معدوم مینڈک کی واپسی

F@rzana

محفلین
سائنسدانوں کا خیال تھا کہ ’پینٹڈ فراگ‘ کی یہ قسم معدوم ہو چکی تھی
سائنسدانوں کو مینڈک کی ایسی قسم نظر آئی ہے جسے دس سال سے معدوم سمجھا جا رہا تھا۔
’پینٹڈ فراگ‘ مینڈک جنوبی امریکہ کے ملک کولمبیا کے دور دراز علاقے میں رہتے تھے لیکن انہیں آخری مرتبہ انیس سو پچانوے میں دیکھا گیا تھا اور ماہرین کا خیال تھا کہ یہ قسم ایک فنگس کی بیماری کے باعث ختم ہو چکی تھی۔

’کائٹرِڈیومائکوسِس‘ نامی اس بیماری سے جانوروں کے کئی اقسام کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ بیماری ’ایمفِبیئن‘ یعنی پانی اور خشکی دونوں میں رہنے والے جانوروں کے بہت سے اقسام کے خاتمے کی ذمہ دار ہے۔

’پینٹڈ فراگ‘ کو دوبارہ دیکھنے والے سائنسدانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ اس لیئے بہت اہم ہے کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بر بحری جانور اس فنگس سے بچ بھی سکتے ہیں۔

سائنسدانوں نے اس مینڈک کو مئی میں دیکھا تھا اور ان کا کہنا ہے کہ اسے اب معدوم نہ ہونے دینے کے لیئے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مثبت کوششوں کی ضرورت ہے۔

بحری جانور آسانی سے اس لیئے معدوم ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کی جلد بیماریوں اور جراثیم کو نہیں روکتی اور بہت آسانی سے فنگس کی بیماری کے شکار ہو جاتے ہیں۔

جنوبی امریکہ کے آندیز کے پہاڑوں سے مینڈکوں کی 113 اقسام میں سے 42 معدوم ہو چکی ہیں۔

پچھلے سال ماحولیاتی تنظیموں کے ایک گروپ نے اس صورتحال کو خطرناک قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ان بر بحری جانوروں کو بچانا انتہائی اہم ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ شاید ان کو بچانے کے لیئے انہیں تحفظ گاہ میں بھی رکھنا پڑے۔

لیکن ’پینٹڈ فراگ‘ کے دوبارہ دیکھے جانے سے امکان ہے کہ اس مینڈک میں فنگس کی بیماری کے خلاف مدافعت پیدا ہو رہی ہے۔

“بشکریہ بی بی سی“
 

ماوراء

محفلین
~~
شکریہ فرزانہ سسٹر۔ اتنی اہم معلومات کا۔ اہم اس لیے کہ یہاں بھی کچھ دوست اسی قسم کی کسی تحقیق کرنے کا سوچ رہے تھے۔ شاید ان کے لیے یہ مفید ثابت ہو سکے۔ :p
~~
 

F@rzana

محفلین
ہا ہا ہا ہا ہا
آپ نے ٹرٹراہٹ کے لئے بہت نرم الفاظ استعمال کر لیئے ہیں،
سیاسی گھرانوں سے کوئی ربط؟ کوئی شدھ بدھ ؟

بہت خوب :lol:
 

ماوراء

محفلین
~~
ماشاءاللہ میرا سیاسیات سے بہت گہرا تعلق ہے۔ ابو میرے کئی بار کئی بار الیکشن میں جیت اور ہار کا سامنا کر چکے ہیں۔ امی سیاست میں سب سے آگے ہیں۔اور۔۔۔چلیں رہنے دیجئیے۔ میں اپنی پوری فیملی کی سیاسی تاریخ لکھنے لگی تھی۔ :? :p :D

ویسے یہ مینڈکوں کی تحقیق کچھ دوستوں نے واقعی کرنے کا سوچ رکھا ہے۔ :p
~~
 

تیشہ

محفلین
F@rzana نے کہا:
ہا ہا ہا ہا ہا
آپ نے ٹرٹراہٹ کے لئے بہت نرم الفاظ استعمال کر لیئے ہیں،
سیاسی گھرانوں سے کوئی ربط؟ کوئی شدھ بدھ ؟

بہت خوب :lol:


