منزل

ہر منزل میں کوئی نہ کوئی کانٹا ضرور ہوتا ہے
ہر منزل میں کوئی نہ کوئی راز پوشیدہ ہوتا ہے
ہر راز میں کوئی نہ کوئی امتحان انگڑائیاں لیتا ہے
ہر امتحان میں کوئی نہ کوئی تجربہ ضرور ہوتا ہے
ہر تجربے میں کوئی نہ کوئی سبق ضرور ہوتا ہے
ہر سبق میں ایک جستجو کروٹ بدلتی ہے
ہر ابتداء سے چند مسائل پیدا ہوتے ہیں
ہر مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل ضرور ہوتا ہے
ہر حل میں کوئی نہ کوئی نقص ضرور ہوتا ہے
ہر نقص ہمیں اِصلاح پر اُکساتا ہے

اور یوں‌ حضرت انسان ترقی کی شاہرائوں پر رواں‌دواں‌رہتا ہے
 
Top