مائی ایس کیو ایل کی تخریب کاری

رانا

محفلین
آج زندگی میں پہلی بار مائی ایس کیو ایل پر ایک سنجیدہ ٹاسک مجھے کرنا پڑا اور آج ہی اس نے ایسی بے ہودہ حرکت کی کہ دل سے یوں اترا جیسے کھانے کے بعد محبوب زور سے ڈکار لے تو دل سے اتر جاتا ہے۔ میں نےآج تک ایس کیو سرور پر ہی کام کیا ہے لیکن آج مجھے ٹیم لیڈ کی طرف سے ایسے پروجیکٹ پر کچھ کام کرنا پڑا جس پر دوسرے پروگرامر نے کام کیا تھا اور ایک ماہ پہلے ہی اس نے ریزائن کیا تھا۔ ایک تو یہ سمجھ نہیں آئی کہ تین سال سے چلتے ہوئے پروگرام میں اتنا بڑا بگ اسی وقت کیوں آیا جب وہ جانے والا تھا اور اسکے پاس اسے سلجھانے کا وقت ہی نہیں تھا اس لئے مجھے کچھ ٹپس دے کر یہ جا وہ جا۔

دوسرے اس بات پر بھی میں نے اسے دل ہی دل میں خوب سنائیں کہ بھائی جب ایپلیکیشن ڈاٹ نیٹ میں بنا رہے ہو تو ڈیٹا بیس بھی ایس کیو ایل سرور ہی استعمال کرلو، مائی ایس کیو ایل پیچھے لگانے کی کیا تُک تھی؟ لیکن اس کی یہ تمام کاروائی میرے جوائن کرنے سے بھی دو سال پہلے کی تھی ورنہ اپنے سامنے تو میں کسی کو ڈاٹ نیٹ کے ساتھ مائی ایس کیو ایل کا دم چھلا بغیر کسی ٹھوس وجہ کے لگانے نہ دیتا۔

خیر تو میں نے اس کے جانے کے بعد اس کی بتائی ہوئی لکیروں کو پیٹنا شروع کیا مطلب انہی لائنز پر کام کرتے ہوئے مسئلے کی جڑ پکڑنے کی کوشش کی۔ اور اسکے حل کے لئے ایک لمبا پیچیدہ سا ایس پی لکھا اور جب اس ایس پی کوکال کرکے چیک کیا تو نتیجہ کامیابی کی صورت میں ملا۔ اس ایس پی کو رن کرنے سے پہلے ٹیبل سے غیر مستند ڈیٹا کو حذف کرنے کے لئے ایک ڈیلیٹ کی لائن الگ سے مجھے رن کرنی تھی۔ عین آخری وقت میں جب مجھے یہ اسکرپٹ کلائنٹ کو بھیجنا تھا مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ یہ ڈیلیٹ کی لائن ایس پی کے شروع میں ہی لکھ دوں کہ اس ایس پی نے زندگی میں پہلی اور آخری بار ہی چلنا ہے۔ جب اس تدوین کے بعد دوبارہ ایس پی کو ایگزیکیوٹ کیا تو سنٹکس ایرر آگیا ۔سمجھ نہیں آئی کہ ایس کیو ایل سرور کی عینک سے تو مجھے کوئی غلطی نظر نہیں آرہی تھی لیکن مائی ایس کیو ایل بضد تھا کہ غلطی ہے۔ میں نے کہا کہ دفع کرو وقت نہیں ہے یہ ایک لائن الگ سے رن کروا دوں گا۔ ایس پی والی ونڈو بند کی، معمول کے مطابق اس نے فائل کو سیو کرنے کا پوچھا حسب معمول ہم نے منع کردیا۔ اب آخری ٹیسٹنگ کرنے لگے تو ایس پی کال ہی نہ ہو۔ بڑی حیرت ہوئی۔ ایس پی کو کھول کر چیک کرنے کا خیال آیا اب ایس پی ڈھونڈوں تو ملے ہی نہ۔ بڑا پریشان ہوا کہ ابھی تو بنایا تھا اور نظر بھی آرہا تھا کال بھی ہوا تھا اب کہاں گیا؟ ادھر دیکھا اُدھر دیکھا لیکن کہیں ہوتا تو ملتا۔ پھر جو ٹھنڈے دماغ سے سوچا تو خیال آیا کہ مائی ایس کیو ایل میں جب بھی ایس پی کو ایڈٹ کرتے ہیں تو سب سے پہلے Drop if existخود بخود لکھا آتا ہے۔ اور جب میں نے اس میں تبدیلی کی کوشش کی تو مائی ایس کیو ایل نے پہلے تو اس نے اس کو ڈراپ کیا پھر دوبارہ تخلیق کرنے بیٹھا تو ایرر آگیا۔ اور میں جو مائکروسافٹ کے ایس کیو ایل سرور کا عادی تھا یہی سمجھا کہ چلو ایرر کو اگنور کرو پرانا ایس پی تو موجود ہی ہے اور ونڈو بند کردی۔ اس طرح پورے دن کی محنت کا ایک سیکنڈ میں ستیاناس ہوگیا۔

اب مائی ایس کیو ایل پر اتنا غصہ آیا کہ بس۔ ٹھیک ٹھاک سنائیں لیکن کم بخت بے جان ہے سن بھی تو نہیں سکتا۔ اب بندہ اس عقل کے اندھے سے پوچھے کہ بھائی میں تو ایڈٹ کرنا چاہتا ہوں تجھے یہ کیا سوجھی کہ تو پہلے ڈیلیٹ کرے پھر نئے سرے بنائے۔ ایسی جگاڑیں تو ہم جیسے نالائق لگاتے ہیں کہ پہلے ڈیلیٹ کرو پھر نیا انسرٹ کر دو۔ حد ہوتی ہے حماقت کی۔چلو اگر تمہیں ایسا ہی کرنا تھا تو میاں پہلے نیچے تخلیق کا کوڈ تو دیکھ لو اگر درست ہے تو ڈیلیٹ کرکے دوبارہ تخلیق کردو۔ یہ کیا حرکت ہے کہ پہلے ڈیلیٹ کردیا اور پھر معصوم سی صورت بنا کر کہہ دیا کہ سنٹکس ایرر، دوبارہ تخلیق نہیں ہوسکتا۔ نامعقول کہیں کا۔
 
Top