سہیلی مینڈک کے ساتھ اک بار میں نے بڑا برا سلوک کیا تھا بچارہ مصوم ۔ :(

چھوٹے بہنوئی کا ڈنر کیا میں نے۔ آخری آئٹم کے لئے میں نے بڑی مشکلوں محنتوں کے ساتھ اک بڑا مینڈک کو اچھلتے کودتے دیکھا تو اک جیم کی خالی شیشی میں ڈالا اور اوپر ڈھکن بند کر ذالا ، جب کھانا کھایا جا چکا تو میں نے بتایا صفدر کو کہ آج میں نے بڑے محنت لگن سے خاص تمھارے لئے ڈش تیار کی ہے۔ تم کھاؤ گے تو یاد ہی رکھو گے ۔ بولا کہ لاؤ نا جلدی کرو ۔ واہ میرے لئے تم نے آج خوب محنت کی۔ مجھے تو یقین ہی نہیں آرہا ، میں نے کہا تم دیکھو گے تو یقین آجائے گا ، :p

میں نے اک سٹیل کے پرانے ڈونگے میں مینڈک کو انڈیلا اور فورا ڈونگے کا ڈھکن بند ۔ :p

مینڈک بچارہ کئی گھنٹے سے ایسے حبس بے جا میں قید پڑے پڑے کافی وخشت ذدہ تھا ،
میں نے ڈونگا اپنے بہنوئی کے آگے کیا اور ڈونگے کا رخ اسی کی طرف کیا ، اور کہا آج اپنے ہاتھوں سے کھولو ۔ اش اش کروگے۔

کہنے لگا خوشبو تو اچھی ہی آرہی ہے :p
خیر اس نے ڈونگے کا ڈھکن جوں ہی اٹھایا ،
مینڈک تڑپ کر لمبی جست لگا کر سیدھا اسکی گود میں :p 8)
اور پھر بہنوئی کرسی سمیت نیچے اور دل خراش چیخیں ۔ اور ساتھ میں دو شیشے کے گلاس ٹوٹے تین پلیٹیں ۔
:p
اور مینڈک کی بچارے کی یوں واپسی ہوئی ۔
اور جان بچی سو لاکھوں پائے ۔ :p
 

F@rzana

محفلین
باجو بڑی وہ۔۔۔۔

ہاہاہاہاہاہا
قسم سے آپ بھی قیامت چیز ہیں۔۔۔ہاہاہا

ابھی میں اپنے پروگرام“نغمہ و شعر“ کی تیاری کر رہی ہوں، برطانیہ کے وقت کے مطابق 21.00
پر شروع ہونا ہے کہ آپ کے فون نے کھبلی مچادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھاگم بھاگ محفل پر آپ کے “مینڈک کا تماشہ“ دیکھنے آنا پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔U Naughty Bajo
:lol: :lol: :lol:
 

F@rzana

محفلین
ایک اور مینڈک کا قصہ

باجو کی بات پر مجھے جو یاد آیا ہے اسے بھی جلدی سے شیئر کرتی جاؤں۔۔۔۔۔۔

ہمارے بیک گارڈن کے پونڈ کو خزاں اور سردی کے موسم میں بہت صاف رکھنا پڑتا ہے کیونکہ پتے اور کائی آسانی سے جم کر گندگی پھیلاتے ہیں، خیر۔ ۔ ۔ ۔
سو ایک دفعہ کا ذکر ہے (جب راوی زندگی میں چین ہی چین لکھتا تھا :? )۔ ۔ ۔ ۔

کہ میں پونڈ کی صفائی کر رہی تھی(جسٹ ان کیس اگر کسی کو سمجھ نہ آیا ہو کہ “پونڈ“ کیا تو بھئی یہ باغ میں بنا ہوا چھوٹا سا تالاب ہے!)

