ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو - وسیم بریلوی

NAZRANA

محفلین
عزیزانِ محترم،
آداب و تسلیمات،
جنابِ وسیم بریلوی کا کلام آپ دوستوں
کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔
امید ہے پسند فرمائینگے ۔
ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو
کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو
وہ بے خیال مسافر، میں راستہ یارو
کہاں تھا بس میں مرے اسکو روکنا یارو
مرے قلم پہ زمانے کی گرد ایسی تھی
کہ اپنے بارے میں کچھ بھی نہ لکھ سکا یارو
تمام شہر ہی جسکی تلاش میں گُم تھا
میں اسکے گھر کا پتہ کس سے پوچھتا یارو
کلامِ وسیم بریلوی
 
Top