نعت برائے اصلاح

فرخ انیق

محفلین
اساتذہ کی جانب سے پچھلی نعت میں معاونت کے شکریہ اور ایک اور نعت کی اصلاح کی درخواست کے ساتھ بندہ حاضر ہے

بڑی اچھی سہولت مل گئی ہے
ترے در پر ہی جنت مل گئی ہے
ترے جب نام سے ہے ابتدا کی
تو سچ کہنے کی جرات مل گئی ہے
وہ اس بڑھیا کے بس اک واقعے سے
ہمیں ساری شریعت مل گئی ہے
ترا اسمِ گرامی لے لیا ہے
مجھے اُٹھنے کی ہمت مل گئی ہے
ترے بس نام کو چُوما تھا میں
مجھے اس پر ہی جنت مل گئی ہے
وہ مزدوری جو مجھ سے ہو نہ پائی
مجھے اس کی بھی اجرت مل گئی ہے
مرے گھر پر ترا آنا ہوا ہے
اِسے ہر گھر پہ سبقت مل گئی ہے
درِ حسنین پر دستک جو دی ہے
مجھے تری شفاعت مل گئی ہے

صلی اللہ علیہ والہ وسلم
 
ترے بس نام کو چُوما تھا میں
مجھے اس پر ہی جنت مل گئی ہے

درِ حسنین پر دستک جو دی ہے
مجھے تری شفاعت مل گئی ہے

صلی اللہ علیہ والہ وسلم
مندرجہ بالا دونوں شعروں میں ٹائیپوز ہیں۔
پہلے شعر میں پہلے مصرع کے آخر میں لفظ’’ نے‘‘ رہ گیا ہے۔
دوسرے شعر کے دوسرے مصرع میں تری کے بجائے تیری ہونا چاہیے؟؟؟
 

الف عین

لائبریرین
ٹائپو کے علاوہ بس کچھ مصرعوں میں روانی کی کمی کی خامی ہے جو دور کی جا سکتی ہے۔ جیسے
ترے جب نام سے ہے ابتدا کی
کو
جو تیرے نام سے تمہید کی ہے
یا
جو تیرے نام سے ہے ابتدا کی
اسی طرح ان مصرعوں کو بھی بدلنےکیکوشش کریں:
وہ اس بڑھیا کے بس اک واقعے سے

ترے بس نام کو چُوما تھا میں نے
 

فرخ انیق

محفلین
مندرجہ بالا دونوں شعروں میں ٹائیپوز ہیں۔
پہلے شعر میں پہلے مصرع کے آخر میں لفظ’’ نے‘‘ رہ گیا ہے۔
دوسرے شعر کے دوسرے مصرع میں تری کے بجائے تیری ہونا چاہیے؟؟؟
بہت شکریہ جناب خلیل الرحمان صاحب :)

ٹائپو کے علاوہ بس کچھ مصرعوں میں روانی کی کمی کی خامی ہے جو دور کی جا سکتی ہے۔ جیسے
ترے جب نام سے ہے ابتدا کی
کو
جو تیرے نام سے تمہید کی ہے
یا
جو تیرے نام سے ہے ابتدا کی
اسی طرح ان مصرعوں کو بھی بدلنےکیکوشش کریں:
وہ اس بڑھیا کے بس اک واقعے سے

ترے بس نام کو چُوما تھا میں نے

بہت محبت جناب اعجاز عبید صاحب :)
 
Top