داغ مجھے اے اہلِ کعبہ یاد کیا مے خانہ آتا ہے ۔ داغ دہلوی

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

مجھے اے اہلِ کعبہ یاد کیا مے خانہ آتا ہے
اِدھر دیوانہ جاتا ہے، ادھر پروانہ آتا ہے

نہ دل میں غیر آتا ہے، نہ صاحب خانہ آتا ہے
نظر چاروں طرف ویرانہ ہے، ویرانہ آتا ہے

تڑپنا، لوٹتا اُڑتا جو بے تابانہ آتا ہے
یہ مرغِ نامہ بر آتا ہے یا پروانہ آتا ہے

مرے مژگاں سے آنسو پونچھتا ہے کس لئے ناصح
ٹپک پڑتا ہے خود، جو اس شجر میں دانہ آتا ہے

یہ آمد ہے، کہ آفت ہے، نگہ کچھ ہے اور کچھ ہے
الہیٰ خیر مجھ سے آشنا بیگانہ آتا ہے

وہ نازک ہیں تو کیا اپنے سے خنجر پھر نہیں سکتا
تجھے کچھ ننگ بھی اے ہمتِ مردانہ آتا ہے

ترا کوچہ ہے وہ دارالشفا بیمارِ وحشت کو
پری آتی ہے بن جاتا ہے جو دیوانہ آتا ہے

دمِ تقریر نالے حلق میں چھریاں چبھوتے ہیں
زباں تک ٹکڑے ہو ہو کر، مرا افسانہ آتا ہے

رخِ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں
اُدھر جاتا ہے دیکھیں، یا اِدھر پروانہ آتا ہے

جگر تک آتے آتے سو جگہ گرتا ہوا آیا
تیرا تیرِ نظر آتا ہے یا مستانہ آتا ہے

کبھی چلنا کبھی رکنا کبھی ملنا کبھی کھنچنا
ترے خنجر کو ہر اندازِ معشوقانہ آتا ہے

وہ شوخی، شرارت، بے حیائی، فتنہ پردازی
تجھے کچھ اور بھی اے نرگسِ مستانہ آتا ہے

سکندر آئینے سے، جام سے جم خوش نہ ہو اتنا
کوئی مے کش کو دیکھے ہاتھ جب پیمانہ آتا ہے

بھرے کچھ آنکھ میں آنسو، پڑے کچھ حلق میں چھالے
قفس میں یہ میّسر مجھ کو آب و دانہ آتا ہے

وہی جھگڑا ہے فرقت کا، وہی قصّہ ہے الفت کا
تجھے اے داغ کوئی اور بھی افسانہ آتا ہے

(داغ دہلوی)
 

نوید صادق

محفلین
تجھے اے داغ کوئی اور بھی افسانہ آتا ہے

سبحان اللہ۔
بھائی۔ آپ وقتا" فوقتا" اساتذہ سے ہمارا رابطہ استوار کرتے رہتے ہیں۔

تیرا تیرِ نظر آتا ہے یا مستانہ آتا ہے
(ترا)

وہ شوخی، شرارت، بے حیائی، فتنہ پردازی ۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟


یہ آمد ہے، کہ آفت ہے، نگہ کچھ ہے اور کچھ ہے ۔۔۔۔۔۔؟؟؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
تجھے اے داغ کوئی اور بھی افسانہ آتا ہے

سبحان اللہ۔
بھائی۔ آپ وقتا" فوقتا" اساتذہ سے ہمارا رابطہ استوار کرتے رہتے ہیں۔

تیرا تیرِ نظر آتا ہے یا مستانہ آتا ہے
(ترا)

وہ شوخی، شرارت، بے حیائی، فتنہ پردازی ۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟


یہ آمد ہے، کہ آفت ہے، نگہ کچھ ہے اور کچھ ہے ۔۔۔۔۔۔؟؟؟

نوید صاحب، کتاب میں ایسے ہی ہے جیسے میں نے لکھا ہے اور مجھے بھی ان مصرعوں میں کچھ گڑ بڑ لگ رہی تھی۔ اب آپ حضرات سے ہی گزارش ہے کہ اس کی تصحیح بھی فرمادیں ۔ میرے پاس مکتبہ شعر و ادب، سمن آباد ، لاہور کی چھپی ہوئی کلیاتِ داغ ہے۔
 

نوید صادق

محفلین

نوید صاحب، کتاب میں ایسے ہی ہے جیسے میں نے لکھا ہے اور مجھے بھی ان مصرعوں میں کچھ گڑ بڑ لگ رہی تھی۔ اب آپ حضرات سے ہی گزارش ہے کہ اس کی تصحیح بھی فرمادیں ۔ میرے پاس مکتبہ شعر و ادب، سمن آباد ، لاہور کی چھپی ہوئی کلیاتِ داغ ہے۔


بھائی۔ کتاب تو کسی اچھے مکتبہ کی لینی تھی۔
 

فاتح

لائبریرین
قبلہ کیا خوبصورت انتخاب ارسال کیا ہے۔ واہ واہ واہ۔ بے حد شکریہ!
اس کا ایک ہی شعر سن رکھا تھا آج تک:
رخِ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں
اُدھر جاتا ہے دیکھیں، یا اِدھر پروانہ آتا ہے

چند ایک ٹائپنگ کی اغلاط نظر آئیں جو یقیناً بو العجبیِ کاتبان ہی ہوں گی۔ ایک درستگی تو نوید صادق صاحب کر ہی چکے ہیں باقی کی اندازے سے درستگی کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔
تڑپنا، لوٹتا اُڑتا جو بے تابانہ آتا ہے
یہ مرغِ نامہ بر آتا ہے یا پروانہ آتا ہے

یہ آمد ہے، کہ آفت ہے، نگہ کچھ ہے اور کچھ ہے
الہیٰ خیر مجھ سے آشنا بیگانہ آتا ہے

وہ شوخی، شرارت، بے حیائی، فتنہ پردازی
تجھے کچھ اور بھی اے نرگسِ مستانہ آتا ہے

سکندر آئینے سے، جام سے جم خوش نہ ہو اتنا
کوئی مے کش کو دیکھے ہاتھ جب پیمانہ آتا ہے

تڑپتا، لوٹتا، اُڑتا جو بے تابانہ آتا ہے

یہ آمد ہے کہ آفت ہے، نگہ میں کچھ ہے اور کچھ ہے

وہی شوخی، شرارت، بے حیائی، فتنہ پردازی

سکندر آئینے سے، جام سے جم خوش نہ ہوں اتنا
 
Top