پروین شاکر مرا تہوار تو تم ہو ! پروین شاکر

جیا راؤ

محفلین
نہ میں نے چاند کو دیکھا
نہ کوئی تہنیت کا پھول کھڑکی سے اٹھایا
مرا ملبوس اب بھی ملگجا ہے
حنا سے ہاتھ خالی اور چوڑی سے کلائی
نہ میرے پاس تھے تم اور
نہ میرے شہر سے گزرے
میں کیا افشاں لگاتی
مانگ میں سندور بھرتی
رنگ اور خوشبو پہنتی
چاند کی جانب نظر کرتی
کہ میری لذتِ دیدار تو تم ہو
مرا تہوار تو تم ہو !

پروین شاکر
 

فاتح

لائبریرین
میں جو منیر نیازی کی طرح ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں۔۔۔ اس بار خلافِ معمول جلدی کر گیا۔
جیا صاحبہ! خوبصورت نظم پیش کرنے پر شکریہ!

دل کو چھو لینے والے مصرعے ہیں:
کہ میری لذتِ دیدار تو تم ہو
میرا تہوار تو تم ہو !
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ فاروقی۔۔۔۔
آپ کو نظم کیسے مل گئی فاتح صاحب سے پہلے۔۔۔۔ :grin:

اس میں فاروقی صاحب کا کمال نہیں بلکہ میں ٹائپنگ میں بھی 'ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں'۔۔۔ حروف تلاش کرنے میں اور دو انگلیوں سے کلیدیں دبانے میں دیر تو ہو ہی جاتی ہے۔:blush:
 

جیا راؤ

محفلین
اس میں فاروقی صاحب کا کمال نہیں بلکہ میں ٹائپنگ میں بھی 'ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں'۔۔۔ حروف تلاش کرنے میں اور دو انگلیوں سے کلیدیں دبانے میں دیر تو ہو ہی جاتی ہے۔:blush:

یعنی فارقی صاحب کے چشمہ کا اس میں کوئی کمال نہیں ! :grin:
 
Top