تو میں صفائی کر رہی تھی، پانی میں اگنے والے بڑے بڑے پتوں کے خوبصورت پودے بھی لگائے ہوئے تھے جو خراب پتے تھے ان کو چن چن کر نکال رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ کیا اتنی بے صبری، آپ سب نے پوچھنا شروع کر دیا کہ “ پھر کیا ہوا،آگے بھی تو بولوناں“۔۔ ۔ ۔ ۔

آپ سب کی اس بات پر مجھے امیتابھ کا گانا یاد آگیا۔ ۔
“میرے ساتھ آؤ میرے دوستو ایک قصہ سنو“۔ ۔ ہاہاہا

خیر پھر میں کہاں تھی؟

ہاں ہاں، تالاب کی صفائی کر رہی تھی۔ ۔ ۔ برے بڑے پتے چن رہی تھی جو مردہ ہونے کے بعد بہت گہرے سبز کاہی رنگ کے ہوچکے تھے۔۔۔۔۔۔۔

ایک پتہ اوپر سے تھوڑا سا براؤن براؤن نظر آیا لہذا میں نے سوچا کہ اسے بھی نکال دوں یہ بھی گل رہا ہے۔ ۔ ۔

مزے سے اس پتے کو اٹھایا ۔ ۔ ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔ آؤچ۔ ۔ ۔ اوئی ماں ۔۔ ۔ ۔ ۔ وہ پتہ تو اچھل کر میری گود آگیا۔ ۔ ۔ :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :roll: :roll: :roll: :roll: :shock: :shock:

میں نے زوردار چیخ ماری اور آؤ دیکھا نا تاؤ چیخیں مارتی ہوئی بھاگی۔ ۔ ۔
باقی سب بھی جو مل کر ادھر ادھر پتہ بینی کر رہے تھے انہوں نے بھی۔ ۔ ۔ دوڑ لگادی۔ ۔ ۔ کیا ہوا؟ کیا ہوا؟

وہ ہ ہ ہ جادوئی پتہ خود بخود اڑ رہا تھا اور میری گود میں آ پڑا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!

اب جو پتے کو، (جسے میں نے بیدردی سے پھینک دیا تھا)، دوبارہ ہاتھ لگایا گیا تو وہ اچھل کر پھر دوسری جانب جا پڑا۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔ایک طوفان قہقہ تھا جو سب کے منہ سے ابل پڑا۔ ۔ ۔ ڈرپوک ڈرپوک ڈرپوک۔ ۔ ۔ ۔

بیچارے مینڈک کو تم نے ایک تو کچل دیا اوپر سے شور مچارہی ہو، ہم سمجھے کوئی سانپ نکل آیا ہے۔ ۔ ۔ ۔

“بیچارہ مینڈک“

ہاؤ اباؤٹ “بے چاری می“؟؟؟

اب سب لوگ تو “زیک“ جیسے مہم جو تو نہیں ہوسکتے ناں۔ ۔ ۔ !

اب میں چلی اور آج کا ریڈیو شو خراب ہوا تو باجو کا قصور۔
 

زیک

مسافر
بچپن کا ذکر ہے ان دنوں ہم نئے نئے پاکستان واپس آئے تھے اور دادا کے راولپنڈی کے گھر میں رہ رہے تھے۔ وہاں برسات میں مینڈک بڑی تعداد میں دکھائی دیتے تھے۔ میں نے اس سے پہلے مینڈک کم کم ہی دیکھے تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے (اور کچھ بڑے) مینڈک دیکھ کر میں کچھ حریان تھا۔ سامنے کے باغیچے پر تو لگتا تھا مینڈکوں ہی کا قبضہ ہے۔ ان سے چھٹکارے کا ایک ہی ذریعہ تھا۔ Genocide! سو ہم نکلے اور جتنے مینڈک پیر تلے آئے کچلتے گئے۔ کچھ کو بوتلوں میں بھی بند کیا۔

اپنے سے بڑے سٹوڈنٹس سے سنا کہ ان کو بیالوجی میں مینڈک کی چیڑ پھاڑ بھی کرائی جاتی ہے۔ سو ہمیں بھی جذبہ آیا۔ مگر دل ہمارا بھی تھا۔ مینڈک کچلنا الگ مگر زندہ اور باہوش مینڈک کی چیڑپھاڑ ہم نہ کر سکتے تھے۔ سو ایک ڈبے میں پانی ڈالا اور اس میں کچھ فینرگن ملائی۔ اب ایک درمیانے سائز کے مینڈک کو اس میں ڈال دیا اور اس کے بے‌ہوش ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ بے‌ہوش کیا ہونا تھا وہ بیچارہ تو مر ہی گیا۔ یہ ہمیں تب پتہ چلا جب ہم بلیڈ سے اس کی چیڑپھاڑ کر رہے تھے۔
 

