مصطفیٰ زیدی لب ِ مرگ

غزل قاضی

محفلین
لب ِ مرگ

قوم کے پاس اَب رہا کیا ہے
شاعرانہ تعلّیوں کے سِوا
ہیں معالج مگر دوا کیا دیں
جانکنی میں ، تسلّیوں کے سِوا

مصطفیٰ زیدی

(از قبائے ساز)
 
Top