لاہور میں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹہ لوڈشیڈنگ، پندرہ منٹ بعد ٹرپنگ جاری

لاہور میں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹہ لوڈشیڈنگ، پندرہ منٹ بعد ٹرپنگ جاری
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لیسکو ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور میں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اور مختلف علاقوں میں ہر پندرہ منٹ بعد بجلی کی ٹرپنگ جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے حکام بخوبی اس بات سے آگاہ ہیں کہ لیسکو رمضان المبارک میں شہریوں کو نا صرف مسلسل بجلی کی فراہمی میں ناکام ہو چکا ہے بلکہ صوبائی دارالحکومت کے بیشتر علاقوں میں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹے کے لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے لئے سحر و افطار کی بھی تخصیص ممکن نہیں رہی۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مختلف علاقوں میں سسٹم اوور لوڈ ہونے سے ہر پندرہ منٹ بعد بجلی کی ٹرپنگ ہو رہی ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ اس سلسلے میں لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قدر بد ترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ یہ بیان کی جا رہی ہے کہ لاہور یجن میں بجلی کی طلب5ہزار میگا واٹ ہو گئی ہے جبکہ بجلی کی فراہمی صرف2800میگا واٹ ہے اور2200میگا واٹ کی اس کمی کے نتیجے میں طلب اور رسد کا فرق پورا کرنا ممکن نہیں ہے۔واضح رہے کہ رمضان المبارک کے آغاز سے پہلے وفاقی وزیر پانی و بجلی سمیت بیشتر حکومتی شخصیات یہ دعوے کرتی نظر آئیں کہ رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
 

حسیب

محفلین

ساجد

محفلین
حکومت اس سلسلے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے لیکن اس عذاب کے برقرار رکھنے میں ان عناصر کا بھی برابر کا حصہ ہے جو حکومت کو کام کرنے کا موقع نہیں دے رہے اور بار بار کی سونامی و انقلاب کے نام پر افراتفری پیدا کر رہے ہیں ۔ یہ بات سمجھنا مشکل نہیں کہ سیاسی استحکام کے بغیر عوامی بہتری کے کام ہونا ممکن نہیں ۔
 
حکومت اس سلسلے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے لیکن اس عذاب کے برقرار رکھنے میں ان عناصر کا بھی برابر کا حصہ ہے جو حکومت کو کام کرنے کا موقع نہیں دے رہے اور بار بار کی سونامی و انقلاب کے نام پر افراتفری پیدا کر رہے ہیں ۔ یہ بات سمجھنا مشکل نہیں کہ سیاسی استحکام کے بغیر عوامی بہتری کے کام ہونا ممکن نہیں ۔
اگر حکومت کام کرے تو لوگ کسی سونامی یا انقلابی کو گھاس بھی نہ ڈالیں۔ ان کی وجہ سے حکومت ناکام نہیں بلکہ حکومت ناکام ہونے کی وجہ سے یہ کامیاب ہورہے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
اگر حکومت کام کرے تو لوگ کسی سونامی یا انقلابی کو گھاس بھی نہ ڈالیں۔ ان کی وجہ سے حکومت ناکام نہیں بلکہ حکومت ناکام ہونے کی وجہ سے یہ کامیاب ہورہے ہیں۔
قبلہ ، میں نے تو پہلا جملہ ہی یہ لکھا ہے کہ " اس سلسلے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے " ۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپوزیشن اور غیر منتخب شدہ عناصر عوامی مسائل کے حل کی بجائے افراتفری مچا کر مزید خرابی پیدا کریں ۔ جمہوریت میں اپوزیشن حکومت کو راستے پر رکھنے کا کام کرتی ہےاور جمہوریت کے تقاضے کچھ اور ہوتے ہیں جن کو پورا کرنے کے بعد احتجاج کیا جاتا ہے لیکن یہاں تو جمہوریت کا مطلب ہی احتجاج سمجھ لیا گیا ہے ۔ پہلے سیاسی استحکام کا ماحول پیدا کریں اس کے بعد مل بیٹھ کر مسائل پر بات کریں ۔ پھر دیکھیں کہ حالات میں بہتری کیسے آتی ہے ۔ ہاؤ ہو مچانے سے ترقی کبھی ہوئی ہے نہ ہو گی الٹا حکومت کو اپنی ناکامی کا ملبہ اس پر ڈالنے کا موقع ضرور ملے گا ۔
 
