مادھورام جوؔہر:::::: ہم نہ چھوڑیں گےمحبّت تِری، اے زُلفِ سِیاہ :::::: Madhav Ram Jauhar

طارق شاہ

محفلین


غزل
مادھورام جوؔہر

ہم نہ چھوڑیں گےمحبّت تِری، اے زُلفِ سِیاہ
سر چڑھایا ہے ، تو کیا دِل سے گِرائیں تجھ کو

چھوڑ کر ہم کو، مِلا شمع رُخوں سے جاکر
اِسی قابِل ہےتُو اے دِل! کہ جلائیں تجھ کو

دردِ دِل کہتے ہُوئے بزم میں آتا ہے حجاب
تخلیہ ہو ، تو کُچھ احوال سُنائیں تجھ کو

اپنے معشُوق کی سُنتا ہے بُرائی کوئی
کیوں نہ ہم بِگڑیں، جو اغیار بنائیں تجھ کو

رُوٹھتا ہُوں جو کبھی مَیں، تو یہ کہتا ہے وہ شوخ!
کیا غرَض ہم کو پڑی ہے، جو منائیں تجھ کو

تُو نے اغیار سے آئینہ منگا کر دیکھا
دِل میں آتا ہے کہ اب منہ نہ دِکھائیں تجھ کو

مادھو رام جوہؔر
1888 - 1810
مرزا اسداللہ خاں، غالؔب کے ہمعصر تھے
غالب کی طرح فارسی کلام ، بہ نسبت اُردو کثیر ہے
 
Top