میر مِیر تقی مِیؔر ::::::دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اِک جھلک :::::: Mir Taqi Mir

طارق شاہ

محفلین


غزل
مِیر تقی مِیؔر

دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اِک جھلک
جاتی نہیں ہے اشک کی رُخسار کے ڈھلک

یارب اِک اِشتیاق نِکلتا ہے چال سے
ملتے پھریں ہیں خاک میں کِس کے لیے فلک

طاقت ہو جس کے دل میں، وہ دو چار دن رہے!
ہم ناتوانِ عشق تمھارے، کہاں تلک

برسوں ہُوئے، کہ جان سے جاتی نہیں خلش
ٹک ہل گئی تھی آگے مِرے ، وہ پھری پلک

آئی نہ ہاتھ میؔر کی میّت پہ کل نماز
تابُوت پر تھی اُس کے نپٹ کثرتِ ملک

مِیر تقی مِیؔر

 
Top