نعت سرور و کون و مکاں صلی اللہ علیہ وسلم

مؤثرہ

محفلین
میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں

میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں

کوئی تو آنکھ والا گزرے گا اس طرف سے

طیبہ کے راستے میں میں منتظر کھڑا ہوں

یہ روشنی سی کیا ہے خوشبو کہاں سے آئی

شاید میں چلتے چلتے روضے تک آ گیا ہوں

طیبہ کے سب بھکاری پہچانتے ہیں مجھ کو

مجھ کو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں

دوری اور حاضری میں اک بات مشترک ہے

کچھ خواب دیکھتا تھا کچھ خواب دیکھتا ہوں

اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے

روضے کے سامنے ہوں اور نعت پڑھ رہا ہوں
 
Top