قبلہ ، میں نے تو پہلا جملہ ہی یہ لکھا ہے کہ " اس سلسلے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے " ۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپوزیشن اور غیر منتخب شدہ عناصر عوامی مسائل کے حل کی بجائے افراتفری مچا کر مزید خرابی پیدا کریں ۔ جمہوریت میں اپوزیشن حکومت کو راستے پر رکھنے کا کام کرتی ہےاور جمہوریت کے تقاضے کچھ اور ہوتے ہیں جن کو پورا کرنے کے بعد احتجاج کیا جاتا ہے لیکن یہاں تو جمہوریت کا مطلب ہی احتجاج سمجھ لیا گیا ہے ۔ پہلے سیاسی استحکام کا ماحول پیدا کریں اس کے بعد مل بیٹھ کر مسائل پر بات کریں ۔ پھر دیکھیں کہ حالات میں بہتری کیسے آتی ہے ۔ ہاؤ ہو مچانے سے ترقی کبھی ہوئی ہے نہ ہو گی الٹا حکومت کو اپنی ناکامی کا ملبہ اس پر ڈالنے کا موقع ضرور ملے گا ۔
بجلی کا سرکلر ڈیٹ (500 ارب) ادا کرنے باوجود جب دوبارہ یہ بڑھنا شروع ہو گیا تو حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ سرکلر ڈیٹ کا جن ان کے قابو میں نہیں آرہا۔ اسی لئے بعد میں بجلی چوروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا لیکن خیبر اور سندھ کی حکومتوں نے اس کا بھی سیاسی تماشہ بنایا۔
 
ملکی تاریخ کی بدترین لوڈشیڈنگ‘ وزیراعظم کی وزارت پانی و بجلی پر برہمی رپورٹ طلب‘ احتجاج جاری‘ شدید گرمی سے مزید 8 افراد ہلاک

لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) ملک میں گزشتہ روز تاریخ کی بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی اور بجلی کا شارٹ فال 7ہزار 600میگاواٹ تک پہنچ گیا جس کے باعث شہروں میں 14 گھنٹے اور دیہات میں 20 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی گئی جس پر کئی شہروں میں احتجاج جاری رہا اور مظاہرے کئے گئے جبکہ طویل لوڈ شیڈنگ سے روزہ دار بھی بے حال ہو گئے جبکہ سحر و افطاری کے دوران بھی طویل لوڈ شیڈنگ جاری رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا، قصور میں احتجاج کے دوران شدید گرمی کے باعث 2عورتوں سمیت مزید 8افراد دم توڑ گئے جبکہ متعدد بیہوش ہو گئے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ملک میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا اور وزارت پانی و بجلی سے بجلی کی پیداوار اور ڈیمانڈ کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں کہ لوڈشیڈنگ کی اصل وجوہات تلاش کی جائیں۔ ہنگامی بنیادوں پر سسٹم کی اپ گریڈیشن کرکے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم کیا جائے۔ لاہور میں فورسڈ لوڈشیدنگ کیوں کی جارہی ہے اس کا بھی ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لیا جائے۔ وزیراعظم نے ماہ رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈ شیڈنگ پر وزارت پانی و بجلی کے حکام سے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب اتوار والے روز شارٹ فال بڑھ کر چھ ہزار سات سو میگاواٹ کی سطح پر پہنچ گیا جس کے باعث شہروں میں چودہ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں بیس گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ لیسکو نے مرمت کے نام پر8 سے 10 گھنٹے کی بندش کا سلسلہ بھی جاری رکھا ۔ اوور لوڈنگ سے بچنے کے لئے 19فیڈرز کی بندش بھی کی گئی۔ لیسکو نے گزشتہ روز بارہ فیڈرز دو سے 5 گھنٹے کے لئے بند کئے۔ خصوصاً سحری اور افطاری میں بجلی کی بار بار بندش پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ لاہور کے شہریوں نے وزیراعظم نواز شریف کے سامنے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14گھنٹے تک رہا۔ لاہور میں ہر گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی بار بار لوڈ شیڈنگ کے باعث اکثر علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ جبکہ چھوٹے شہروں میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ انرجی مینجمنٹ سیل کی جانب سے گزشتہ روز بھی لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ کے مقابلہ میں کم شارٹ فال کا ڈیٹا جاری کیا گیا۔ بجلی کا خسارہ6600 میگاواٹ تک ہے ۔ وزیر اعظم نے ماہ رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ پر وزارت پانی و بجلی کے حکام سے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے۔ انہوں نے وزارت پانی و بجلی سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے ہدایت کی سسٹم کی اپ گریڈیشن کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں جن علاقوں میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہے اسے حل کیا جائے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر فوری رپورٹ پیش کرے۔ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ حکومتی اعلانات کے باوجود غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیوں ہو رہی ہے۔ بجلی کا امتیازی تعطل کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ علاوہ ازیں لیسکو کی اعلی انتظامیہ کی عدم توجہ سے گزشتہ مالی سال میں سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے معمولی صلاحیت کے تقریبا 100 ٹرانسفارمرز کو شامل کیا گیا۔ سسٹم کو اپ گریڈ نہ کرنے اور ضرورت سے انتہائی کم ٹرانسفارمرز نظام میں شامل کرنے کی وجہ سے لیسکو کے 25سے زائد گرڈ سٹیشن اوور لوڈ ہو چکے ہیں۔ ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سسٹم اس قدر اوور لوڈڈ ہو چکا ہے جس کے بعد لیسکو کا بجلی کا ترسیلی نظام کسی بھی وقت بیٹھ سکتا ہے اور لاہور شہر کو بجلی کی فراہمی کئی روز تک معطل ہو سکتی ہے۔ لاہور شہر میں لیسکو کی فرسٹ سرکل، سیکنڈ سرکل، تھرڈ سرکل اور پانچویں سرکل 50,100,200 اور اس سے زائد صلاحیت کے 2650 ٹرانسفارمرز خراب ہو چکے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ٹرانسفارمرز خراب ہی پڑے ہوئے ہیں۔ لیسکو سٹورز میں ٹرانسفارمرز کثیر تعداد میں موجود ہیں مگر صارفین کو جان بوجھ کر اذیت میں مبتلا کیا جاتا ہے ۔ اس صورتحال کے بعد لاہور میں بعض علاقے اس طرح کے ہیں جہاں دو سے تین دن تک بجلی مسلسل بند رہتی ہے۔ آئی این پی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پیک آوور میں بجلی کی ڈیمانڈ 22ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اسی دوران سپلائی 14 سے 15ہزار میگا واٹ ہو رہی ہے، ٹرانسمیشن لائن 15ہزار میگاواٹ سے زیادہ سپلائی برداشت نہیں کر پا رہی ہے،جس کی تصدیق متعدد بار پانی و بجلی کے وزراء کر چکے ہیں جبکہ وزیر اطلاعات نے ایک بار تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ٹرانسمیشن لائن 13ہزارمیگاواٹ سے زائد کا بوجھ برداشت ہی نہیں کر سکتی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ 15 ارب روپے سے ایک منصوبہ الیکٹرک سٹی ایفیشنسی اور سسٹین ایبل کے نام سے شروع کیا گیا تھا جس میں ٹرانسمیشن سسٹم کو تبدیل کرنا تھا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ ٹرانسمیشن سسٹم کو کاغذات کی حد تک تو تبدیل کردیا گیا ہے تاہم زمینی حقائق قطعی مختلف ہیں، جس سے روزانہ کی بنیاد پر خطرناک بریک ڈائون کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔25ہزار کے وی کی ہائی ٹینشن ٹرانسمیشن لائن چوک ہو چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی صبح 9بجے سے رات تک کانفرنس کال کے ذریعے تمام ٹیکنیکل سٹاف کو حاضر رکھتی ہیں، انہیں ایک سوالنامہ دیا جاتا ہے جس کا جواب دینا پڑتا ہے، کمپنیوں کے سی ای اوز ، چیف انجینئرز اور انجینئرز اس کانفرنس کال میں موجود رہتے ہیں جس کی وجہ سے فیلڈ میں ان کا کام متاثر ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکلر ڈیٹ 280 ارب سے تجاوز کر گیا ہے، واپڈا، حبکو اور کیپکو نے پی ایس او کے 180 ارب روپے دینے ہیں جبکہ پی ایس او نے 100 ارب روپے مقامی و بین الاقوامی کمپنیوں کو دینے ہیں، کویت پٹرولیم نے فوری طور پر 100 ارب روپے کی ڈیمانڈ کی ہے، اگر 70 ارب روپے کویت پٹرولیم کو نہ دیئے گئے تو لیٹر آف کریڈٹ ڈیفالٹ ہوجانے کا خطرہ ہے۔ نامہ نگاران کے مطابق ساہیوال کے اکثر دیہاتی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا اور شہری علاقوں میں بھی 16گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ سیالکوٹ میں 12سے 14 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب اٹھارہ گھنٹے جاری رہا۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق افطار و سحر کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے 2افراد ہلاک ہو گئے۔ ماموں کانجن میں صبح ساڑھے آٹھ بجے سے لیکر 3بجے تک مسلسل بند رہی۔ روزہ دار سارا دن تڑپتے رہے۔ شکرگڑھ کے علاقوں میں حکومت مخالف مظاہرے کئے گئے اور خواتین سینہ کوبی کرتی رہیں۔ ہڑپہ میں دکانداروں نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف بازار میں پرامن احتجاج کیا۔ واربرٹن سے نامہ نگار کے مطابق کڑکتی دھوپ اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے لوگ بلبلا اٹھے۔ بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کی قلت کا سامنا بھی رہا، تین افراد گرمی برداشت نہ کرتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ تین بیہوش ہو گئے۔ 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے کاروبار زندگی تباہ ہو گیا اور روزہ داروں کا بُرا حال ہو گیا، گرمی برداشت نہ کرتے ہوئے شیخ جاوید صابر اور محلہ نصیرآباد کا نذر حسین قریشی اور ایک عورت دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ عوام نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ سادھوکے سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی سے نڈھال 35سالہ خاتون دل کا دورہ پڑنے سے دم توڑ گئی۔ پوسٹ آفس کامونکے میں ملازم سلیم شاہ کی اہلیہ صحن میں گر پڑی اور چل بسی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور گردونواح کی آبادیوں میں بجلی کی غیراعلانیہ طویل ترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16سے 18گھنٹے تک چلا گیا ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف تاجروں اور شہریوں نے پریس کلب کے باہر پرانا شہر، احمد پورہ روڈ پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی و گردونواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 20گھنٹے تک پہنچ گئی ہر پانچ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے بعد ایک آدھ گھنٹہ کی بجلی نے روزہ داروں کو رلا دیا، قیامت خیز گرمی کے باعث خاتون سمیت دو افراد دم توڑ گئے۔ متوفیہ شریفاں بی بی مسلم لیگی رہنما چودھری شفاقت علی گل جئے سنگھ والا کی والدہ تھیں جبکہ سرحدی علاقہ میں فیاض احمد دم توڑ گئے جبکہ درجن سے زائد افراد بیہوش ہو گئے، پانی کی بھی قلت رہی۔ مشتعل شہریوں نے تیسرے روز بھی واپڈا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سرائے مغل سے نامہ نگار کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے تجاوز کر گیا، روزے داروں کا بُرا حال ہو گیا۔ ٹیوب ویل بند ہونے سے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ علاقے بھر میں درجنوں ٹرانسفارمر جل چکے ہیں، مریضوں کا گرمی سے بُرا حال رہا اور لوگ واپڈا کو بددعائیں دیتے رہے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قیامت خیز گرمی اور شدید حبس میں ننکانہ صاحب اور گردونواح میں بجلی کی بدترین اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16جبکہ دیہات میں 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا، بجلی کی بار بار اور طویل بندش کے باعث روزہ داروں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ شہر اور گردونواح میں 10یا 15منٹ بجلی آنے کے بعد مسلسل تین تین گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ صبح سحری اور نماز تراویح میں بجلی کی بندش سے لوگوں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا رہا۔ نمازیوں کو وضو کے لئے بھی پانی نہ مل سکا۔ شہریوں نے شدید احتجاج کای ہے۔ علی پور چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق علی پور چٹھہ میں سحر و افطار میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ تواتر سے جاری رہی۔ سادھوکے+ کامونکے+ تتلے عالی سے نامہ نگاران کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ نے لوگوں کے کس بل نکال دئیے، ہر گھنٹے کے بعد تین سے چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری تو شہری جانور بھی پانی کی بوند بوند کو ترس گئے جبکہ دن بھر لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلنے کے بعد ساری رات وقفہ وقفہ سے بجلی کی بندش سے خواتین کو سحری کے اوقات میں کھانا پکانے میں دشواری رہی۔ شدید گرمی اور حبس آلودہ موسم میں روزہ داروں کی اکثریت افطاری کے بعد ہسپتالوں کا رُخ کر رہی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی 20-20گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہر کی متعدد تنظیموں نے احتجاجی دھرنوں کے ساتھ ساتھ واپڈا دفاتر کے گھیرائو کا اعلان کر دیا۔ پاور لومز لیبر یونین کے صدر محمد زمان انصاری سمیت متعدد تنظیموں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ حافظ آباد میں مرمت کے نام پر علی پور فیڈر اور کلیانوالہ فیڈر کی بندش روز کا معمول بن چکی ہے جبکہ بجلی کو 20-20گھنٹے بند کرنے پر شہریوں کو سولی پر لٹکا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سوئی گیس کی مسلسل بندش اور پریشر کے نہ ہونے سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔ سانگلا ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سانگلا ہل میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری بلبلا اٹھے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے سے بغیر کسی تکنیکی خرابی یا کسی جواز کے بغیر بار بار جبری طور پر غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، ایک گھنٹے کے بعد 3گھنٹے کیلئے بجلی بند کی جاتی رہی۔ روزہ دار، نمازی اور خاص طور پر خواتین اور بچے شدید کرب کا شکار رہے، پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور اور گردونواح میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیدنگ کا دورانیہ مذید طویل ہو گیا، مسلسل چار، چار ، پانچ پانچ گھنٹے کی لودشیدنگ سے شہریوں کا مارے گرمی سے بُرا حال ہو گیا۔گرمی اور حبس سے درجنوں افراد بے ہوش ہوکر ہسپتالوں میں پہنچ گئے، بجلی کی طویل بندش کے باعث روزہ داروں کا کڑا امتحان شروع ہو گیا۔ قصور میں کاروباری زندگی ٹھپ، تاجر برادری میں شدید غم غصے کی لہر دوڑ گئی۔گزشتہ روز بجلی کی بندش کی وجہ سے الہ آباد میں اہل علاقہ کا لیسکو واپڈا حکام کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں شرکاء نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین کے خلاف پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج سے ایک سب انسپکٹر کے تشدد سے ایک شہری کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ قصور میں بھی پاور لومز مالکان اور مزدور یونینز کا بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ این این آئی کے مطابق سابقہ حکومت اور موجودہ حکومت میں بد ترین لوڈشیڈنگ کی وجہ شارٹ فال کو قرار دیا جاتا تھا لیکن وفاقی وزراء نے موجودہ بدترین لوڈ شیڈنگ کے لئے ناقص ٹرانسمیشن لائنز کی اصطلاح نکال لی۔ وفاقی وزیراطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ ہماری انسالڈ استعداد 20سے 21ہزار میگا واٹ ہے جبکہ ہماری پیداوار 16سے 17ہزار میگا واٹ ہے جبکہ دوسری طرف ہماری ٹرانسمیشن لائنز اور سسٹم 13ہزار میگا واٹ سے زیادہ کا لوڈ برداشت نہیں کر سکتا اور اگر ہم زیادہ بجلی بنا بھی لیں تو اُسے آگے سپلائی نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت اس سلسلہ میں ٹرانسمیشن لائنز کمپنی بنا رہی ہے ۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے ملک میں توانائی کے منصوبوں پر صحیح سمت میں سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے بعد بھی ناقص ٹرانسمیشن سسٹم کی وجہ سے مطلوبہ بجلی صارفین تک نہیں پہنچائی جاسکتی، معیاری ٹرانسمیشن لائنز بچھانے کے لئے اربوں ڈالر زدرکار ہیں اور حکومت اسکے لئے کاوشیں کر رہی ہے۔ منڈی فیض آباد سے نامہ نگار کے مطابق منڈی فیض آباد میں 20گھنٹے مسلسل بجلی بند رہنے سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا، لوگ پانی کی ایک، ایک بوند کو ترس گئے۔
لوڈشیڈنگ
 
