مقناطیسی طوفانوں کیلیے ناسا کےمش

راج

محفلین
_42584963_launch_nasa203b.jpg


امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے سنیچر کو فلوریڈا میں کیپ کینویرل سے یہ مشن چھوڑے۔

ناسا کے اس ’تھیمس مِشن‘ میں ایک ہی طرح کے پانچ تجرباتی مشن ہیں جو فضا میں پیدا ہونے والے ’رنگارنگ روشنیوں‘ یعنی طوفانوں کا راز جاننے کی کوشش کریں گے۔

ناسا کے سائنسدانوں کو امید ہے کہ ان تجرباتی مشن کے ذریعے وہ مقناطیسی طوفانوں کے بارے میں، جنہیں اورورا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، معلومات حاصل کرسکیں گے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان مقناطیسی طوفانوں کی پیدائش کا ذریعہ سورج سے نکلنے والے ریزوں کے بڑے بادلوں میں ہوتی ہے۔

جب زمین کی مقناطیسی کشش سورج سے نکلنے والے ان ریزوں کو فضا کی اوپری تہ میں کھینچتی ہے تو وہ گیسوں سے ٹکراتے ہیں اور روشنیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان خلائی واقعات کو اورورا کے زیریں طوفان کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدان واسیلیس انگلیوپولوس کا کہنا ہے کہ اورورا کے زیریں طوفان خلاء میں ایک ہی نقطے سے جاری ہوتے ہیں اور منٹوں کے اندر چاند کے گرد سے گزرتے ہیں جن کا مطالعہ کسی ایک سیٹلائٹ سے ممکن نہیں ہے۔

سائنسدان امید کررہے ہیں کہ یہ تجرباتی مشن ایسی معلومات فراہم کریں گے جن سے یہ پتہ لگایا جاسکے گا کہ زمینی کی مقناطیسی فیلڈ میں یہ طوفان کیوں پیدا ہوتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مضمون شئیر کرنے کا شکریہ

کہتے ہیں کہ آرورا اللہ پاک کی تخلیق کردہ چیزوں انتہائی خوبصورت چیزوں میں سے ایک ہیں

ایک اور مزے کی بات، زیادہ تر آرورا ہمیشہ قطبین سے ایک خاص فاصلے تک نظر آتے ہیں

آرورا کی کوئی نہ کوئی قسم ہم میں سے سبھی نے دیکھی ہوگی، سورج یا چاند کے گرد نمودار ہونے والا ایک ہالہ یعنی رِنگ۔ یہ بھی آرورا کی ایک قسم ہے
 

محمد سعد

محفلین
آرورا کی کوئی نہ کوئی قسم ہم میں سے سبھی نے دیکھی ہوگی، سورج یا چاند کے گرد نمودار ہونے والا ایک ہالہ یعنی رِنگ۔ یہ بھی آرورا کی ایک قسم ہے
السلام علیکم۔
یہ آرورا کی قسم نہیں۔ اس کا تعلق ہوا میں موجود نمی یا دیگر انتہائی چھوٹے ذرات سے منتشر ہونے والی روشنی سے ہے۔
اگر آپ کو تفصیلات سے دلچسپی ہو تو آپ یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔
http://www.atoptics.co.uk
 

محمد سعد

محفلین
ایک اور مزے کی بات، زیادہ تر آرورا ہمیشہ قطبین سے ایک خاص فاصلے تک نظر آتے ہیں

اس سے مجھے ایک تصویر یاد آ گئی جو کہ کافی عرصہ پہلے دیکھی تھی۔ خلا سے زمین کی لی گئی تصویر تھی جس میں آرورا قطبِ شمالی کے گرد ایک دائرے یا "تاج" کی صورت میں نظر آ رہے تھے۔
 

arifkarim

معطل
السلام علیکم۔
یہ آرورا کی قسم نہیں۔ اس کا تعلق ہوا میں موجود نمی یا دیگر انتہائی چھوٹے ذرات سے منتشر ہونے والی روشنی سے ہے۔
اگر آپ کو تفصیلات سے دلچسپی ہو تو آپ یہاں پر دیکھ سکتے ہیں۔
http://www.atoptics.co.uk

جناب Aurora صرف زمین پر ہی نہیں بلکہ دوسرے سیاروں پر بھی رونما ہوتا ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Aurora_(astronomy)
 

arifkarim

معطل
نیز یہ مشن خالی Auroras جاننے کیلئے نہیں ہے۔ اسکا خاص تعلق ۲۰۱۲ میں رونما ہونے والے انتہائی نوعیت کے شمسی طوفانی کو ناپنا ہے تاکہ ذمینی برقی آلات کو اسکے نقصانات سے حتی الوسع بچایا جا سکے۔
 

محمد سعد

محفلین
جناب Aurora صرف زمین پر ہی نہیں بلکہ دوسرے سیاروں پر بھی رونما ہوتا ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Aurora_(astronomy)

کیا میرے تبصرے کا جواب دینے سے پہلے آپ نے اسے غور سے پڑھا بھی ہے؟ میں نے یہ کہا ہے کہ جن چیزوں کی قیصرانی صاحب نے بات کی ہے، وہ آرورا کی اقسام نہیں ہیں۔
آرورا اس قسم کی چیز ہوتی ہے۔

جبکہ سورچ اور چاند کے گرد جو اس قسم کے دائرے بنتے ہیں، وہ اور چیز ہیں۔


آرورا شمسی طوفانوں کے باعث بنتے ہیں۔ جبکہ دیگر دوسری نوعیت کے دائرے وغیرہ ہوا میں انتہائی باریک ذرات، مثلاً آبی بخارات، کے باعث بنتے ہیں۔

اب مجھے بتائیں کہ میں نے کب کہا ہے کہ آرورا دوسرے سیاروں پر نہیں بنتے؟ آپ کو میری باتوں سے اتنی سخت مرچیں لگیں گی، میں نے سوچا بھی نہ تھا۔ :tongueout4:
 

اشتیاق علی

لائبریرین
ماشا اللہ اچھے ٹاپک پر گفتگو چل رہی ہے اور میرے علم بھی ایک اور نئی چیز کا اضافہ ہوا ۔ راج بھائی دھاگہ شروع کرنے کا شکریہ۔
 
Top