مشاعرہ برائے امن کی مختصر روداد

مغزل

محفلین
مشاعرہ برائے امن کی مختصر روداد

(پ ر) اس دورِ پر آشوب میں جہاں ہم سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں ، ہرطرف عجیب خوف اور گھٹن سی طاری ہے ،منافرت کا بازار گرم ہے ، ضرورت اس امرکی ہے شہر میں امن ، بھائی چارے اور یگانگت کو فروغ دیا جائے اس سلسلہ میں ادبی سرگرمیاں خصوصاً مشاعرے فعال کردار ادا کرتے ہیں لیکن شہر کر اچی میں مشاعروں کا سلسلہ ایک عرصے سے موقوف ہے ، شعراء ادباء صرف چھوٹی چھوٹی نشستوں پر اکتفا کیے ہوئے ہیںحال ہی میں ادب دوست شخصیت جاوید عابدی نے ہائوس آف اسکول آف برٹینکا کے جھنڈے تلے ہارون رائل سٹی ( گلستانِ جوہر) کی انتظامیہ کے تعاون سے ’’ امن مشاعرہ ‘‘ منعقدکیا مشاعرے سے قبل اسکول کے معصوم بچوں نے ٹیبلو پیش کیا اور انسانی خواہش کا اعادہ کیا کہ ہماری سب سے بڑی ترجیح امن ہے اس موقع پر بچوں نے پلے کارڈ اٹھا کر اپنا سب سے پہلا حق امن مانگتے ہوئے عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کی، بعد ازاں ایک خوبصورت مشاعرہ ہوا جوصبح تک اپنے عروج پر رہا مشاعرے کی صدارت جدید لہجے کے معروف شاعر جناب رفیع الدین راز نے کی ، مہمانِ خصوصی مزاح گو بزرگ شاعر جناب امیر الالسلام ہاشمی تھے اور مہمانِ اعزازی فیصل آباد سے تشریف لائے ہوئے جواں سال شاعر عماد اظہر رہے ، نظامت کے فرائض م۔م۔مغل اور اختر عبدالزاق نے انجام دیے ، جن شعراء نے اپنا کلام نظرِ سامعین کیا ان میں سعید اللہ قریشی، زاہد حسین ، قیصر منور، کامی شاہ، م۔م۔مغل، کامی شاہ، عزیز مرزا، کاشف حسین غائر، فہیم شناس کاظمی ، سجاد ہاشمی، شبیر نازش، توقیر تقی، ریحان رامش، سہیل اختر ہاشمی، سحرعلی،لائبہ علی فرح اور نجم الحسن نجمی شامل تھے۔
 

مغزل

محفلین
24 اور25 دسمبر کی درمیانی رات ، صبح تک جاری رہا مشاعرہ۔۔۔
۔۔۔۔ کیوں آپ نے آنا تھا کیا ؟
 
Top