ملک زادہ منظور احمد ::::: شمع کی طرح شبِ غم میں پِگھلتے رہیے ::::: Malikzada Manzoor Ahmad

طارق شاہ

محفلین
غزل
ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد

شمع کی طرح شبِ غم میں پِگھلتے رہیے
صُبح ہو جائے گی جلتے ہیں تو جلتے رہیے

وقت چلتا ہے اُڑاتا ہُوا لمحات کی گرد
پیرہن فکر کا ہے، روز بدلتے رہیے

آئینہ سامنے آئے گا تو سچ بولے گا
آپ چہرے جو بدلتے ہیں، بدلتے رہیے

آئی منزِل تو قدم آپ ہی رُک جائیں گے
زِیست کو راہِ سفر جان کے چلتے رہیے

صُبح ہو جائے گی تو ہاتھ آ نہ سکے گا مہتاب
آپ اگر خواب میں چلتے ہیں، تو چلتے رہیے

عہدِ اِمروز ہو، یا وعدۂ فردا منظوُر
ٹوٹنے والے کِھلونے ہیں بدلتے رہیے

ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد
لکھنؤ، انڈیا
 

عباس آزر

محفلین
آئینہ سامنے آئے گا تو سچ بولے گا
آپ چہرے جو بدلتے ہیں، بدلتے رہیے

آئی منزِل تو قدم آپ ہی رُک جائیں گے
زِیست کو راہِ سفر جان کے چلتے رہیے

صُبح ہو جائے گی تو ہاتھ آ نہ سکے گا مہتاب
آپ اگر خواب میں چلتے ہیں، تو چلتے رہیے​
عہدِ اِمروز ہو، یا وعدۂ فردا منظوُر
ٹوٹنے والے کِھلونے ہیں بدلتے رہیے​
تاریخی الفاظ ہیں لاجواب شیئرنگ بہت بہت شکریہ
 
Top