قحط الکتاب

ساجد

محفلین
"بُک سٹال پر موجود کتابیں کسی قوم کی اجتماعی سوچ اور فکری میلان کی سب سے بہترین نمائندگی کرتی ہیں" ۔
کیا آپ میں سے کسی کو پاکستان میں یا بیرون ملک انٹر نیشنل بُک فئیر جانے کا اتفاق ہوا ؟ ۔
دنیا بھر کے بُک سٹالز پر ہر موضوع پر لکھی گئی بے شمار کتابوں کا ذخیرہ دستیاب ہو گا لیکن پاکستانی بُک سٹال پر چند مستند اسلامی کتب کے ساتھ بے شمار فرقہ باز کتب ملیں گی ۔ بعض کتابوں میں تو مذہب کے نام پر ایسی پھکڑ بازی کی گئی ہوتی ہے کہ اچھے بھلے بندے کو مذہب سے بیزار کرنے کا مکمل اہتمام کیا گیا ہوتا ہے ۔
 

ابن رضا

لائبریرین
سنا ہے کہ مکھی کی آنکھ میں تین صد ساٹھ منفرد عدسے ہوتے ہیں مگر حیف کے وہ غلاظت کے علاوہ کچھ اور دیکھ ہی نہیں پاتی.
 

تلمیذ

لائبریرین
"بُک سٹال پر موجود کتابیں کسی قوم کی اجتماعی سوچ اور فکری میلان کی سب سے بہترین نمائندگی کرتی ہیں" ۔

ابن رضا صاحب آپ کی دی ہوئی مثال یہاں کچھ جچی نہیں۔ ساجد, صاحب نے اپنے مراسلے کے پہلے فقرے میں ایک عمومی رجحان کی طرف توجہ دلائی ہے۔ جس پر آپ نے شاید غور نہیں کیا۔
 

ابن رضا

لائبریرین
@ ابن رضا, صاحب ۔ آپ کی دی ہوئی مثال یہاں کچھ جچی نہیں۔ ساجد, صاحب نے اپنے مراسلے کے پہلے فقرے میں ایک عمومی رجحان کی طرف توجہ دلائی ہے۔ جس پر آپ نے شاید غور نہیں کیا۔
نہایت ادب سے التماس ہے محترمی کہ اچھائی کی اتنی ترویج کرنی چاہیے کہ برائی خود ہی معدوم ہوجائے.
 

ساجد

محفلین
نہایت ادب سے التماس ہے محترمی کہ اچھائی کی اتنی ترویج کرنی چاہیے کہ برائی خود ہی معدوم ہوجائے.
غور کریں تو اس لڑی کے شروع کرنے کا مقصد سچ کی ترویج سے بھی زیادہ اہم ہے اور وہ ہے سچ کو تسلیم کرنا ۔ اور برائی کے انعدام کے لئے برائی کو چھپانا نہیں بلکہ اس کے ارتکاب سے رکنا ضروری ہوتا ہے ۔
 
غور کریں تو اس لڑی کے شروع کرنے کا مقصد سچ کی ترویج سے بھی زیادہ اہم ہے اور وہ ہے سچ کو تسلیم کرنا ۔ اور برائی کے انعدام کے لئے برائی کو چھپانا نہیں بلکہ اس کے ارتکاب سے رکنا ضروری ہوتا ہے ۔
نہایت ادب سے التماس ہے محترمی کہ اچھائی کی اتنی ترویج کرنی چاہیے کہ برائی خود ہی معدوم ہوجائے.
میری رائے میں یہ دونوں کام ضروری ہیں۔
اچھائی کی ترویج کے لئے اچھائی کی مسلسل تبلیغ اور برائی کے خاتمے کے لئے اس کو پہچان کے تسلیم کرنا اور نشاندہی کر کے اس کا خاتمہ
 

ساجد

محفلین
میری رائے میں یہ دونوں کام ضروری ہیں۔
اچھائی کی ترویج کے لئے اچھائی کی مسلسل تبلیغ اور برائی کے خاتمے کے لئے اس کو پہچان کے تسلیم کرنا اور نشاندہی کر کے اس کا خاتمہ
ہاہاہاہاہا ۔۔ جیسا کہ ذیل میں ابن رضا صاحب نے نہایت "متاثر کن" انداز میں اچھائی کی تبلیغ اور برائی کا خاتمہ کیا ہے :)
سنا ہے کہ مکھی کی آنکھ میں تین صد ساٹھ منفرد عدسے ہوتے ہیں مگر حیف کے وہ غلاظت کے علاوہ کچھ اور دیکھ ہی نہیں پاتی.
 

نایاب

لائبریرین
"بُک سٹال پر موجود کتابیں کسی قوم کی اجتماعی سوچ اور فکری میلان کی سب سے بہترین نمائندگی کرتی ہیں" ۔
کیا آپ میں سے کسی کو پاکستان میں یا بیرون ملک انٹر نیشنل بُک فئیر جانے کا اتفاق ہوا ؟ ۔
دنیا بھر کے بُک سٹالز پر ہر موضوع پر لکھی گئی بے شمار کتابوں کا ذخیرہ دستیاب ہو گا لیکن پاکستانی بُک سٹال پر چند مستند اسلامی کتب کے ساتھ بے شمار فرقہ باز کتب ملیں گی ۔ بعض کتابوں میں تو مذہب کے نام پر ایسی پھکڑ بازی کی گئی ہوتی ہے کہ اچھے بھلے بندے کو مذہب سے بیزار کرنے کا مکمل اہتمام کیا گیا ہوتا ہے ۔
اصل میں ہمیں فرقہ بازی اور مناظروں کی اتنی چاٹ لگ چکی ہے کہ کہ سچی تبلیغ کی حامل کتب ہمیں پسند ہی نہیں آتی ہیں ۔
اور یہ اصول بھی اپنی جگہ درست کہ مارکیٹ میں اسی شئے کی زیادتی ہوتی ہے جس کی مانگ زیادہ ہو ۔

نہایت ادب سے التماس ہے محترمی کہ اچھائی کی اتنی ترویج کرنی چاہیے کہ برائی خود ہی معدوم ہوجائے.
محترم بھائی اسی اصول پہ عمل پیرا رہتے ہمارے بزرگ علماء نے نماز و حج و ذکر کی اتنی تبلیغ و ترویج فرمائی کہ " جھوٹ دھوکہ فریب لالچ " جیسی برائیاں ان کے نیچے دب کہ رہ گئی ہیں ۔ معدوم نہ ہو سکیں کہ ہم اچھائی کی ترویج میں مگن رہے اور برائیاں توانا ہوتی رہیں ۔
 
Top