محبت آزادی ہے۔

محبت آزادی ہے۔ مکمل آزادی۔ حتٰی کہ محبت کے پھندے بھی آزادی ہیں جو شخص بھی اپنے آپ کو محبت کی ڈوری سے باندھ کر محبت کا اسیر ہو جاتا ہے وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے آزاد ہو جاتا ہے۔ اس لیے میں کہا کرتا ہوں آزادی کی تلاش میں مارے مارے نہ پھرو۔ محبت تلاش نہ کرو۔۔۔۔ آزادی کی تلاش بیسیوں مرتبہ انسان کو انا کے ساتھ باندھ کر اسے نفس کے بندی خانے میں ڈال دیتی ہے۔ محبت کا پہلا قدم اٹھتا ہی اس وقت ہے جب وجود کے اندر سے انا کا بوریا بستر گول ہو جاتا ہے۔ محبت کی تلاش انا کی موت ہے۔ انا کی موت مکمل آزادی ہے
 

x boy

محفلین
اصل محبت ایک انسان سے دوسرے انسان کا آنے والی مصیبیتوں کے بارہ میں معلومات دینا اور اس کے لئے احتیاطی تدابیر کرنا اور کرانا ہے اور مستقبل کے پریشانیوں سے آزاد کرانا ہے
جیسے واقعے کا مفہوم ہے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کی طرف سے جب حکم ہوا تو وہ مکے کے پہاڑ سے اترے اور کہا مصیبۃ مصیبۃ مصیبۃ تو سارے لوگ جمع ہوگئے، پوچھا کیا ہوا، تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا میں تم کو آنے والے ایک انتہائی مشکل وقت کے بارہ میں بتاؤ تو یقین کروگے، سب نے شہادت دی کہ کرینگے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی برائی نہیں پاتے آپ صادق اور امین ہیں اور مکہ معظمہ میں آپ جیسا شریف آدمی ہم کسی اور کو نہیں پاتے، تو پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے حکم ہوا ہے رب العالمین کی طرف سے کہ میں تم لوگوں بتاؤں اور مجھے تمہارے درمیان نبی اور رسول بناکر بھیجاگیا ہوں، اور آنے والی گھڑی جو بہت کائنات پر بہت بھاری ہے اس کے بارے میں بتلاؤ، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت ساری باتیں بتائیں،
سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چاچا نے اختلاف کیا تو گمراہ لوگوں کو ہمت بند گئی اور پھر اور لوگوں نے بھی اس بات کو ایک کان سے سنا دوسرے سے نکال دیا،
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ایک مسلمان اگر انسان سے پیار کرتا ہے تو اس کو جہنم جانے والی ہر راستے کی آگاہی دے کہ وہ اس راستے پر نہ چلے۔
اور یہی محبت کی اصل ہے
 
اصل محبت ایک انسان سے دوسرے انسان کا آنے والی مصیبیتوں کے بارہ میں معلومات دینا اور اس کے لئے احتیاطی تدابیر کرنا اور کرانا ہے اور مستقبل کے پریشانیوں سے آزاد کرانا ہے
جیسے واقعے کا مفہوم ہے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کی طرف سے جب حکم ہوا تو وہ مکے کے پہاڑ سے اترے اور کہا مصیبۃ مصیبۃ مصیبۃ تو سارے لوگ جمع ہوگئے، پوچھا کیا ہوا، تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا میں تم کو آنے والے ایک انتہائی مشکل وقت کے بارہ میں بتاؤ تو یقین کروگے، سب نے شہادت دی کہ کرینگے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی برائی نہیں پاتے آپ صادق اور امین ہیں اور مکہ معظمہ میں آپ جیسا شریف آدمی ہم کسی اور کو نہیں پاتے، تو پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے حکم ہوا ہے رب العالمین کی طرف سے کہ میں تم لوگوں بتاؤں اور مجھے تمہارے درمیان نبی اور رسول بناکر بھیجاگیا ہوں، اور آنے والی گھڑی جو بہت کائنات پر بہت بھاری ہے اس کے بارے میں بتلاؤ، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت ساری باتیں بتائیں،
سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چاچا نے اختلاف کیا تو گمراہ لوگوں کو ہمت بند گئی اور پھر اور لوگوں نے بھی اس بات کو ایک کان سے سنا دوسرے سے نکال دیا،
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ایک مسلمان اگر انسان سے پیار کرتا ہے تو اس کو جہنم جانے والی ہر راستے کی آگاہی دے کہ وہ اس راستے پر نہ چلے۔
اور یہی محبت کی اصل ہے
کوئی شک والی بات نہیں جی ۔۔۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب انوار صاحب ۔۔۔۔!

اچھی تحریر ہے ۔ خاص طور پر آج کے دور میں ایسی تحاریر کی بہت زیادہ ضرورت ہے جو محبتوں کو فروغ دیں۔

شکریہ
 

ساقی۔

محفلین
ویسے اس لڑی میں دعوی ملکیت نهین کیا گیا هے اب تک

مگر یہاں پوسٹ کرنے کے حقوق بھی پورے نہیں کیے گئے ہیں ۔

ذاتی مکالمے میں اس تحریر پر محمد احمد بھائی نے کہا

آپ کا پیغام تو محبت ہے سو اسے کم از کم پوری محفل تک پہنچنا چاہیے۔

اس کی تردید بھی نہیں کئی گی صاحب مراسلہ کی طرف سے گویا ذاتی تخلیق ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے ایک محاورہ سننے کو ملتا ہے۔ "مَروں کا مال ڈھونڈنا" ۔۔۔!

آج عملی تفسیر دیکھ لی اس کی ۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor:

اور ہم بھی کتنے فیاض واقع ہوئے ہیں کہ "دے دھڑا دھڑ تعریفوں پر تعریفیں"۔ :applause::applause::applause::applause::applause::applause:
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے فیس بک وغیرہ پر تو ایسی حرکتیں عام ہیں لیکن اردو محفل پر یہ کام کرنا بڑی جرآت کا کام ہے۔ :)
 
میں نے اک غلتی کی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
اس پر میں نے نہیں کہا کہ یہ بھی میری ہے۔۔۔
اس تحریر پہ میں معزرت کر چکا ہوں ۔۔۔۔۔
 
Top