محترم! غزل کو مکمل کر دیجیے

Saif ullah

محفلین
جلو ے خود لوٹ رہے ہیں رخ تاباں کے قریب
خون ہو ہو کے بہے جاتے ہیں سب قلب و جگر
کوی نشتر نہ ہو پوشیدہ رگ جاں کے قریب
 
Top