مجید امجد نظم - حرفِ اول - مجید امجد

حرفِ اول

دردوں کے اس کوہِ گراں سے
میں نے تراشی ، نظم کے ایوں
کی اک اک سل
اک اک سوچ کی حیراں مورت۔۔۔۔۔ گرچہ قلم کی نوک سے ٹپکے
کتنے ترانے کتنے فسانے
لاکھ مسائل
دل میں رہی سب دل کی حکائت
بیس برس کی خواہشِ پیہم
سوچتے دن اور جاگتی راتیں
ان کا حاصل
ایک یہی اظہار کی حسرت!
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ جناب خوبصورت نظم پوسٹ کرنے کیلیے!

دوسری لائن میں 'ایوں' کی جگہ 'ایواں' ہوگا شاید، پلیز درست کر دیں، نوازش!
 
Top