میں مانتا ہوں ائے عقل والو میرا محمد خدا نہیں ھے (بیکلؔ اتساہی)

میں مانتا ہوں ائے عقل والو میرا محمد خدا نہیں ھے
مگر دلوں میں یہ نقش کرلو کہ وہ خدا سے جدا نہیں ھے

حَسِین دیکھا نہ تم سا پایا جمیل دیکھے نہ تم سا دیکھا
تمہارا ہمسر تمہارا ثانی جہاں میں ابتک ہوا نہیں ھے

تمہیں ہو اول تمہیں ہو آخر تمہیں ہو باطن تمہیں ہو ظاہر
خدائے برتر کے بعد آقا کوئی تمہارے سوا نہیں ھے

کَلی کَلی کو ہنسا رہے ہو گٌلوں میں خود مسکرا رہے ہو
فضائے عالم پہ چھا رہے ہو یہ کالی کالی گھٹا نہیں ھے

یہ کس کے پیارے کا تو ہے دشمن یہ کس کی عظمت سے تو ہے بدظن
بتا منافق تجھے ہوا کیا؟ذرا بھی خوف خدا نہیں ھے

ائے دونوں عالم کے راج والے غریب بیکلؔ کی لاج والے
او روز محشر کے تاج والے وہاں کوئی آسرا نہیں ھے


حضرت بیکل اتساہی الھند
 
Top