ساحر نظم - خوبصورت موڑ (چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں)

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے
نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے میری باتوں سے
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز نظروں سے
تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے پیش قدمی سے
مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کہ یہ جلوے پرائے ہیں
مرے ہمراہ بھی رسوائیاں ہیں میرے ماضی کی
تمہارے ساتھ بھی گزری ہوئی راتوں کے سائے ہیں
تعارف روگ بن جائے تو ا س کا بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کا توڑنا اچھا
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا ناممکن ہو
اسے ایک خوبصورت موڑ دیکر چھوڑنا اچھا
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
ساحر لدھیانوی
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ! بہت خوب انتخاب قادری صاحب۔ یہ نظم ساحر لدھیانوی کی کتاب تلخیاں میں "خوبصورت موڑ" کے عنوان سے ہے۔
آپ اردو محفل کے اس دھاگے میں تلخیاں کتاب کا مطالعہ کر سکتے ہیں اور اس نظم میں جو غلطیاں ہیں وہاں سے دیکھ کر درست کر لیں۔ بہت شکریہ!
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب عبد الرزاق بھائی ۔۔۔! مقطع کے پہلے مصرعہ میں ایک چھوٹی سی غلطی ہے ۔۔۔!

اسے ایک خوبصورت موڑ دیکر چھوڑنا اچھا
کی بجائے
اسے اک خوبصورت موڑ دیکر چھوڑنا اچھا
 

نیلم

محفلین
ایک محبت اور سہی ______

ساحر لدھیانوی کے جب لتا منگیشکر کے ساتھ اختلافات ہوگئے تو ساحر نے ایک نئی گلوکارہ "سدھا ملہوترہ "کی طرف بڑھانا شروع کیا۔ اسی دوران "سدھا ملہوترہ "سے ان کےعشق کی داستانیں عام ہونے لگیں ، اور دونوں شادی کرنے کےلئےآمادہ بھی ہوگئے۔
مگر " سدھا ملہوترہ "کے والدین اس شادی کےخلاف تھے۔ لہٰذا انہوں نے "سدھا "کی شادی کہیں دوسری جگہ طے کردی۔
"سدھا ملہوترہ "کی ضد پر ہی ساحر اس کی منگنی
شریک ہوئے اور انہوں نے وہاں بھری محفل میں اپنی مشہور زمانہ نظم سنائی.
’ جسے سن کر "سدھا ملہوترہ "دلہن بنی زار وقطار روتی رہی

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی

نہ تم میری طرف دیکھو ___ غلط انداز نظروں سے
نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے میری باتوں سے

نہ ظاہر ہو ____ تمہاری کشمکش کا راز نظروں سے
تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے پیش قدمی سے

مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کہ یہ جلوے پرائے ہیں
مرے ہمراہ بھی رسوائیاں ہیں__ میرے ماضی کی

تمہارے ساتھ بھی گزری ہوئی راتوں کے سائے ہیں
تعارف روگ بن جائے _______ تو ا س کا بھولنا بہتر

تعلق بوجھ بن جائے تو اس کا توڑنا اچھا
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا ناممکن ہو

اسے ایک خوبصورت موڑ __ دیکر چھوڑنا اچھا
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
 
Top