محمد بلال خان
محفلین
السلام علیکم !
محفل کے ممبران سے میں قبر کے حوالے سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں ۔
میں پریشانی کا شکار ہوں کہ میرے ایک استاد نے اردو کا درس دیتے ہوئے ایک سوال پوچھا کہ بتائیں قبر میں کون سے تین سوالات پوچھے جائیں گے۔تو ایک دوست نے جواب دیا کہ :
پہلا سوال : تیرا رب کون ہے ؟
دوسرا سوال : تیرا مذہب ( دین ) کیا ہے ؟
جبکہ دوست کو تیسرا سوال معلوم نہیں تھا ۔ تو میں نے جواب دیا کہ :
تیسرا سوال : تیرا نبی کون ہے ؟
لیکن محترم استاد نے کہا کہ تیسرا سوال ایسا کچھ نہیں پوچھا جائے گا بلکہ تیسرا سوال یہ ہوگا :
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ مبارک دکھائی جائے گی اور پوچھا جائے گا کہ بتا یہ کون ہے اور تونے اس کی باتوں پر کتنا عمل کیا ہے ؟
اس کے بعد سے میں کافی پریشان ہوں ، کیونکہ میں نے شروع سے ہی تیسرا سوال یہی سنا تھا اور کافی جگہ پڑھا بھی تھا جو میں نے اوپر بیان کیا ہے ۔ لیکن استاد کی بات میرے لیئے نئی تھی جس کے بعد میں نے تحقیق کرنے کی کوشش کی اور تقریباً ایسا ہی سوال مولانا یوسف لدھیانوی کی کتاب ” آپ کے مسائل اور ان کا حل “ کی جلد نمبر 1 ، موت کے بعد کیا ہوتا ہے ؟ میں پڑھا جو کچھ یوں تھا :
سوال… ہماری فیکٹری میں ایک صاحب فرمانے لگے کہ جب کسی مسلمان کا انتقال ہوجائے اور اس سے سوال جواب شروع ہوتے ہیں تو جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو قبر میں بذاتِ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے ہیں۔ تو اس پر دوسرے صاحب کہنے لگے کہ نہیں! حضور صلی اللہ علیہ وسلم خود نہیں آتے بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ مردہ کے سامنے پیش کی جاتی ہے۔ تو مولانا صاحب! ذرا آپ وضاحت فرمادیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پورے جسمانی وجود کے ساتھ قبر میں آتے ہیں یا ان کی ایک طرح سے تصویر مردے کے سامنے پیش کی جاتی ہے، اور اس سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا جاتا ہے؟
جواب… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خود تشریف لانا یا آپ کی شبیہ کا دکھایا جانا کسی روایت سے ثابت نہیں۔
اب میرا سوال محفل کے ممبران سے ہے کہ کیا میرے استاد صاحب صحیح ہیں ؟؟
اگر صحیح ہیں یا غلط ہیں تو جواب دیتے ہوئے حوالہ بھی ضرور لکھیں ۔
شکریہ
محفل کے ممبران سے میں قبر کے حوالے سے سوال پوچھنا چاہتا ہوں ۔
میں پریشانی کا شکار ہوں کہ میرے ایک استاد نے اردو کا درس دیتے ہوئے ایک سوال پوچھا کہ بتائیں قبر میں کون سے تین سوالات پوچھے جائیں گے۔تو ایک دوست نے جواب دیا کہ :
پہلا سوال : تیرا رب کون ہے ؟
دوسرا سوال : تیرا مذہب ( دین ) کیا ہے ؟
جبکہ دوست کو تیسرا سوال معلوم نہیں تھا ۔ تو میں نے جواب دیا کہ :
تیسرا سوال : تیرا نبی کون ہے ؟
لیکن محترم استاد نے کہا کہ تیسرا سوال ایسا کچھ نہیں پوچھا جائے گا بلکہ تیسرا سوال یہ ہوگا :
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ مبارک دکھائی جائے گی اور پوچھا جائے گا کہ بتا یہ کون ہے اور تونے اس کی باتوں پر کتنا عمل کیا ہے ؟
اس کے بعد سے میں کافی پریشان ہوں ، کیونکہ میں نے شروع سے ہی تیسرا سوال یہی سنا تھا اور کافی جگہ پڑھا بھی تھا جو میں نے اوپر بیان کیا ہے ۔ لیکن استاد کی بات میرے لیئے نئی تھی جس کے بعد میں نے تحقیق کرنے کی کوشش کی اور تقریباً ایسا ہی سوال مولانا یوسف لدھیانوی کی کتاب ” آپ کے مسائل اور ان کا حل “ کی جلد نمبر 1 ، موت کے بعد کیا ہوتا ہے ؟ میں پڑھا جو کچھ یوں تھا :
سوال… ہماری فیکٹری میں ایک صاحب فرمانے لگے کہ جب کسی مسلمان کا انتقال ہوجائے اور اس سے سوال جواب شروع ہوتے ہیں تو جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو قبر میں بذاتِ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے ہیں۔ تو اس پر دوسرے صاحب کہنے لگے کہ نہیں! حضور صلی اللہ علیہ وسلم خود نہیں آتے بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ مردہ کے سامنے پیش کی جاتی ہے۔ تو مولانا صاحب! ذرا آپ وضاحت فرمادیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم پورے جسمانی وجود کے ساتھ قبر میں آتے ہیں یا ان کی ایک طرح سے تصویر مردے کے سامنے پیش کی جاتی ہے، اور اس سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا جاتا ہے؟
جواب… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خود تشریف لانا یا آپ کی شبیہ کا دکھایا جانا کسی روایت سے ثابت نہیں۔
اب میرا سوال محفل کے ممبران سے ہے کہ کیا میرے استاد صاحب صحیح ہیں ؟؟
اگر صحیح ہیں یا غلط ہیں تو جواب دیتے ہوئے حوالہ بھی ضرور لکھیں ۔
شکریہ