قیدی... از سلمان حمید (اردو محفل کی نویں سالگرہ پر)

سلمان حمید

محفلین
میں نے ایک عرصے کے بعد قلم اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا.
"کیا لکھوں؟" خود سے سوال کیا تو دل و دماغ میں ہلچل سی ہونے لگی. شاید دل اور دماغ مشورہ کرنے میں مصروف ہو گئے اور اندر دبے بیسیوں خیالات آپس میں چہ مگوئیاں کرنے لگے تھے کہ جیسے ٹوہ میں لگے ہوں کہ دیکھیں، کس کا بلاوا آتا ہے.

کچھ دیر تک جواب نہ ملا تو میں نے لا شعوری طور پر قلم اٹھا لیا. دماغ کے قید خانے میں مقفل خیالات کو جیسے کنکریٹ کی دیوار میں سے جھانکتی روشنی کی ایک لکیر نظر آ گئی تھی. اس چار دیواری میں کھلبلی مچ گئی اور ہر قیدی اس درز کی طرف لپکا کہ یہ باہر نکلنے کا رستہ تھا اور ہر کوئی چاہتا تھا کہ سب سے پہلے آزادی پانے والا وہی ہو. اس بھاگ دوڑ میں اس بلا کا شور ہوا کہ درو دیوار جھنجھنا اٹھے اور میں نے گھبرا کے قلم رکھ دیا.

شور تھم سا گیا تھا. کسی نے اس درز کے آگے باہر کی جانب سے پتھر کھسکا دیا تھا. ہر قیدی الٹے پاؤں اپنی اپنی دیوار کے ساتھ لگ گیا اور ان میں سے کچھ اپنے ناخنوں سے پہلے کی طرح دیواریں کھرچنے لگے.

"اف، یہ جب اپنے ناخن دیوار پر رگڑتے ہیں تو بہت الجھن ہوتی ہے. ایسے لگتا ہے دماغ کے اندر کوئی کیڑا کلبلا رہا ہو. بلکہ ایک نہیں بہت سارے کیڑے رینگ رہے ہوں." میں نے خود کلامی کی.

"تم ایک ہی بار قید خانے کا دروازہ کھول کیوں نہیں دیتے. "اندر سے بالآخر جواب آ ہی گیا.

" پاگل ہو کیا؟ لوگوں کا ایک مجمع ہے باہر جو خریداروں کی طرح سونگھنے، ماپنے اور اچھی طرح جانچ پڑتال کرنے والے آلات سے لیس کھڑا ہے. تمسخر اڑائیں گے میرا." میں اس جواب پر خوش نہیں تھا.

"اندر سے سب سے بہترین خیال نکالو اور میرے حوالے کرو، پہلے ہی میں نے بڑی مشکل سے وقت نکالا ہے." میں نے اکھڑ لہجے میں حکم چلایا تھا. قلم میرے سامنے دھرے کاغذ پر ترچھا پڑا تھا.

اندر بند قیدیوں میں پھر سے سرگوشیاں شروع ہو گئی تھیں.

"تم اگر غور کرو تو تمہارے پاس اتنا کچھ ہے کہ یہ آزاد ہوتے ہی باہر کھڑا مجمع روند ڈالیں گے." اندر سے کوئی ہار ماننے کے لیے تیار نہ تھا.

دل ہی ہو گا یہ کمبخت کیونکہ ایسے عجیب و غریب مشورے وہی دیا کرتا ہے اکثر. میں نے بے زاری سے سوچا.

"اور جو اتنے سارے باہر کھڑے ان ظالموں کے ہاتھوں مارے جائیں گے وہ؟" میرا لہجہ دل کو کچا چبا جانے والا تھا.

"اندر بھی وہ زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہیں گے." دل کمبخت جب بھی لاجواب کرتا ہے بہت دن کے لیے بے چینی پیدا کر دیتا ہے. میں نے کوفت سے سوچا اور زنگ آلود تالے میں چابی گھما نے لگا.

دروازہ کھلنے کی دیر تھی کہ میں خود روندا گیا. کچھ لمحوں تک تو مجھے دن میں تارے دکھائی دیتے رہے. میں اوندھے منہ گرا ایک ہاتھ سے زمین ٹٹولتا رہا اور عینک ملتے ہی ناک پر رکھی تو سارا دھندلا منظر صاف ہو گیا. عینک لگا کر میں نے پاس پڑا قلم اٹھا لیا. دیکھتے ہی دیکھتے سارے قیدی کافی دور پہنچ گئے. میری توقع کے عین مطابق باہر سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھات لگا کر بیٹھے نشانے لگا رہے تھے. ایک ایک کر کے میرے آزاد کردہ قیدی زمیں بوس ہو رہے تھے اور گرتے ہی مٹی میں مل کر راکھ ہو جاتے. مجھے خود پر بہت غصہ آ رہا تھا جو میں پھر دل کی باتوں میں آ گیا تھا.

