تاسف مجید نظامی انتقال کرگئے

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عاطف بٹ

محفلین
نوائے وقت گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر، روزنامہ نوائے وقت کے ایڈیٹر اور معروف صحافی مجید نظامی مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
 

الف نظامی

لائبریرین

اوشو

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
دنیائے صحافت کا ایک بہت بڑا نام ۔مجید نظامی
اللہ کریم صغیرہ ، کبیرہ گناہ معاف فرمائے ، ان کی بخشش فرمائے اور لواحقین و وابستگین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے
آمین
 

عاطف بٹ

محفلین
نظامی صاحب اسلام اور پاکستان سے غیرمشروط محبت کرتے تھے اور یہ محبت جنون کی حد تک تھی۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ان کا ستائیسویں کی شب کو وفات پانا بہت معنی خیز بات ہے۔ یہ شب اپنے فیوض و برکات کے حوالے سے تمام مسلمانوں کے لئے اہمیت کی حامل ہے اور پاکستانیوں کے لئے اس کی اہمیت اس حوالے سے بھی ہے کہ پاکستان اسی رات کو معرضِ وجود میں آیا تھا۔
 

نایاب

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
حق مغفرت فرمائے بلاشک صحافت کا اک اہم ستون تھے مرحوم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون!

اللہ تعالیٰ مرحوم کی بے حساب مغفرت فرمائے، جنت الفردوس کے اعلی درجات نصیب فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)

رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں وفات پاجانا بلاشبہ عظیم سعادت ہے۔ اللہ رب العزت سے قوی امید ہے کہ وہ ذات اپنی صفت رحمت کے شایان شان تمام مرحومین کے ساتھ خصوصی رحم و کرم والا فرمائے گی۔
 
معروف سینیئر صحافی مجید نظامی انتقال کر گئے

پاکستان کے معروف سینیئر صحافی اور نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر ان چیف مجید نظامی لاہور میں 86 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
مجید نظامی پچھلے تین ہفتوں سے دل کی تکلیف کے باعث لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق بتایا تھا کہ مجید نظامی کو جمعرات کو سینیئر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ونٹیلیٹر پر ڈال دیا گیا تھا۔
مجید نظامی تین اپریل 1928 میں پیدا ہوئے۔
مجید نظامی تقریباً پچاس سال صحافت کی دنیا سے منسلک رہے۔
معروف سینیئر صحافی اور نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر ان چیف نے زمانہ طالب علمی میں پاکستان موومنٹ میں بھرپور حصہ لیا۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق آزادی پاکستان میں ان کے کردار کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان نے ان کو مجاہدِ تحریکِ پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا۔
ان کی نماز جنازہ ہفتے کو لاہور میں ادا کی جائے گی۔
 
