حسرت موہانی میں مبتلائے رنجِ وطن ہوں وطن سے دُور

طارق شاہ

محفلین
غزل
حسرت موہانی
میں مبتلائے رنجِ وطن ہوں وطن سے دُور
بلبل کے دل میں یادِ چمن ہے چمن سے دُور
آشفتہ کس قدر ہے، پریشان کِس قدر
دل ہے جو اُس کی زلفِ شکن در شکن سے دُور
ہے ہجر میں وصال، زہے خوبیِ خیال
بیٹھے ہیں انجمن میں تری، انجمن سے دُور
سب یاد ہیں فریبِ محبّت کے واقعات
اب دل رہے گا اُس نگہِ سحرفن سے دُور
فرقت میں اُن کی بُوئے گل اے بادِ نو بہار
آئے بھی تو رہے مرے بیت الحزن سے دُور
رعنائیِ خیال کو ٹھہرا دیا گناہ!
زاہد بھی کس قدر ہے مذاقِ سُخن سے دُور
غالب کی طرح رہ گئی حسرت مِری بھی شرم
مارا دیارِغیر میں، مجھ کو وطن سے دُور
حسرت موہانی
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میں مبتلائے رنجِ وطن ہوں وطن سے دُور​
بلبل کے دل میں یادِ چمن ہے چمن سے دُور​
واہ۔ بہت خوب۔ اتنا عمدہ کلام شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ :) ۔​
 

طارق شاہ

محفلین
میں مبتلائے رنجِ وطن ہوں وطن سے دُور​
بلبل کے دل میں یادِ چمن ہے چمن سے دُور​
واہ۔ بہت خوب۔ اتنا عمدہ کلام شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ :) ۔​
شکریہ آپ کا کیانی صاحبہ، اظہار خیال اور انتخاب غزل کی پذیرائی پر
خوشی ہوئی کہ انتخاب معیار پر پورا اترا

بہت خوش رہیں
 

حسان خان

لائبریرین
رعنائیِ خیال کو ٹھہرا دیا گناہ!
زاہد بھی کس قدر ہے مذاقِ سخن سے دور​

بہت عمدہ انتخاب شاہ صاحب
 

طارق شاہ

محفلین
رعنائیِ خیال کو ٹھہرا دیا گناہ!​
زاہد بھی کس قدر ہے مذاقِ سخن سے دور​

بہت عمدہ انتخاب شاہ صاحب
زبردست غزل، کیا ہی کہنے!
شکریہ نذرِ محفل کرنے کا!
اظہار خیال پر آپ دونوں صاحبان کا ممنون ہوں
پسند آنا باعث شادمانی ہوا، تشکّر
بہت خوش رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
میرے محترم!
آپ سے ایک استدعا تھی ہماری، موصوف کے حافظے پر ہمیں پورا بھروسہ ہے!
مکرمی جناب نقوی صاحب !
اُسی کتاب پر جناب صدیقی صاحب کا فون نمبر اور گھر کا پتہ درج ہے، جسے میرے کرم فرما نے مجھے مستعار دینے کا وعدہ کیا تھا
اور اب وہ کتاب اُنھیں تلاش کرنے پر نہیں مِل رہی ہے،گو کہ مِلنے پر اطلاع کا وعدہ اب بھی ہے ۔ مگر میں چاہونگا کہ آپ آرٹس کونسل سےہی
آنجناب کا پتہ اور فون نمبر حاصل کرلیں، اگر کامیاب ہُوں اور چاہیں تو مجھے بھی عنایت کردیجیے گا

اپنی محدودیت پر شرمندہ ہوں، کاش انحصار کسی اور پر نہ ہوتا، اور میرے دسترس میں بات ہوتی

بہت خوش رہیں
 
مکرمی جناب نقوی صاحب !
اُسی کتاب پر جناب صدیقی صاحب کا فون نمبر اور گھر کا پتہ درج ہے، جسے میرے کرم فرما نے مجھے مستعار دینے کا وعدہ کیا تھا
اور اب وہ کتاب اُنھیں تلاش کرنے پر نہیں مِل رہی ہے،گو کہ مِلنے پر اطلاع کا وعدہ اب بھی ہے ۔ مگر میں چاہونگا کہ آپ آرٹس کونسل سےہی
آنجناب کا پتہ اور فون نمبر حاصل کرلیں، اگر کامیاب ہُوں اور چاہیں تو مجھے بھی عنایت کردیجیے گا

اپنی محدودیت پر شرمندہ ہوں، کاش انحصار کسی اور پر نہ ہوتا، اور میرے دسترس میں بات ہوتی

بہت خوش رہیں

چلیں پھر ہم اس یک شنبہ کو آرٹس کانسل جا کر کھوج لگا آتے ہیں۔
یقینا باعث مسرت ہوگا آپ کو شریک کرنا!
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ کیا خوب انتخاب ہے جناب طارق شاہ صاحب۔
دو مقامات پر اپنی کم علمی کے باعث استفسار کرنا چاہوں گا۔۔۔
دل ہے جو اُس کے زلفِ شکن در شکن سے دُور
کیا اس شعر میں اس "کی" زلف کا مقام نہیں؟
زاہد بھی کس قدر ہے مزاقِ سُخن سے دُور
اور ز سے مزاق کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ کیونکہ ذ سے مذاق تو ذوق سے نکلا ہے اور کافی معروف لفظ ہے۔
 

طارق شاہ

محفلین
واہ واہ کیا خوب انتخاب ہے جناب طارق شاہ صاحب۔
دو مقامات پر اپنی کم علمی کے باعث استفسار کرنا چاہوں گا۔۔۔

طارق شاہ نے کہا ہے:
"دل ہے جو اُس کے زلفِ شکن در شکن سے دُور"
کیا اس مصرع میں اس "کی" زلف کا مقام نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طارق شاہ نے کہا ہے:
"زاہد بھی کس قدر ہے مزاقِ سُخن سے دُور"
اور ز سے مزاق کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ کیونکہ ذ سے مذاق تو ذوق سے نکلا ہے اور کافی معروف لفظ ہے۔

جناب فاتح صاحب !
"مذاق" غلط ٹائپ ہونے کی طرف، جناب حسان خان صاحب نے توجہ مبذول کروائی تھی ، لیکن تدوین کرنے کی سہولت نہ حاصل ہونے کی وجہ سے درست نہ کرسکا۔
مولانا کی روح سے معذرت کے ساتھ ، کی کا "کے" چھپنا بھی میری کوتاہ بینی میں شامل کرلیں، گو کہ کوشش رہتی ہے کہ درست ٹائپ کروں ۔

کوئی صاحب اختیار صحیح کردیں گے تو ممنون ہونگا
تشکّر انتخاب کی پذیرائی اور خُوب بینی پر

بہت خوش رہیں
 
Top