کاشفی

محفلین
معراج
(علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)

اتنا شرف ہی کافی ہے اس رات کے لئے
یہ رات تھی خدا کی ملاقات کے لئے

سوچو وہ ذات ہوگی بھلا کس قدر بلند
تخلیقِ کائنات ہو جس ذات کے لئے

اللہ نے بچا کے رکھا نور فاطمہ
معراج میں رسول کی سوغات کے لئے

نام رسول نقش کرو اپنے قلب پر
تعویذ یہ ضروری ہے آفات کے لئے

قربانی رسول نے ثابت یہ کردیا
دیتے ہیں جان اہل شرف بات کے لئے

صد شکر جب سے کی ہے غلامی رسول کی
ملتا نہیں ہے وقت خرافات کے لئے

انعام کا تو اہل نہیں ہے مگر کلیم
آیا ہے آل پاک کی خیرات کے لئے
 
Top