لوح بھی تو قلم بھی تو

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب
گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حجاب

عالمِ آب و خاک میں تیرے حضور کا فروغ
ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوعِ آفتاب

شوکت سنجر و تیرے جلال کی نمود
فقر و جنید بایزید تیرا جمال بے نقاب

شوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے
عقل و غیاب و جستجو عشق حضور و اضطراب

علامہ اقبال
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
علامہ اقبال کے اردو کلام میں کسی بھی چیز کو باقاعدہ نعت کا نام نہیں دیا گیا مگر بڑے بڑے نعتیہ شاعروں سے بھی زیادہ بے مثال، لا جواب اور معنی انگیز شاعری ہے علامہ اقبال کی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب
گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب

عالمِ آب و خاک میں تیرے ظہور سے فروغ
ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوعِ آفتاب

شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود
فقر و جنید و بایزید تیرا جمال بے نقاب

شوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پاگئے
عقل غیاب و جستجو ، عشق حضور و اضطراب

علامہ اقبال
براہ کرم رنگدار الفاظ کو دیکھ لیجیے۔
شئیرنگ کا بہت شکریہ۔
 
اس خوبصورت انتخاب کے لئے بہت مبارکباد اور شکریہ، لیکن معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ کلام نقل کرنے میں متعدد فاش غلطیاں ہوگئیں، مثلا پہلے شعر کے دوسرے مصرعہ کے اخیر میں حجاب نہیں بلکہ ’’حباب‘‘ ہے، اسی طرح دوسرے شعر کے پہلے مصرعہ میں تیرے حضور کا فروغ کے بجائے صحیح ’’تیرے ظہور سے فروغ‘‘ ہے،تیسرے شعر کے مصرعہ اولی میں شوکت سنجر کے بعد ’’سلیم‘‘ چھوٹ گیا ہے،نیز مصرعہ ثانی میں فقروجنید کے بجائے درست ’’فقرِجنید‘‘ہے،اور آخری شعر کے مصرعہ ثانی میں عقل وغیاب کے بجائے ’’عقل،غیاب وجستجو‘‘ صحیح ہے، یعنی غیاب وجستجو عقل کی خبر ہے، عقل پر سکتہ ہے۔
شکریہ
گستاخی معاف
 
آخری تدوین:
Top