موبائل چھیننے کی 47.53 فیصد شکایات ،کراچی موبائل چوروں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا

زین

لائبریرین
موبائل چھیننے کی 47.53 فیصد شکایات کے اندراج سے ملک بھر میں کراچی موبائل چوروں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا
2008ء میں 78 لاکھ غیر قانونی کنکشنزاور ایک شناختی کارڈ پر6 لاکھ اضافی کنکشنز منقطع کئے گئے ہیں
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2008ء
Kکراچی……موبائل چھیننے کی 47.53 فیصد شکایات کے اندراج سے ملک بھر میں کراچی موبائل چوروں کی محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 2008ء میں کراچی میں سب سے زیادہ موبائل چھیننے کی وارداتیں ہوئی ہیں جو قانون نافذ کرنےوالے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے 2008ء کے مطابق موبائل چوری کی زیادہ تر وارداتیں شہروں میں رپورٹ ہورہی ہیں اور اس سلسلے میں کراچی کے بعد لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں اس جرم کی شرح بہت زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق کراچی میں جرم کی 47.53 فیصد شکایات رپورٹ ہوئی ہیں جبکہ لاہور میں 7.03 فیصد اور راولپنڈی و اسلام آباد میں 6.65 فیصد شرح ریکارڈ ہوئی ہے۔جرائم کی بیخ کنی کےلئے پی ٹی اے کی جانب سے اکتوبر 2006ء میں (آئی ایم ای آئی) کاسسٹم متعارف کرایاگیا تھا جو سی پی ایل سی کی مدد سے انڈسٹری میں متعارف کرایا گیا اور اس سسٹم کے متعارف کرائے جانے کے بعد 2لاکھ4ہزار4 شکایات موصول ہوئیں جبکہ سسٹم سے اوسطاً3ہزارسو2 موبائل سیٹس کو فی ماہ بلاک کیا جاتا ہے۔رپورٹ میں پی ٹی اے کی حالیہ غیر قانونی موبائل کنکشن کے خلاف مہم کا ذکر بھی کیا گیا ہے جس کے تحت 31 اگست008ء تک دستیاب ڈیٹا کی مدد سے 78 لاکھ کنکشنز کو منقطع کیا گیا ہے مزید براں پی ٹی اے کی جانب سے ایک شناختی کارڈ پر ایک کنکشن کی اجازت دی گئی تھی جس کے سلسلے میں جانچ پڑتال کے بعد ایک شناختی کارڈ پر حاصل کئے جانے والے6 لاکھ اضافی کنکشنز منقطع کئے جاچکے ہیں۔
 
Top