قطعہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

زھرا علوی

محفلین
ہر لحظہ ہی اندیشئہِ بے نام جھیلنا
ممکن نہیں ہے میرے لیے شام جھیلنا
کچھ تو ہیں قہر دیدہءِ دل کے شریر خواب
اس پہ نگاہِ یار کے پیغام جھیلنا
 
بہت خوب!

میں نے ایک بار اس شعر کے لئے کہا تھا ناں کہ اس پر تو بیسیوں اشعار بلا سوچے سمجھے لکھے جا سکتے ہیں۔ اتنی نغمگی اور تسلسل ہے اس بحر میں۔ پھر قافیہ بھی آپ نے اتنا خوبصورت چنا ہے۔ :)
 
ہر لحظہ ہی اندیشئہِ بے نام جھیلنا
ممکن نہیں ہے میرے لیے شام جھیلنا
کچھ تو ہیں قہر دیدہءِ دل کے شریر خواب
اس پہ نگاہِ یار کے پیغام جھیلنا


بہت اچھا لکھا ہے آپ نے زھرا ۔۔امید ہے آئیندہ بھی آپ کی طرف سے اسی طرح کے عمدہ کلام سننے کو ملینگے۔۔

ہر لحظہ ہی اندیشئہِ بے نام جھیلنا۔۔واہ بہت اچھا خیال ہے ۔۔حقیقت سے بہت قریب۔۔;)
 

مغزل

محفلین
ما شا اللہ
زھرا علوی صاحبہ
بہت خوب قطع ہے ، واہ واہ سبحان اللہ
خوش رہیئے اور اسی طرح اپنے کلام سے نوازتی رہیئے ۔
اللہ کرے حرمتِ قرطاس و قلم اور۔

نیاز مند
م۔م۔مغل
 
Top