"مجھے عشق نہیں، مجھے پیار نہیں "برائے اصلاح

ماہی احمد

لائبریرین
گو کہ الفاظ کو باندھنا میری سرشت نہیں، اور نہ ہی یہ میرا شعبہ ہے، مگر پھر بھی آج عادت سے ہٹ کر کچھ لفظوں کو جکڑا ہے، استاد محترم اور دیگر دوستوں سے درخواست ہے اصلاح فرمائیں :)

مجھے عشق نہیں، مجھے پیار نہیں، میرا لفظوں کا بیوپار نہیں
یہ جو پریم کی روگ کہانی ہے، میرے گلے میں اس کا ہار نہیں

پر لفظ تو لفظ ہی ہوتے ہیں، نہ ہنستے ہیں نہ روتے ہیں
نہ سونا ہیں نہ چاندی ہیں، نہ دشمن ہیں نہ یار، نہیں

کیوں آبلہ پا کو روتے ہو، کیوں ضبط اب اپنا کھوتے ہو؟
تم ہی نے کہا تھا اس رہ پر کوئی سنگ نہیں، کوئی خار نہیں

یہ دنیا جھوٹ فریب بہت، یاں پیت سنجوگ کے ڈھونگ بہت
جو بازیِ الفت کھیلے گا اسے جیت نہیں اسے ہار نہیں

اک پھول سجایا بالوں میں، اک نام ہے لکھا ہاتھوں میں
تیری چاہت کا میرے کاندھوں پر اب اور تو کوئی بار نہیں؟

غلطی کی، دل بے مول دیا، اور دل نے عقدہ کھول دیا
یہ جھوٹی ہے جو کہتی ہے مجھے پیار نہیں مجھے پیار نہیں
 
