مرزا غالب کے 220 ویں یوم پیدائش پر گوگل کا ڈوڈل

سروش

محفلین
R2FXz_93TWKH0H0T-L_8Kw.png

کچھ تاخیر ہوگئی ، مگر گوگل کا مرزا غالب کے 220 ویں یوم پیدائش پر گوگل کا ڈوڈل یادگار ہے ۔
 

فہد اشرف

محفلین
R2FXz_93TWKH0H0T-L_8Kw.png

کچھ تاخیر ہوگئی ، مگر گوگل کا مرزا غالب کے 220 ویں یوم پیدائش پر گوگل کا ڈوڈل یادگار ہے ۔
یہ تیسری دفعہ ہے جب یہ تصویر آج محفل پر شئیر کی گئی ہے۔ غالب زندہ آباد
کوکبم را در عدم اوجِ قبولی بودہ است
شہرت شعرم بہ گیتی بعد من خواہد شدن

Screenshot_2017-12-27-00-06-41-156_com.android.chrome.png

mirza-ghalibs-220th-birthday-5768219565490176-2x.jpg
ا مرزاغالب کی 220ویں سالگرہ پرزبردست خراج تحسین
27/December/2017, 09:03express.pk

اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب 15فروری 1869 کو دہلی میں جہان فانی سے کوچ کرگئے

لاہور: گوگل نے اردو کے عظیم شاعرمرزااسداللہ خان غالب کی 220 ویں سالگرہ کے موقع پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ڈوڈل متعارف کرادیا۔

مرزا غالب 27 دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ 5 سال کی عمر میں والد کی وفات کے بعد غالب کی پرورش چچا نے کی تاہم 4سال بعد چچا کا سایہ بھی ان کے سر سے اٹھ گیا۔ مرزا غالب کی13 سال کی عمرمیں امرا بیگم سے شادی ہو گئی جس کے بعد انھوں نے اپنے آبائی شہرکو خیر باد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیارکرلی۔

دہلی میں پرورش پانے والے غالب نے کم سنی ہی میں شاعری کا آغاز کیا۔ غالب کی شاعری کا انداز منفرد تھا، جسے اس وقت کے استاد شعرا نے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی سوچ دراصل حقیقی رنگوں سے عاری ہے۔

دوسری طرف غالب اپنے اس انداز سے یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ وہ اگر اس انداز میں فکری اور فلسفیانہ خیالات عمدگی سے باندھ سکتے ہیں تو وہ لفظوں سے کھیلتے ہوئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ غالب کا اصل کمال یہ تھا کہ وہ زندگی کے حقائق اورانسانی نفسیات کو گہرائی میں جاکر سمجھتے تھے اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے اپنے اشعار میں بیان کردیتے تھے۔ غالب پہلے شاعر تھے جنہوں نے اردو شاعری کو ذہن عطا کیا، غالب سے پہلے کی اردو شاعری دل و نگاہ کے معاملات تک محدود تھی، غالب نے اس میں فکر اور سوالات کی آمیزش کرکے اسے دوآتشہ کردیا۔

اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب 15 فروری 1869 کو دہلی میں جہان فانی سے کوچ کرگئے، لیکن جب تک اردو زندہ ہے ان کا نام بھی جاوداں رہے گا
 
Top