تیشہ

محفلین
F@rzana نے کہا:
باجو بڑی وہ۔۔۔۔

ہاہاہاہاہاہا
قسم سے آپ بھی قیامت چیز ہیں۔۔۔ہاہاہا

ابھی میں اپنے پروگرام“نغمہ و شعر“ کی تیاری کر رہی ہوں، برطانیہ کے وقت کے مطابق 21.00
پر شروع ہونا ہے کہ آپ کے فون نے کھبلی مچادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھاگم بھاگ محفل پر آپ کے “مینڈک کا تماشہ“ دیکھنے آنا پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔U Naughty Bajo
:lol: :lol: :lol:

سہیلی ، قیامت خیز تو میں ہوں ہی :D یہ تو ابھی چھوٹی سی شرارت تھی ۔ میں نے تو کیا ہی کچھ نہیں شرارتوں کے سوا :p ،
ابھی بھی بچوں کے ساتھ مل کر یہی کچھ ہوتا ہے۔

:chalo:
 

قیصرانی

لائبریرین
زکریا نے کہا:
بچپن کا ذکر ہے ان دنوں ہم نئے نئے پاکستان واپس آئے تھے اور دادا کے راولپنڈی کے گھر میں رہ رہے تھے۔ وہاں برسات میں مینڈک بڑی تعداد میں دکھائی دیتے تھے۔ میں نے اس سے پہلے مینڈک کم کم ہی دیکھے تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے (اور کچھ بڑے) مینڈک دیکھ کر میں کچھ حریان تھا۔ سامنے کے باغیچے پر تو لگتا تھا مینڈکوں ہی کا قبضہ ہے۔ ان سے چھٹکارے کا ایک ہی ذریعہ تھا۔ Genocide! سو ہم نکلے اور جتنے مینڈک پیر تلے آئے کچلتے گئے۔ کچھ کو بوتلوں میں بھی بند کیا۔

اپنے سے بڑے سٹوڈنٹس سے سنا کہ ان کو بیالوجی میں مینڈک کی چیڑ پھاڑ بھی کرائی جاتی ہے۔ سو ہمیں بھی جذبہ آیا۔ مگر دل ہمارا بھی تھا۔ مینڈک کچلنا الگ مگر زندہ اور باہوش مینڈک کی چیڑپھاڑ ہم نہ کر سکتے تھے۔ سو ایک ڈبے میں پانی ڈالا اور اس میں کچھ فینرگن ملائی۔ اب ایک درمیانے سائز کے مینڈک کو اس میں ڈال دیا اور اس کے بے‌ہوش ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ بے‌ہوش کیا ہونا تھا وہ بیچارہ تو مر ہی گیا۔ یہ ہمیں تب پتہ چلا جب ہم بلیڈ سے اس کی چیڑپھاڑ کر رہے تھے۔
:( :( :(
 

تیشہ

محفلین
قیصرانی نے کہا:
زکریا نے کہا:
بچپن کا ذکر ہے ان دنوں ہم نئے نئے پاکستان واپس آئے تھے اور دادا کے راولپنڈی کے گھر میں رہ رہے تھے۔ وہاں برسات میں مینڈک بڑی تعداد میں دکھائی دیتے تھے۔ میں نے اس سے پہلے مینڈک کم کم ہی دیکھے تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے (اور کچھ بڑے) مینڈک دیکھ کر میں کچھ حریان تھا۔ سامنے کے باغیچے پر تو لگتا تھا مینڈکوں ہی کا قبضہ ہے۔ ان سے چھٹکارے کا ایک ہی ذریعہ تھا۔ Genocide! سو ہم نکلے اور جتنے مینڈک پیر تلے آئے کچلتے گئے۔ کچھ کو بوتلوں میں بھی بند کیا۔

اپنے سے بڑے سٹوڈنٹس سے سنا کہ ان کو بیالوجی میں مینڈک کی چیڑ پھاڑ بھی کرائی جاتی ہے۔ سو ہمیں بھی جذبہ آیا۔ مگر دل ہمارا بھی تھا۔ مینڈک کچلنا الگ مگر زندہ اور باہوش مینڈک کی چیڑپھاڑ ہم نہ کر سکتے تھے۔ سو ایک ڈبے میں پانی ڈالا اور اس میں کچھ فینرگن ملائی۔ اب ایک درمیانے سائز کے مینڈک کو اس میں ڈال دیا اور اس کے بے‌ہوش ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ بے‌ہوش کیا ہونا تھا وہ بیچارہ تو مر ہی گیا۔ یہ ہمیں تب پتہ چلا جب ہم بلیڈ سے اس کی چیڑپھاڑ کر رہے تھے۔
:( :( :(


