نئیں بولے تو سنتے نئیں ۔ خواہ مخواہ حیدرآبادی

خواہ مخواہ حیدرآبادی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا اس سے بہتر طریخہ ہماری سمجھ میں نئیں آیا کتے۔ اِتّی گندی نظم تھی پھر بھی لکھ کوئیچ چھوڑ ڑئیں۔


دیکھو کِتّا سمجھارؤں میں نئیں بولے تو سنتے نئیں
اپنی من مانی تم کررئیے نئیں بولے تو سنتے نئیں
کرنے کے جو کاماں ہیں وہ تو جیسے کے ویسئی ہیئں
نئیں کرنے کے کاماں کررئیں نئیں بولے تو سنتے نئیں
میرے گھر میں رہ کو باتاں اماں باوا کی کررئیں
یاں کا کھاکو واں کا گارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
دوبئی نئیں تو جِدّہ جاؤ، کیسے بھی یاں سے نکلو
اٹھتے بیٹھتے بھیجا کھارئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اِتّی عمر میں باہر جاکو خاک کما کو لاؤں گا
ہاتھاں دھوکو پچھّے پڑگئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
دن بھر کام سے تھک کو آئیوں، چمٹیاں مت لیو سونے دو
صبئے جلدی اُٹھ سکتا نئیں میں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
جس صورت پو مرتا تھا میں کتّی سیدھی سادی تھی
اسکو میک اپ کرتے جارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اب منہ پو میک اپ کرکے جاتی عمر کے پیچھے مت بھاگو
گئی سو جوانی پھر آتی نئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
بالاں کالے کرتے کرتے منہ اِتّا کالاہورئیے
بچے دیکھ کو ڈرتے جارئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
بالوں میں چٹلہ جوڑے تو بنتا ہے سِر کا جوڑا
پھر بھی بالاں سِٹ کروارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اُن کے بالاں سِٹ ہونے تک، میرےسر میں گنتی کے
ہے سو بالاں جھڑ کو جارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
چربی چھٹ کو دُبلے دکِھنے، اِک ہفتے سے ڈائیٹ پو ہیئں
چلتے پھرتے ڈھکلیاں کھارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
پک کو اِتّے پنڈو ہوگئیں، اب گِرتئیں کہ تب گِرتئیں
آئینہ دیکھ کو بھی شرمارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اچھے اچھے ڈرامے دیکھو کِتّا کِتّا سمجھایا
گندے فلماں دیکھ کو آرئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اِس کے پچھّے کیا ہے کی اور اُس کے نِچّے کیا ہے کی
ایسے ویسے گانے گارئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
جو بھی کھائیں گے جی سے کھائیں گے نئیں تو بھکّے رئیں گے کتے
جھوٹی شان میں سڑ کو مررئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
بچھو کے کاٹے کا منتر یاد تو نئیں پن اُپر سے
سانپ کے بل میں انگلیاں کررئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
پھوڑے پو جم گئی سو کھپلی ناخُن سے نکّو نوچو
بھُل گئے سو غم تازہ ہورئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
سر کاری آرڈر ہے بچے تین سے بڑھ کو نئیں ہونا
کھٹّا کھاکو اُلٹیاں کرئیں ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
اللہ توبا خواہ مخواہ تم اِتّے بڈّھے ہوکو بھی
چلّر چالے کرتے جارئیں، نئیں بولے تو سنتے نئیں
سمدھی سے جب پوچھا میں کیا سمدھن پھر امید سے ہیں
شرماکو بس اِتّا بولے ، نئیں بولے تو سنتے نئیں
 

کاشفی

محفلین
اَیّو ! اِتّی پیاری سی گندی نظم۔ نئیں بولے تو سنتے نئیں۔
فاتح الدین بشیر صاحب اور محمد خلیل الرحمٰن صاحب آپ دونوں کا بیحد شکریہ۔۔
 
واہ واہ خلیل بھائی، آپ نے واقعی حق ادا کر دیا۔
شکریہ جناب۔ ویسے آپ کا پیغام ہی اس حرکت کا محرک بنا۔ ہم نے سوچا آپ کی خواہش ہے اور ہم کوشش کر بھی سکتے ہیں تو کیوں نہ اپنی حیدرآبادی کو آزمالیا جائے۔
 

فاتح

لائبریرین
مکرم نیاز بھائی کے سٹیٹس سے علم ہوا کہ کل شب غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی انتقال کر گئے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
 
Top