میں مضبوطی سے قلم تھامے نظریں جھکائے کاغذ کالے کرتا چلا گیا جیسے دل کا غصہ قلم اور کاغذ پر نکال رہا تھا. میں شرمندگی کے مارے نظریں اٹھا کر لوگوں کا سامنا نہیں کر پا رہا تھا. عینک اتار کر صاف کر کے دوبارہ نظر گھمائی تو میدان صاف پایا. کچھ نہیں چھوڑا ظالموں نے. مجھے لکھنا ہی نہیں چاہئے. غصے کی حالت میں زمین پر گرا تالا اٹھا کر قید خانے کے دروازے َکی طرف بڑھا تو دل کھڑا مسکرا رہا تھا.

"مجھے بیوقوف بنا کر ہنس رہا ہے کمبخت." میں نے سر جھٹک دیا تو دل نے ایک طرف اشارہ کیا.

میں نے اس کے اشارے کا تعاقب کیا تو بے یقینی سے قدم لڑکھڑا گئے. بہت دور ایک قیدی ہر کسی کی نظروں سے بچ بچا کر سر پٹ بھاگا چلا جا رہا تھا.

"ایسی رفتار تو منزل کے پاس پہنچ جانے والے کی ہوتی ہے. " میں نے لا شعوری طور پر اپنے آپ سے استفسار کیا تو دل نے مسکرا کر اثبات میں سر ہلا دیا تھا.

دل کا اگلا اشارہ قید خانے کے کھلے دروازے کی طرف تھا جہاں اس کشمکش کے دوران پنپنے والے بیسیوں اور، باہر ہر کسی کو روند دینے کے ارادے سے میرے قلم کے بس ایک اشارے کے منتظر کھڑے تھے.
 
آخری تدوین:

سلمان حمید

محفلین
ہاہاہا لیکن میری پہلے کے لکھے کی تعریف کرنے کا شکریہ:biggrin: میں سچ میں لکھاری نہیں سمجھتا خود کو. بس جو دل میں آتا ہے لکھ دیتا ہوں. بیگم کو دکھاتا ہوں اور اگر وہ پاس کر دے تو شریک محفل کر دیتا ہوں.
لیکن آئندہ کوشش کروں گا کہ بیگم کی تعریف پر اندھا دھند اعتبار کرنے کی بجائے کسی اور سے بھی مشورہ کر لوں :rollingonthefloor:
 

سلمان حمید

محفلین
آپ اچھا لکھتے ہیں میرا تبصرہ شائد زیادہ ہی ایماندارانہ ہو گیا اٹ واز مینٹ ٹو بی کنسٹرکٹو
اینڈ اٹ واز کنسٹرکٹو :)
مجھے سچ میں آپ کا ایماندارانہ تبصرہ اچھا لگا. شائد آپ کے مطابق مجھے سنجیدہ یا خشک لکھنا جچتا نہیں. مجھے وہ نہیں بننا چاہیئے جو میں ہوں نہیں :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
اینڈ اٹ واز کنسٹرکٹو :)
مجھے سچ میں آپ کا ایماندارانہ تبصرہ اچھا لگا. شائد آپ کے مطابق مجھے سنجیدہ یا خشک لکھنا جچتا نہیں. مجھے وہ نہیں بننا چاہیئے جو میں ہوں نہیں :)
مین نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ یہ برا تھا :)
ہاہاہا لیکن میری پہلے کے لکھے کی تعریف کرنے کا شکریہ:biggrin: میں سچ میں لکھاری نہیں سمجھتا خود کو. بس جو دل میں آتا ہے لکھ دیتا ہوں. بیگم کو دکھاتا ہوں اور اگر وہ پاس کر دے تو شریک محفل کر دیتا ہوں.
لیکن آئندہ کوشش کروں گا کہ بیگم کی تعریف پر اندھا دھند اعتبار کرنے کی بجائے کسی اور سے بھی مشورہ کر لوں :rollingonthefloor:
اور یہ میں اپنے میاں صاحب کو دکھانے والی ہوں تاکہ آئندہ وہ اچھے شوہروں کو فالو کرتے ہوئے ہر چیز مجھ سے پاس کروایا کریں :) اور جب تک وہ ایسا کرتے رہیں گے اس نیک کام کا تمام ثواب آپ کو جاے گا اور اسے دس دوستوں کی بیگمات سے شئیر کرنا مت بھولیے گا آپ ان کے شوہروں میں دیوتا کا درجہ پا ئیں گے
 

