منگیتر کے نام۔۔۔۔

تو نے دیکھا ہی نہیں مجھ کو تجھے کیا معلوم
وقت نے آج کسے سونپ دیا ہے تجھ کو

کس کے دامن سے باندھا گیا ہے پلّو تیرا
کس سے تقدیر نہیں وابستہ کیا ہے تجھ کو

میں تو آوارہ شاعر ہوں میری کیا وقعت
اک دو گیت پریشاں سے گا لیتا ہوں

گلی گلی کسی ناکام شرابی کی طرح
دو زہر کے ساغر بھی چڑھا لیتا ہوں

تو کے اک وعدہ اےگل رنگ کی شہزادی ہے
دیکھ بےکار سے انسان کے لئےوقف نہ ہو

سوچ ابھی وقت ہے حالات بدل سکتے ہیں
ورنہ اس رشتہ بربط پہ پچتائے گی

توڑ ان رسومات کے بندھن ورنہ
جیتے جی موت کے زندان میں اتر جائے گی

واری گوندل
 
تو نے دیکھا ہی نہیں مجھ کو تجھے کیا معلوم
وقت نے آج کسے سونپ دیا ہے تجھ کو

کس کے دامن سے باندھا گیا ہے پلّو تیرا
کس سے تقدیر نہیں وابستہ کیا ہے تجھ کو

میں تو آوارہ شاعر ہوں میری کیا وقعت
اک دو گیت پریشاں سے گا لیتا ہوں

گلی گلی کسی ناکام شرابی کی طرح
دو زہر کے ساغر بھی چڑھا لیتا ہوں

تو کے اک وعدہ اےگل رنگ کی شہزادی ہے
دیکھ بےکار سے انسان کے لئےوقف نہ ہو

سوچ ابھی وقت ہے حالات بدل سکتے ہیں
ورنہ اس رشتہ بربط پہ پچتائے گی

توڑ ان رسومات کے بندھن ورنہ
جیتے جی موت کے زندان میں اتر جائے گی

واری گوندل
 
لیکن اتنا مواد تو آپ نے اکٹھا کر ہی لیا ہو گا کہ مجموعہ کلام شائع کروا سکیں۔
نہیں بھی اور ہو بھی سکتا ہے جی۔۔۔۔
لیکن میں اپنا ہر کلام اپنے یا کسی قریبی پہ لکھتا ہوں کبھی ہمت ہی نیں کی۔۔۔۔۔ اتنا خاص بھی تو نھیں جی۔
 

شوکت پرویز

محفلین
تو نے دیکھا ہی نہیں مجھ کو تجھے کیا معلوم
وقت نے آج کسے سونپ دیا ہے تجھ کو


کس کے دامن سے باندھا گیا ہے پلّو تیرا
کس سے تقدیر نہیں وابستہ کیا ہے تجھ کو
کس کے دامن سے ہے باندھا گیا پلّو تیرا
کس سے تقدیر نے وابستہ کِیا ہے تجھ کو

میں تو آوارہ شاعر ہوں میری کیا وقعت
اک دو گیت پریشاں سے گا لیتا ہوں
میں اِک آوارہ سا شاعر ہوں مِری کیا وقعت
ایک دو گیت پریشان سے گا لیتا ہوں

گلی گلی کسی ناکام شرابی کی طرح
دو زہر کے ساغر بھی چڑھا لیتا ہوں
کوچہ کوچہ کسی ناکام شرابی کی طرح
زہر کے چند پِیالے بھی چڑھا لیتا ہوں

تو کے اک وعدہ اےگل رنگ کی شہزادی ہے
دیکھ بےکار سے انسان کے لئےوقف نہ ہو
تو کہ اک وعدہء گل رنگ کی شہزادی ہے
ایک بے کار سے انساں کے لئے وقف نہ ہو

سوچ ابھی وقت ہے حالات بدل سکتے ہیں
ورنہ اس رشتہ بربط پہ پچتائے گی
سوچ ابھی وقت ہے حالات بدل سکتے ہیں
ورنہ اس رشتہء بے ربط پہ پچھتائے گی

توڑ ان رسومات کے بندھن ورنہ
جیتے جی موت کے زندان میں اتر جائے گی
توڑ دے خستہ رسومات کے بندھن ورنہ
جیتے جی موت کے زنداں میں اتر جائے گی

واری گوندل
 
آخری تدوین:
Top