مردوں والی بات

ھارون رشید

محفلین
ایک کسان کھیت میں ہل جوت رہا تھا کہ اچانک ایک گیدڑ وہاں آ دھمکا۔ کسان سے پوچھا ۔۔۔
کیا کاشت کرنا چاہتے ہو ؟
کسان : خربوزے کاشت کروں گا۔
گیدڑ : اگر تم خربوزے کاشت کرو گے تو میں فصل اجاڑ دوں گا۔
کسان: میں فصل کے گرد کانٹے دار تار کی باڑ لگا دوں گا۔
گیدڑ : تو کیا ہوا۔ میں نیچے سے گھس جاؤں گا۔
کسان: تو فصل کے گرد دیوار کھڑی کر دوں گا۔
گیدڑ : اچھا۔ تو تم خود کیسے داخل ہو گے ؟
کسان سوچ کر بولا۔ میں اس میں دروازہ رکھوں گا
گیدڑ : تو دروازے سے تو میں بھی گھس جاؤں گا۔
کسان: لیکن میں دروازے کے آگے چارپائی بچھا کر اس پر بیٹھ جاؤں گا
گیدڑ : اوئے بھولے کسان ۔ تم جب سو جاؤ گے تو میں فصل میں داخل ہو جاؤں گا۔
اچانک کسان کو یاد آیا کہ گیدڑ کتوں سے ڈرتے ہیں۔
وہ بولا۔ میں دروازے پر رکھوالی کے لیے کتا کھڑا کر دوں گا۔
کتے کا نام سن کر گیدڑ کا رنگ فق ہو گیا۔
بولا “ یہ تو کوئی مردوں والی بات نہ ہوئی “
 
Top