آخری تدوین:
گو کہ الفاظ کو باندھنا میری سرشت نہیں، اور نہ ہی یہ میرا شعبہ ہے، مگر پھر بھی آج عادت سے ہٹ کر کچھ لفظوں کو جکڑا ہے، استاد محترم اور دیگر دوستوں سے درخواست ہے اصلاح فرمائیں :)
بہت خوب! ماہی بٹیا، آپ تو ما شاء اللہ اتنا خوبصورت لکھتی ہیں۔ کیوں اب تک اپنی تخلیقات شریک محفل کرنے میں قیل و قال برت رہی تھیں؟ منی اعتبار سے خوبصورت مشورے تو اہل سخن احباب ہی دے سکیں گے۔ ہم تنگ دستوں سے تو داد و پذیرائی کی ہی توقع رکھیے۔ کچھ ایک مقامات پر بہتری کی گنجائش ہمیں بھی نظر آ رہی ہے سو ہم ان کی نشاندہی کیے دیتے ہیں۔۔۔ لیکن حتمی رائے اساتذہ کی یا پھر صاحب سخن کی! :) :) :)
مجھے عشق نہیں، مجھے پیار نہیں، میرا لفظوں کا بیوپار نہیں
یہ جو پریم کی روگ کہانی ہے، میرے گلے میں اس کا ہار نہیں
"میرا" کو شاید "مرا" ہونا چاہیے۔ :) :) :)
"پریم کی روگ کہانی" سے کیا مراد ہے بٹیا؟ کہیں یہ "پریم روگ کی کہانی" تو نہیں؟ علاوہ ازیں، کہانی کا گلے کے ہار سے کیا تعلق؟ ہار یا تو کسی متح مندی سے جوڑا جاتا ہے، استقبال سے جوڑا جاتا ہے، شادی سے جوڑا جاتا ہے، یا پھر بندگی سے۔ بندگی کے ہار دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک تو وہ جو مورتیوں پر چڑھائے جاتے ہیں اور ایک تسبیح جس کی مدد سے کسی لفظ کو ایک محصوص تعداد میں گنا جاتا ہے۔ اسے مالا جپنا بھی کہتے ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ کہیں کوئی خیال ہے جو ماہی بٹیا کے ذہن میں گونج تو رہا ہے لیکن اس کی ادائگی کے لیے درست الفاظ ہاتھ نہیں لگ رہے۔ :) :) :)
کیوں آبلہ پا کو روتے ہو، کیوں ضبط اب اپنا کھوتے ہو؟
تم ہی نے کہا تھا اس رہ پر کوئی سنگ نہیں، کوئی خار نہیں
کیا خوب! :) :) :)
یہ دنیا جھوٹ فریب بہت، یاں پیت سنجوگ کے ڈھونگ بہت
جو بازیِ الفت کھیلے گا اسے جیت نہیں اسے ہار نہیں
پیت کا مطلب تو پیار ہوتا ہے، دوستی ہوتی ہے۔ سنجوگ جو کہ "سن-جوگ" پڑھا جاتا ہے اور اس کی درست ہندی اصل "سن-یوگ" ہے، اس کا مطلب ہوتا ہے "اتفاق"۔ یہ اتحات و اتفاق وا اتفاق نہیں ہے بلکہ اچانک اتفاقاً والا اتفاق ہے۔ اس کو نون کے بجائے غنہ کے ساتھ پڑھا جا سکتا ہے (جیسا کہ اس شعر میں مستعمل لگتا ہے) لیکن اس لفظ کا یہاں پیت کے ساتھ اس کا محل سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا سنجوگ کا کوئی اور بھی مطلب ہوتا ہے کسی زبان میں جو ہمارے علم میں نہیں؟ :) :) :)
اک پھول سجایا بالوں میں، اک نام ہے لکھا ہاتھوں میں
تیری چاہت کا میرے کاندھوں پر اب اور تو کوئی بار نہیں؟
"ہے لکھا" کو "لکھا ہے" کر لینے سے لکھّا کی تشدید سے چھٹکارہ مل سکتا ہے۔ ویسے ہمیں یہ نہیں معلوم کہ ہاتھوں "پر" لکھتے ہیں یا ہاتھوں "میں" لکھتے ہیں۔ اس بارے میں دیگر احباب کی کیا رائے ہے۔ ممکن ہے کہ دونوں طرح مستعمل ہو۔ :) :) :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
بہت خوب! ماہی بٹیا، آپ تو ما شاء اللہ اتنا خوبصورت لکھتی ہیں۔ کیوں اب تک اپنی تخلیقات شریک محفل کرنے میں قیل و قال برت رہی تھیں؟ منی اعتبار سے خوبصورت مشورے تو اہل سخن احباب ہی دے سکیں گے۔ ہم تنگ دستوں سے تو داد و پذیرائی کی ہی توقع رکھیے۔ کچھ ایک مقامات پر بہتری کی گنجائش ہمیں بھی نظر آ رہی ہے سو ہم ان کی نشاندہی کیے دیتے ہیں۔۔۔ لیکن حتمی رائے اساتذہ کی یا پھر صاحب سخن کی! :) :) :)
:)

"میرا" کو شاید "مرا" ہونا چاہیے۔ :) :) :)
"پریم کی روگ کہانی" سے کیا مراد ہے بٹیا؟ کہیں یہ "پریم روگ کی کہانی" تو نہیں؟ علاوہ ازیں، کہانی کا گلے کے ہار سے کیا تعلق؟ ہار یا تو کسی متح مندی سے جوڑا جاتا ہے، استقبال سے جوڑا جاتا ہے، شادی سے جوڑا جاتا ہے، یا پھر بندگی سے۔ بندگی کے ہار دو قسم کے ہوتے ہیں، ایک تو وہ جو مورتیوں پر چڑھائے جاتے ہیں اور ایک تسبیح جس کی مدد سے کسی لفظ کو ایک محصوص تعداد میں گنا جاتا ہے۔ اسے مالا جپنا بھی کہتے ہیں۔ ہمارا خیال ہے کہ کہیں کوئی خیال ہے جو ماہی بٹیا کے ذہن میں گونج تو رہا ہے لیکن اس کی ادائگی کے لیے درست الفاظ ہاتھ نہیں لگ رہے۔ :) :) :)
مطلب میرا اسی مالا سے ہے ، اور کیسا رہے گا اگر یوں لکھوں "یہ جو پریم روگ کی کتھا ہے"