آپ کس لئے افسردہ ہیں چھوٹے بھیا ؟ :lol: مینڈک کی موت سے ؟ یا زکریا کی چیر پھاڑ سے۔
 

تیشہ

محفلین
ایک اور مینڈک کا قصہ

F@rzana نے کہا:
باجو کی بات پر مجھے جو یاد آیا ہے اسے بھی جلدی سے شیئر کرتی جاؤں۔۔۔۔۔۔

ہمارے بیک گارڈن کے پونڈ کو خزاں اور سردی کے موسم میں بہت صاف رکھنا پڑتا ہے کیونکہ پتے اور کائی آسانی سے جم کر گندگی پھیلاتے ہیں، خیر۔ ۔ ۔ ۔
سو ایک دفعہ کا ذکر ہے (جب راوی زندگی میں چین ہی چین لکھتا تھا :? )۔ ۔ ۔ ۔

کہ میں پونڈ کی صفائی کر رہی تھی(جسٹ ان کیس اگر کسی کو سمجھ نہ آیا ہو کہ “پونڈ“ کیا تو بھئی یہ باغ میں بنا ہوا چھوٹا سا تالاب ہے!)

تو میں صفائی کر رہی تھی، پانی میں اگنے والے بڑے بڑے پتوں کے خوبصورت پودے بھی لگائے ہوئے تھے جو خراب پتے تھے ان کو چن چن کر نکال رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ کیا اتنی بے صبری، آپ سب نے پوچھنا شروع کر دیا کہ “ پھر کیا ہوا،آگے بھی تو بولوناں“۔۔ ۔ ۔ ۔

آپ سب کی اس بات پر مجھے امیتابھ کا گانا یاد آگیا۔ ۔
“میرے ساتھ آؤ میرے دوستو ایک قصہ سنو“۔ ۔ ہاہاہا

خیر پھر میں کہاں تھی؟

ہاں ہاں، تالاب کی صفائی کر رہی تھی۔ ۔ ۔ برے بڑے پتے چن رہی تھی جو مردہ ہونے کے بعد بہت گہرے سبز کاہی رنگ کے ہوچکے تھے۔۔۔۔۔۔۔

ایک پتہ اوپر سے تھوڑا سا براؤن براؤن نظر آیا لہذا میں نے سوچا کہ اسے بھی نکال دوں یہ بھی گل رہا ہے۔ ۔ ۔

مزے سے اس پتے کو اٹھایا ۔ ۔ ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔ آؤچ۔ ۔ ۔ اوئی ماں ۔۔ ۔ ۔ ۔ وہ پتہ تو اچھل کر میری گود آگیا۔ ۔ ۔ :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :shock: :roll: :roll: :roll: :roll: :shock: :shock:

میں نے زوردار چیخ ماری اور آؤ دیکھا نا تاؤ چیخیں مارتی ہوئی بھاگی۔ ۔ ۔
باقی سب بھی جو مل کر ادھر ادھر پتہ بینی کر رہے تھے انہوں نے بھی۔ ۔ ۔ دوڑ لگادی۔ ۔ ۔ کیا ہوا؟ کیا ہوا؟

وہ ہ ہ ہ جادوئی پتہ خود بخود اڑ رہا تھا اور میری گود میں آ پڑا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!

اب جو پتے کو، (جسے میں نے بیدردی سے پھینک دیا تھا)، دوبارہ ہاتھ لگایا گیا تو وہ اچھل کر پھر دوسری جانب جا پڑا۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔ایک طوفان قہقہ تھا جو سب کے منہ سے ابل پڑا۔ ۔ ۔ ڈرپوک ڈرپوک ڈرپوک۔ ۔ ۔ ۔

بیچارے مینڈک کو تم نے ایک تو کچل دیا اوپر سے شور مچارہی ہو، ہم سمجھے کوئی سانپ نکل آیا ہے۔ ۔ ۔ ۔

“بیچارہ مینڈک“

ہاؤ اباؤٹ “بے چاری می“؟؟؟

اب سب لوگ تو “زیک“ جیسے مہم جو تو نہیں ہوسکتے ناں۔ ۔ ۔ !

