نعت شریف

مؤثرہ

محفلین
داغ فرقت طیبہ قلب مضمحل جاتا ۔ کاش گنبد خضرا دیکھنے کو مل جاتا میرا دم نکل جاتا ان کے آستانے پر ان کے آستانے کی خاک میں میں مل جاتا مو ت لے کے آجاتی زندگی مدینے میں موت سے گلے مل کر زندگی میں مل جاتا میرے دل میں بس جاتا جلوہ زار طیبہ کا داغ فرقت طیبہ پھول بن کے کھل جاتا ان کے در پہ اختر کی حسرتیں ہوئیں پوری سائل در اقدس کیسے منفعل جاتا​
 

سید زبیر

محفلین
داغ فرقت طیبہ قلب مضمحل جاتا
کاش گنبد خضرا دیکھنے کو مل جاتا
میرا دم نکل جاتا ان کے آستانے پر
ان کے آستانے کی خاک میں میں مل جاتا
مو ت لے کے آجاتی زندگی مدینے میں
موت سے گلے مل کر زندگی میں مل جاتا
میرے دل میں بس جاتا جلوہ زار طیبہ کا داغ
فرقت طیبہ پھول بن کے کھل جاتا
ان کے در پہ اختر کی حسرتیں ہوئیں
پوری سائل در اقدس کیسے منفعل جاتا
سبحان اللہ
بہت عمدہ شراکت
جزاک اللہ
 

شوکت پرویز

محفلین
شکریہ سید زبیر صاحب!

میرے دل میں بس جاتا جلوہ زار طیبہ کا
داغ فرقت طیبہ پھول بن کے کھل جاتا
ان کے در پہ اختر کی حسرتیں ہوئیں پوری
سائل در اقدس کیسے منفعل جاتا
انہیں ذرا دیکھ لیں کہ ان دونوں اشعار میں ایک مصرعہ کا ایک لفظ دوسرے مصرعہ میں آ گیا تھا۔
 

شوکت پرویز

محفلین
مؤثرہ بہن!
بہت اچّھی نعت ہے، شکریہ شیئر کرنے کے لئے۔
آپ کسی انتظامیہ رکن سے کہہ کر اپنے مراسلے میں تدوین کروا لیں کہ وہ نثر نہ لگ کر الگ الگ اشعار لگے، اس طرح پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
 
Top