میں سمجھتا تھا کہ دنیا گول ہے ۔

عظیم

محفلین
غزل


میں سمجھتا تھا کہ دنیا گول ہے
یہ تو اک گیندے کے اوپر رول ہے

چاند کو دیکھا نہیں کرتا تھا یوں
اب سمجھ آیا کہ اِس کا مول ہے

اپنی اپنی قبر میں جانا ہے جی
یہ کسی حضرت کا شاید قول ہے

میں اکیلا ہی نہیں بے اعتبار
ہر کوئی دراصل ڈانواں ڈول ہے

جس کی عادت بن گئی سچ بولنا
پھر تو کڑوا اس کا ہر اک بول ہے

یہ نشانی ہے کہ دنیا ہے خراب
وِرد اب لوگوں کا بس "لاحول" ہے

پیسے پورے دے چکا ہوں پھر بھی کیوں
کم مرے سودے کا اِتنا تول ہے

کیوں نہیں منہ میں حقیقی بات آج
آپ کے دل میں بھی کوئی پول ہے ؟

میں نے بھی لکھ دی غزل ویسی عظیم
جس طرح کا آج کل ماحول ہے

*****
محمد عظیم تاج



1-گیندے ۔ دراصل 'گیند' ( ball ) سے بنایا گیا اک لفظ ہے ۔ مراد بہت بڑی/بڑا گیند ۔

2- رول ۔ انگلش لفظ "Roll" گولائی میں لپیٹنا وغیرہ ۔

3 - پول ۔ راز ، بھید یا کوئی چھپی/چھپائی ہوئی بات وغیرہ ۔
 

الف عین

لائبریرین
عظیم کو شاید ’ظفر اقبالیا‘ ہو گیا ہے۔ غزل بھی بقول مظفر حنفی کے ‘تیکھی ‘ نکالی ہے۔ اور الفاظ کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ۔ بھائی خلیل نے درست پکڑا ہے۔قول ماحول وغیرہ میں واؤ سے قبل فتح کی آواز ہے۔
 

عظیم

محفلین
عظیم کو شاید ’ظفر اقبالیا‘ ہو گیا ہے۔ غزل بھی بقول مظفر حنفی کے ‘تیکھی ‘ نکالی ہے۔ اور الفاظ کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ۔ بھائی خلیل نے درست پکڑا ہے۔قول ماحول وغیرہ میں واؤ سے قبل فتح کی آواز ہے۔
معاف فرما دیجیے گا بابا ۔ مجھے احساس ہوا تھا کہ قوافی پر غور کروں لیکن یہ غلطی مجھ سے ہو گئی ۔ اور اس طرح کی غزل کے لیے بھی میں آپ سے معافی کا طلبگار ہوں ۔
 
Top