اب میں چلی اور آج کا ریڈیو شو خراب ہوا تو باجو کا قصور۔


میرا کیا قصور ؟ :( آکر مجھے ریڈیو شو کا حال سنانا نہ بھولئے گا :lol: مزے کا ہوتا ہے ۔
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
بوچھی نے کہا:
F@rzana نے کہا:
ہا ہا ہا ہا ہا
آپ نے ٹرٹراہٹ کے لئے بہت نرم الفاظ استعمال کر لیئے ہیں،
سیاسی گھرانوں سے کوئی ربط؟ کوئی شدھ بدھ ؟

بہت خوب :lol:


سہیلی مینڈک کے ساتھ اک بار میں نے بڑا برا سلوک کیا تھا بچارہ مصوم ۔ :(

چھوٹے بہنوئی کا ڈنر کیا میں نے۔ آخری آئٹم کے لئے میں نے بڑی مشکلوں محنتوں کے ساتھ اک بڑا مینڈک کو اچھلتے کودتے دیکھا تو اک جیم کی خالی شیشی میں ڈالا اور اوپر ڈھکن بند کر ذالا ، جب کھانا کھایا جا چکا تو میں نے بتایا صفدر کو کہ آج میں نے بڑے محنت لگن سے خاص تمھارے لئے ڈش تیار کی ہے۔ تم کھاؤ گے تو یاد ہی رکھو گے ۔ بولا کہ لاؤ نا جلدی کرو ۔ واہ میرے لئے تم نے آج خوب محنت کی۔ مجھے تو یقین ہی نہیں آرہا ، میں نے کہا تم دیکھو گے تو یقین آجائے گا ، :p

میں نے اک سٹیل کے پرانے ڈونگے میں مینڈک کو انڈیلا اور فورا ڈونگے کا ڈھکن بند ۔ :p

مینڈک بچارہ کئی گھنٹے سے ایسے حبس بے جا میں قید پڑے پڑے کافی وخشت ذدہ تھا ،
میں نے ڈونگا اپنے بہنوئی کے آگے کیا اور ڈونگے کا رخ اسی کی طرف کیا ، اور کہا آج اپنے ہاتھوں سے کھولو ۔ اش اش کروگے۔

کہنے لگا خوشبو تو اچھی ہی آرہی ہے :p
خیر اس نے ڈونگے کا ڈھکن جوں ہی اٹھایا ،
مینڈک تڑپ کر لمبی جست لگا کر سیدھا اسکی گود میں :p 8)
اور پھر بہنوئی کرسی سمیت نیچے اور دل خراش چیخیں ۔ اور ساتھ میں دو شیشے کے گلاس ٹوٹے تین پلیٹیں ۔

اور مینڈک کی بچارے کی یوں واپسی ہوئی ۔

اور جان بچی سو لاکھوں پائے ۔ :p
اف توبہ۔اتنے سے قد پہ تم بھی قیامت شریر ھو۔باجو مینڈک نہیں،آپ۔
 

تیشہ

محفلین
جناب :roll: اتنے سے قد کیا ؟ میں پورے فائف فائف کے قد کی ہوں ہیل پہن لوں تو فائف دس :lol: :lol:


شریر کونسا قد دیکھکر ہونا ہے مجھے ۔ :p

:chalo:
 

تیشہ

محفلین
F@rzana نے کہا:
باجو بڑی وہ۔۔۔۔

ہاہاہاہاہاہا
قسم سے آپ بھی قیامت چیز ہیں۔۔۔ہاہاہا

ابھی میں اپنے پروگرام“نغمہ و شعر“ کی تیاری کر رہی ہوں، برطانیہ کے وقت کے مطابق 21.00
پر شروع ہونا ہے کہ آپ کے فون نے کھبلی مچادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھاگم بھاگ محفل پر آپ کے “مینڈک کا تماشہ“ دیکھنے آنا پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔U Naughty Bajo
:lol: :lol: :lol:



سہیلی کدھر ہیں جلدی آئیے ۔ :(
 
Top