ساحر لو اپنا جہاں دنیا والو ،ہم ایسے جہاں کو چھوڑ چلے

سید زبیر

محفلین
لو اپنا جہاں دنیا والو ہم ایسے جہاں کو چھوڑ چلے
جو رشتے ناطے جوڑے تھے وہ رشتے ناطے توڑ چلے

کچھ سکھ کے سپنے دیکھ چلے کچھ دکھ کے سپنے جھیل چلے

تقدیر کی اندھی گردش نے جو کھیل کھلائے کھیل چلے

ہر چیز تمہاری لوٹا دی ہم لے نہیں کچھ ساتھ چلے

یہ راہ اکیلی کٹنی ہے یہاں ساتھ نہ کوئی یار چلے

اُس پار نہ جانے کیا پائیں

اِس پار تو سب کچھ ہار چلے


ساحر لدھیانوی
 
Top