مجید نظامی مجاہد پاکستان‘ لیاقت علی خان نے اعزازی شمشیر عطا کی
لاہور (خصوصی رپورٹر) معروف صحافی اور نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف 3 اپریل 1928ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا۔ وہ چیف ایڈیٹر روزنامہ نوائے وقتس لاہور/ راولپنڈی/ اسلام آباد/ کراچی/ ملتان ایڈیٹر انچیف، دی نیشن لاہور، اسلام آباد اور کراچی مینجنگ ڈائریکٹر وقت نیوز تھے۔ وہ چیف ایڈیٹر ویکلی فیملی میگزین لاہور، چیف ا یڈیٹر ماہنامہ پھول لاہور، مینجنگ ڈائریکٹر ندائے ملت (پرائیویٹ) لمیٹڈ لاہور، ممبر انٹر نیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ، ممبر نیشنل جیو گرافیکل سوسائٹی واشنگٹن (یو ایس اے) چیئرمین پریس انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان، سابق سیکرٹری جنرل مرکزیہ مجلس اقبال، سابق چیئرمین ایوان اقبال اتھارٹی لاہور، سابق صدر آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی، سابق صدر کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز، چیئرمین نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن، ٹرسٹی کارکنان تحریک پاکستان ٹرسٹ بھی تھے۔ انہیں حکومت پاکستان سے متعدد اعزازات بھی ملے جن میں ستارہ امتیاز، ستارہ پاکستان، نشان امتیاز، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ شامل ہیں۔ حال ہی میں انہیں انکی بطور صحافت خدمات پر اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈ گری ملی تھی۔ مجید نظامی نے بطور طالبعلم اسلامیہ کالج لاہور سے تحریک پاکستان میں متحرک طور پر حصہ لیا۔ انہیں مجاہد پاکستان کا خطاب ملا۔ اسلامیہ کالج گراؤنڈ میں ہونے والی تقریب میں لیاقت علی خان نے انہیں اعزازی شمشیر عطا کی تھی۔ وہ کارکنان تحریک پاکستان کے ٹرسٹی بھی تھے۔ اس کے علاوہ وہ چیئرمین نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن تھے۔ وہ گذشتہ 50 سال سے پریس کی آزادی کے لئے سرگرم تھے۔ نوائے وقت کے بانی حمید نظامی کے انتقال کے بعد مجید نظامی نے شعبہ صحافت میں قدم رکھا۔ وہ پاکستان میں کسی بھی اخبار کے سب سے زیادہ دیر تک رہنے والے ایڈیٹر تھے۔ فروری 2012ء میں انہوں نے بطور ایڈیٹر گولڈن جوبلی منائی۔ ان کی زیرسرکردگی روزنامہ نوائے وقت گروپ اور پبلی کیشنز بنا جس میں دی نیشن، دو ہفتہ وار میگزین، ماہنامہ پھول اور وقت نیوز شامل ہیں۔ ان کی رحلت سے تاپناک صحافت کے ایک عہد کا اختتام ہو گیا جس کا جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا افضل جہاد ہے۔
 
سینئر صحافی مجید نظامی سپرد خاک، نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ کی شرکت
230426_26922636.jpg

لاہور(دنیا نیوز)سینئر صحافی اور نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف مجید نظامی کو لاہور میں سپر دخاک کر دیا گیا ، نماز جنازہ میں گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اہم سیاسی و صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔
نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف اور سینئر صحافی مجید نظامی کی نماز جنازہ لاہور کے باغ جناح میں ادا کی گئی ۔ تحریک پاکستان کے نامور کارکن کی نماز جنازہ میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید ، ارکان اسمبلی اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکاء نے مجید نظامی کی صحافتی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مجید نظامی کو قبرستان میانی صاحب میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ مجید نظامی دل کے عارضے کے باعث چند روز سے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا تھا جہاں رات گئے وہ چھیاسی برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
 

حسیب

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ تعالیٰ اُن کی مغفرت فرمائیں
آمین

نظریہ پاکستان کے حوالے سے صحافتی میدان میں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں

جنرل ضیاء الحق جب انڈیا کے دورے پر جا رہے تھے تو انہیں نے مجید نظامی صاحب کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی تو نظامی صاحب نے جواب دیا کہ جنرل صاحب اگر ٹینک پہ بیٹھ کر جا رہے ہیں تو میں تیار ہوں
انیس سو اٹھانوے میں ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے مشورے کے لیے وزیر اعظم نے صحافیوں کے ساتھ میٹنگ کی تو نظامی صاحب نے وزیراعظم صاحب کو مخاطب کر کے کہا کہ "میاں صاحب آپ دھماکہ کر دیں ورنہ قوم آپ کا دھماکہ کر دے گی"
 
انا للہ و انا الیہ راجعون

انیس سو اٹھانوے میں ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے مشورے کے لیے وزیر اعظم نے صحافیوں کے ساتھ میٹنگ کی تو نظامی صاحب نے وزیراعظم صاحب کو مخاطب کر کے کہا کہ "میاں صاحب آپ دھماکہ کر دیں ورنہ قوم آپ کا دھماکہ کر دے گی"
اس واقعے کی تصدیق مجید نظامی اور نواز شریف دونوں میڈیا کے سامنے کر چکے ہیں۔
ایٹمی دھماکے کے بعد نواز شریف نے مجید نظامی کو فون کر کے کہا تھا کہ" ہم نے ایٹمی دھماکہ کر دیا ہے اب آپ ہمارا دھماکہ نا کرنا"
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top