سلمان حمید

محفلین
مین نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ یہ برا تھا :)

اور یہ میں اپنے میاں صاحب کو دکھانے والی ہوں تاکہ آئندہ وہ اچھے شوہروں کو فالو کرتے ہوئے ہر چیز مجھ سے پاس کروایا کریں :) اور جب تک وہ ایسا کرتے رہیں گے اس نیک کام کا تمام ثواب آپ کو جاے گا اور اسے دس دوستوں کی بیگمات سے شئیر کرنا مت بھولیے گا آپ ان کے شوہروں میں دیوتا کا درجہ پا ئیں گے
ارے واہ یہ تو جنت جانے کا شارٹ کٹ بتا دیا آپ نے.
ابھی عمل درآمد کرتا ہوں اس پر :biggrin:
 

سلمان حمید

محفلین
بیگم کو اعتماد میں لیکر عمل درآمد کیجیے گا ورنہ شارٹ کٹ کسی اور روٹ پر ڈائیورٹ بھی ہو سکتا ہے :)
بیگم تو جناب فرنٹ سیٹ پر براجمان ہیں اور ظاہر ہے کہ ہر روٹ پر وہ میری ہم سفر ہیں تو امید کرتا ہوں کسی اچھے روٹ پر ہی لے کر جائیں گی :(
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت عمدہ لکھا سلمانے۔۔۔ کبھی کبھی خیالات اس قدر منتشر ہوتے ہیں کہ موضوع قلم کے نیچے پھسلتا ہی رہتا ہے۔ کبھی کوئی سطر کسی موضوع پر کھل جاتی ہے تو کبھی کسی رخ بات نکل جاتی ہے۔ اندر کی اس کیفیت کو بہت پیرائے میں بیان کیا ہے۔ ماشاءاللہ ۔۔۔ اللہ کرے زور رقم اور زیادہ۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
آخری قیدی نے آپ کو گرو کر دیا ۔۔۔واہ ÷÷÷ اچھا لکھا آپ کے انداذز سے لگ رہا ہے بہت سوچتے ہیں آپ جو سوچتے ہٰں اور قیدی کوو آزاد کر لیتے ہیں وہ لکھاری ہوتے ہیں ۔۔اور تحاریر کا انتظار رہے گا
 

سلمان حمید

محفلین
بہت عمدہ لکھا سلمانے۔۔۔ کبھی کبھی خیالات اس قدر منتشر ہوتے ہیں کہ موضوع قلم کے نیچے پھسلتا ہی رہتا ہے۔ کبھی کوئی سطر کسی موضوع پر کھل جاتی ہے تو کبھی کسی رخ بات نکل جاتی ہے۔ اندر کی اس کیفیت کو بہت پیرائے میں بیان کیا ہے۔ ماشاءاللہ ۔۔۔ اللہ کرے زور رقم اور زیادہ۔۔
بہت شکریہ نینے. بات ساری یہی ہے کہ جب بھی کچھ لکھ پاتا ہوں، تیرے جیسے دوستوں کی حوصلہ افزا ئی سیروں خون بڑھا دیتی ہے اور پیسے پورے ہو جاتے ہیں :)
 

سلمان حمید

محفلین
آخری قیدی نے آپ کو گرو کر دیا ۔۔۔واہ ÷÷÷ اچھا لکھا آپ کے انداذز سے لگ رہا ہے بہت سوچتے ہیں آپ جو سوچتے ہٰں اور قیدی کوو آزاد کر لیتے ہیں وہ لکھاری ہوتے ہیں ۔۔اور تحاریر کا انتظار رہے گا
تعریف کا بہت شکریہ. سوچنے والی عمر تو گزر گئی اب بس یہ سوچتا ہوں کہ جتنی گزر گئی اس سے آدھی بھی نہیں رہ گئی تو کیوں نہ اللہ اللہ شروع کر دوں :biggrin:
لکھا بس تب جاتا ہے جب خود بخود قیدی چھوٹ جائے ورنہ تو سستی ایسے جیت جاتی ہے ہر بار جیسے انگلش مہنگائی سے جیت جایا کرتا تھا :(
اگر مزید لکھ پایا تو آپ کی حوصلہ افزائی کا انتظار رہے گا. وقت نکال کر پہلے کے لکھے ہوئے پر بھی تبصرہ کر سکتی ہیں آپ:p
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
سلمان لالہ
یہ تحریر بہت اچھی ہے آپ کی ۔میرا خیال ہے کہ ہم سب کے ساتھ ہی کبھی نا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لکھنا چاہتے ہیں ہیں پر سمجھ نہیں آتا کہ ہمیں کیا لکھنا ہے !
جتنی خوبصورتی سے آپ نے اس مشکل کو لفظوں میں ڈھالا ہے وہ واقع ہی قابل تعریف ہے ، اور آپ مزاح ہی نہیں سنجیدہ تحریریں بھی بہت اچھی لکھ لیتے ہیں یہ صرف اس لئے نہیں کہہ رہی کہ آپ میرے سب پیارے سے لالہ ہیں بلکہ واقع ہی مجھے یہہ تحریر بہت اچھی لگی ہے ! شاید اس لئے بھی کہ سالگرہ کے موقع پر میں کچھ نہیں لکھ پائی اور آپ کی تحریر پڑھ کے سمجھ آیا کہ کیوں نہیں لکھ پائی :)
ہمیشہ ایسے ہی لکھتے رہیں :)
 