پیت کا مطلب تو پیار ہوتا ہے، دوستی ہوتی ہے۔ سنجوگ جو کہ "سن-جوگ" پڑھا جاتا ہے اور اس کی درست ہندی اصل "سن-یوگ" ہے، اس کا مطلب ہوتا ہے "اتفاق"۔ یہ اتحات و اتفاق وا اتفاق نہیں ہے بلکہ اچانک اتفاقاً والا اتفاق ہے۔ اس کو نون کے بجائے غنہ کے ساتھ پڑھا جا سکتا ہے (جیسا کہ اس شعر میں مستعمل لگتا ہے) لیکن اس لفظ کا یہاں پیت کے ساتھ اس کا محل سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا سنجوگ کا کوئی اور بھی مطلب ہوتا ہے کسی زبان میں جو ہمارے علم میں نہیں؟ :) :):)
سنجوگ مطلب میل ملاپ، یا کوئی گہری دوستی۔

"ہے لکھا" کو "لکھا ہے" کر لینے سے لکھّا کی تشدید سے چھٹکارہ مل سکتا ہے۔ ویسے ہمیں یہ نہیں معلوم کہ ہاتھوں "پر" لکھتے ہیں یا ہاتھوں "میں" لکھتے ہیں۔ اس بارے میں دیگر احباب کی کیا رائے ہے۔ ممکن ہے کہ دونوں طرح مستعمل ہو۔ :) :) :)
یہاں میں متفق ہوں :)
 
مطلب میرا اسی مالا سے ہے ، اور کیسا رہے گا اگر یوں لکھوں "یہ جو پریم روگ کی کتھا ہے"
نہیں ماہی بٹیا، اس طرح بھی درست نہ ہوگا کیوں کہ "کتھا" کا "ت" مشدد نہیں ہو سکتا۔ :) :) :)
سنجوگ مطلب میل ملاپ، یا کوئی گہری دوستی۔
سنجوگ گہری دوستی کے معنی میں بھی مستعمل ہے؟ ہمارا خیال ہے کہ اس کا مطلب "اتفاق" یا پھر "مطابقت" ہوتا ہے۔ :) :) :)
 
آپ چاہیں تو اس پورے خیال کو نئے انداز سے برت لیں، ان الفاظ کو دوبارہ استعمال کیے بغیر۔۔۔ ویسے بھی یہاں بعض احباب اردو شاعری میں ضرورت سے زیادہ ہندی ترکیبوں اور الفاظ کو معیوب گردانتے ہیں۔۔۔ گو کہ یہ ذاتی ترجیح کی بات ہے۔ :) :) :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
آپ چاہیں تو اس پورے خیال کو نئے انداز سے برت لیں، ان الفاظ کو دوبارہ استعمال کیے بغیر۔۔۔ ویسے بھی یہاں بعض احباب اردو شاعری میں ضرورت سے زیادہ ہندی ترکیبوں اور الفاظ کو معیوب گردانتے ہیں۔۔۔ گو کہ یہ ذاتی ترجیح کی بات ہے۔ :) :) :)
کوشش کرتی ہوں :) میں نہ کہتی تھی یہ میرے بس کا کھیل نہیں :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
یہ جو پریم روگ کی بپتا ہے، میرے گلے میں اس کا ہار نہیں
یا
یہ جو پریم روگ کا قصہ ہے، میرے گلے میں اس کے ہار نہیں
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ :)
 

فلک شیر

محفلین
آپ چاہیں تو اس پورے خیال کو نئے انداز سے برت لیں، ان الفاظ کو دوبارہ استعمال کیے بغیر۔۔۔ ویسے بھی یہاں بعض احباب اردو شاعری میں ضرورت سے زیادہ ہندی ترکیبوں اور الفاظ کو معیوب گردانتے ہیں۔۔۔ گو کہ یہ ذاتی ترجیح کی بات ہے۔ :) :) :)
یہ تو اُن کی موج ہے نہ جی......
ورنہ ہندی بحروں اور ترکیبوں کی کوملتا ........سبحان اللہ
 
Top