محرومیاں

طاھر جاوید

محفلین
بڑی ادا سے لمحوں کے جنگل میں کھو جانا بھی اک فن ہے
خود کو ڈھونڈنے کی کوئی خواہش بھی ایسے میں جب دل میں نہ اُٹھتی ھو تو
لوگوں کی بے پناہ بھیڑ میں
خود سے بھی روٹھ جانے کے ایسے موسم مُجھ کو
کتنے اچھے لگتے ہیں
موسم تیز بارش کے یا ھو برفانی ھوا کا ساتھ
گرم بوٹوں کے اندر ٹھٹھرتے پاؤں ھوں یا
اورکوٹ کی ساری تہوں سے گُذر کر جِلد تلک پہنچتے پانی کے قطرے
کُچھ ڈسٹرب نہیں کرتا
ھاں ھو سکتا ھے کہ میں ان سوچوں کا نوٹس نہیں لیتا
بس ایسے میں اک احساس رہتا ھے کہ
ان ساری حالتوں میں جو
اک خوش اداَی سے مرے ھمرا ھوتا تھا
وہ مرے ساتھ اب نہیں ھوتا
میں اُسکو بہت چاہتا تھا
میں اُسکو بہت چاہتا ہوں اور وہ مُجھے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم بس راستوں ، منزل ، اور تعلق کے معانیوں میں اُلجھ گئے تھے
 
Top