قتیل شفائی موت بھي ميں شاعرانہ چاہتا ہوں ۔ قتیل شفائی

فاتح

لائبریرین
اپنے ہونٹوں پر سجانا چاہتا ہوں
آ تجھے ميں گنگنانا چاہتا ہوں

کوئي آنسو تيرے دامن پر گرا کر
بُوند کو موتي بنانا چاہتا ہوں

تھک گيا ميں کرتے کرتے ياد تجھ کو
اب تجھے ميں ياد آنا چاہتا ہوں

چھا رہا ہے ساري بستي ميں اندھيرا
روشني کو، گھر جلانا چاہتا ہوں

آخري ہچکي ترے زانو پہ آئے
موت بھي ميں شاعرانہ چاہتا ہوں
(قتیل شفائی)

[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=RVfcjiZXhL8[/youtube]​
 

فاتح

لائبریرین
فرخ صاحب، ضبط صاحب، وارث صاحب اور امید اور محبت صاحبہ،
آپ سب کی پسندیدگی کا بہت شکریہ!
 

زینب

محفلین
تھک گيا ميں کرتے کرتے ياد تجھ کو
اب تجھے ميں ياد آنا چاہتا ہوں

بہت خوب برادر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top