مرغے صوتی آلودگی کا سبب

سجادعلی

محفلین
مرغے صوتی آلودگی کا سبب


سوازی لینڈ کے دارالحکومت میں مرغے رکھنا غیر قانونی ہے
افریقی ملک سوازی لینڈ کے دارالحکومت ممبانے میں صوتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مرغوں کو ذبح کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سوازی لینڈ براعظم افریقہ کا سب سے چھوٹا ملک ہے جس کی کل آبادی صرف گیارہ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔

ممبانے میونسپل ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ شہریوں کو شکایت ہے کہ مرغوں کے شور مچانے سے ان کے آرام میں خلل پڑتا ہے لہذا حکومت نے مرغ مکاؤ مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا مونسپل کونسل نے شور مچانے والے مرغوں کو ضبط کرنے کی مہم چلائی ہے۔

ترجمان نے بی بی سی کو بتایا شہر میں مرغے پالنا کی اجازت نہیں دیتا اور شہریوں کو صرف ایک درجن مرغیاں پالنے کی اجازت ہے۔

ممبانے کے کچھ باشندوں نے اپنے مرغے ٹھکانے لگا دیئے ہیں لیکن کچھ اب بھی اپنے مرغوں کو بچانے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے کہ مرغ گلوکاروں کا گروپ شہر میں صوتی آلودگی پھیلا رہا ہے بلکہ شہری یہ جانتے بوچھتے کہ شہری علاقوں میں مرغے پالنے کی اجازت نہیں ہے، پھر بھی مرغ بانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے مرغے جب شور مچانا شروع کرتے ہیں تو اس سے شہریوں کو غصہ آتا ہے لہذا مونسپل کونسل نے مرغے ختم کرنے کی ٹھان لی ہے۔

(بی بی سی اردو24مئی)
 
مزے کا ہے
کاش یہ مرغ مکاو مہم ان پاکستانی مرغوں‌کے لیے بھی شروع ہوجائے تو کشمیر بھی جاکرلوگوں کی نیند حرام کررہے ہیں۔
 
Top