سلمان حمید

محفلین
سلمان لالہ
یہ تحریر بہت اچھی ہے آپ کی ۔میرا خیال ہے کہ ہم سب کے ساتھ ہی کبھی نا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لکھنا چاہتے ہیں ہیں پر سمجھ نہیں آتا کہ ہمیں کیا لکھنا ہے !
جتنی خوبصورتی سے آپ نے اس مشکل کو لفظوں میں ڈھالا ہے وہ واقع ہی قابل تعریف ہے ، اور آپ مزاح ہی نہیں سنجیدہ تحریریں بھی بہت اچھی لکھ لیتے ہیں یہ صرف اس لئے نہیں کہہ رہی کہ آپ میرے سب پیارے سے لالہ ہیں بلکہ واقع ہی مجھے یہہ تحریر بہت اچھی لگی ہے ! شاید اس لئے بھی کہ سالگرہ کے موقع پر میں کچھ نہیں لکھ پائی اور آپ کی تحریر پڑھ کے سمجھ آیا کہ کیوں نہیں لکھ پائی :)
ہمیشہ ایسے ہی لکھتے رہیں :)
لالی تو ہمیشہ کی طرح زندہ باد ہے :biggrin:
تجھ جیسی بہنیں ہی میرے جیسے بھائیوں کو ہواؤں میں بلند رکھتی ہیں اور سب سے کہتی ہیں کہ میرا بھائی یہ میرا بھائی وہ، چاہے بھائی کچھ ہو نہ ہو :rollingonthefloor:
 

سلمان حمید

محفلین
سلمان لالہ
یہ تحریر بہت اچھی ہے آپ کی ۔میرا خیال ہے کہ ہم سب کے ساتھ ہی کبھی نا کبھی ایسا ہوتا ہے کہ لکھنا چاہتے ہیں ہیں پر سمجھ نہیں آتا کہ ہمیں کیا لکھنا ہے !
جتنی خوبصورتی سے آپ نے اس مشکل کو لفظوں میں ڈھالا ہے وہ واقع ہی قابل تعریف ہے ، اور آپ مزاح ہی نہیں سنجیدہ تحریریں بھی بہت اچھی لکھ لیتے ہیں یہ صرف اس لئے نہیں کہہ رہی کہ آپ میرے سب پیارے سے لالہ ہیں بلکہ واقع ہی مجھے یہہ تحریر بہت اچھی لگی ہے ! شاید اس لئے بھی کہ سالگرہ کے موقع پر میں کچھ نہیں لکھ پائی اور آپ کی تحریر پڑھ کے سمجھ آیا کہ کیوں نہیں لکھ پائی :)
ہمیشہ ایسے ہی لکھتے رہیں :)
اور اس محبت کے لیے بہت شکریہ :)
تو کہہ رہی ہے تو مان لیتا ہوں اور ایسے ہی لکھتا رہوں گا :)
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
لالی تو ہمیشہ کی طرح زندہ باد ہے :biggrin:
تجھ جیسی بہنیں ہی میرے جیسے بھائیوں کو ہواؤں میں بلند رکھتی ہیں اور سب سے کہتی ہیں کہ میرا بھائی یہ میرا بھائی وہ، چاہے بھائی کچھ ہو نہ ہو :rollingonthefloor:
ارے ارے ارے میں جھوٹ نہیں بولتا ہوں لالہ کے بچے :p
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت شکریہ نینے. بات ساری یہی ہے کہ جب بھی کچھ لکھ پاتا ہوں، تیرے جیسے دوستوں کی حوصلہ افزا ئی سیروں خون بڑھا دیتی ہے اور پیسے پورے ہو جاتے ہیں :)
اچھا تو ہماری داد سے پیسے پورے کئے جا رہے ہیں۔۔۔ :p جیسے ہی پورے ہوں بتائیں۔ اکھٹے کچھ کھانے چلیں گے۔
 
Top