قبلہ ، میں نے تو پہلا جملہ ہی یہ لکھا ہے کہ " اس سلسلے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے " ۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپوزیشن اور غیر منتخب شدہ عناصر عوامی مسائل کے حل کی بجائے افراتفری مچا کر مزید خرابی پیدا کریں ۔ جمہوریت میں اپوزیشن حکومت کو راستے پر رکھنے کا کام کرتی ہےاور جمہوریت کے تقاضے کچھ اور ہوتے ہیں جن کو پورا کرنے کے بعد احتجاج کیا جاتا ہے لیکن یہاں تو جمہوریت کا مطلب ہی احتجاج سمجھ لیا گیا ہے ۔ پہلے سیاسی استحکام کا ماحول پیدا کریں اس کے بعد مل بیٹھ کر مسائل پر بات کریں ۔ پھر دیکھیں کہ حالات میں بہتری کیسے آتی ہے ۔ ہاؤ ہو مچانے سے ترقی کبھی ہوئی ہے نہ ہو گی الٹا حکومت کو اپنی ناکامی کا ملبہ اس پر ڈالنے کا موقع ضرور ملے گا ۔
بالکل جناب میں آپسے اتفاق کرتا ہوں لیکن اگر آپ الیکشن کے دنوں کو دیکھیں تو نون لیگ نے بہتری کے لئے سو 100 دن کا وعدہ کیا تھا جبکہ پورا سال گزرنے بعد بھی بہتری کے بجائے حآلات ابتری کی طرف جارہے ہیں۔ 1، 2 کے سوا ساری اپوزیشن جماعتوں نے آپریشن اور دیگر معاملات میں حکومت کا ساتھ دیا۔ مگر حکومت کے پاس ٹیم ہی نہیں ہے جو کام کرسکے۔ ابھی بھی کتنے محکمے سربراہ کے منتظر ہیں۔ اور حکمرانوں کو تعینات کرنے کے لئے مزید رشتہ دار میسر نہیں آرہے۔
 

حسیب

محفلین
میں تو تقریبا روز ہی اخبار پڑھتا ہوں آپ یہاں لنک دے دیں
اصل دعویٰ وہی ہے جس کا لئیق بھائی نے ذکر کیا ہے افطاری و سحری کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا
سحر وافطار اور تراویح کا وعدہ تھا۔ اسی وعدے کی بات ہے یہی پورا نہیں ہو رہاہے۔
 

حسیب

محفلین
سحر وافطار اور تراویح کا وعدہ تھا۔ اسی وعدے کی بات ہے یہی پورا نہیں ہو رہاہے۔
تراویح والی کوئی خبر نظر سے نہیں گزری۔۔۔ سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے والی خبر ہی صرف پڑھی ہے
باقی علاقوں کا میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن ہمارے علاقے میں سحر و افطار میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی
 
Top