کاشفی

محفلین
میں یاد تمہیں کرلیتا ہوں
(بہزاد لکھنوی)
جب مست بہاریں آتی ہیں
پھولوں کو گرما جاتی ہیں

میں یاد تمہیں کرلیتا ہوں
اور دل کو تسلّی دیتا ہوں

جب کوئی مغنی گاتا ہے
دنیا کو مست بناتا ہے

میں یاد تمہیں کرلیتا ہوں
اور دل کو تسلّی دیتا ہوں

جب صبح کا منظر ہوتا ہے
جب شاد گل تر ہوتا ہے

میں یاد تمہیں کرلیتا ہوں
اور دل کو تسلّی دیتا ہوں

جب روتا ہے بہزادِ حزیں
وہ دل والا شاعر غمگیں

میں یاد تمہیں کرلیتا ہوں
اور دل کو تسلّی دیتا ہوں


دل والا: بیدل
 
Top