ماں۔۔۔۔۔ تجاویز اور استفسار

الف عین

لائبریرین
منوّر رانا ایک بہت غیر روایتی شاعر ہیں۔ ان کے اشعار کے معضوعات اکثر ایسے ہوتے ہیں جن کو کسی نے پہلے شاید ہی چھوا ہو۔ دیکھیں یہ شعر کیا چالیس کے دہے میں ترقّی پسند شعراء بھی کہہ سکتے تھے؟
سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کر
مزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے
ماں کے تئیں ان کے جذبات اکثر اشعار میں چھلکتے ہیں۔ اور جیسا کہ ان کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کی فرمائش پر انھوں نے ان اشعار کو جمع کر دیا ہے اس کتاب میں۔ بلکہ کتاب کی ضخامت بڑھانے کے لئے انھوں نے آخر میں باپ، بھائی، بہن اور بیٹی سے متعلق اشعار بھی جمع کر دئے ہیں۔ شروع میں دو خاکے بھی ہیں، ایک اپنی ماں اور ایک اپنے والد کی یاد میں۔
 

الف عین

لائبریرین
پرسوں ناگپور کے اردو علاقے میں گیا تو منور رانا کی یہ چھوٹی سی کتاب نظر آئی جو فوراً خرید لی۔ اسی شام کو منور رانا کو کولکاتا فون کیا کہ اس کی سافٹ کاپی ہو تو بہتر ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ کام کولکاتا میں نہیں ہوا ہے (کتاب چھپی ہے دہلی میں اور ناشر لکھنؤمیں ہیں) اور یہ کہ اگر میں دوبارہ ٹائپ کروا سکوں تو وہ اس کی رقم اپنے پاس سے ادا کر دیں گے۔ میں نے ان سے گزارش کی کہ وہ خود ہی اگر ٹائپ کروا کے بھیج دیں، ان پیج فائل ہی سہی، تو بہتر ہے۔ اس کا انھوں نے وعدہ تو کیا ہے۔ ان سے ربط رکھوں گا اس درمیان۔ امید ہے کہ وہ یہ کام کروا سکیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
آخر اس کتاب کی بھی ڈی ٹی پی کرا لی ہے، منور رانا سے پچھلے ہفتے بات ہوئی تھی۔ وہ اپنی باقی کتابیں بھی بھیجیں گے اور رقم بھی جس سے ان کو ٹائپ کروایا جا سکے۔ یہاں‌پوسٹ کرتے کرتے ہی میں نے کچھ تصحیح کی ہے۔ مزید اغلاط کی طرف احباب نشان دہی کریں تو ممنون ہوں گا۔
 
Top