فی البدیہہ شاعری (موضوعاتی / غیر موضوعاتی)

مغزل

محفلین
فی البدیہہ شاعری
(موضوعاتی / غیر موضوعاتی)

یارانِ بزم ایک سلسلہ شروع کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔۔
عموما مجھ سمیت احباب پسندیدہ کلام کی لڑی میں ہی اپنی شاعری (فی البدیہہ)
ارسال کرنا شروع کردیتے ہیں جس سے لڑی کا حسن خراب ہوتا ہے۔
اسی لیے ناچیز نے یہ سلسلہ شروع کیا ہے جس میں آپ فی البدیہہ شعر کہنے کا
نہ صرف شوق پورا کرسکیں اس سے بزم میں ایک مزید صحت مند سرگرمی کی بنیاد پڑے گی۔
امید ہے آپ کو یہ سلسلہ پسند آئے گا۔
دیکھتے ہیں کہ پہلے یونس رضا تشریف لاتے ہیں یا کوئی اور۔۔۔۔
والسلام
م۔م۔مغل
 

محسن حجازی

محفلین
آپ آئے تھے ملاقات نہیں ہونے پائی
آپ آئیں گے ملا قات بھی ہوجائے گی

جہاں اور باتیں ہوئیں زمانے میں
وہاں یہ بات بھی ہو جائے گی
:grin:
 

باسم

محفلین
میں بھی اسی لیے یہاں آیا تھا
اور ابھی فیروز اللغات جیبی میں دیکھا اس میں فی البدیہہ لکھا ہے
لیکن میرا ایک اور سوال ہے
فی البدیہہ میں ایک "ہ" زائد نہیں ہے؟
لغت میں یہی لکھا ہے اور اکثر اس جیسے الفاظ کو یوں ہی لکھا دیکھا ہے جیسے وجیہہ مگر ! ! !
 

مغزل

محفلین
میں نے تبدیلی کردی ہے ۔۔ اس احتیاط کے ساتھ کہ میرے علم میں بدیع ہے (احسان دانش صاحب کی مرتب کی گئی لغت میں )
جس میں احسان صاحب نے فصیح ، مستعمل اور غلط کی نشاندہی کی ہے ۔۔ مگر جب اکثریت راضی تو۔۔ غلط العام ہی صحیح
مانا جاتا ہے ۔۔
 

مغزل

محفلین
فی البدیع ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ب د ع : بَدِیْع سے مشتق ہے۔۔۔
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1564ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
1. عجیب و غریب، نادر، انوکھا، نو ایجاد۔
"ممکن نہیں ہے کہ کوئی چیز اس عالم سے زیادہ بدیع اور عجیب ہو۔" ( 1887ء، ترجمہ فصوص الحکم، 165 )
2. موجد، خالق، بغیرنمونے کے کوئی چیز بنانے والا۔
"بدیع بے مثل اور بے مانند۔" ( 1906ء، الحقوق والفرائض، 37:1 )
3. نو ایجاد شے۔ (نوراللغات، 595:1)
 

محمد وارث

لائبریرین
اچھا سلسلہ ہے مغل صاحب، لیکن چونکہ اس تھریڈ میں 'پسندیدہ کلام' کی بجائے شعراء کرام کا ذاتی کلام ہے تو اسے 'پسندیدہ کلام' کی بجائے 'آپ کی شاعری' یا 'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں ہونا چاہیئے، منتظمین سے منتقلی کی استدعا بھی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی میں نے یہ موضوع یہاں منتقل کر دیا ہے۔
شعر لکھنے سے متعلق ہی ایک اور کھیل یہاں اور بھی کھیلا جاتا تھا جس میں کسی ایک طرح مصرعہ پر سب لوگوں کو شعر کہنے کی دعوت دی جاتی تھی۔ اگر اس طرح کا کوئی سلسلہ یہاں شروع کیا جائے تو وہ بھی دوستوں کی دلچسپی کا باعث بن سکتا ہے۔
 
کیا کہیں کیونکر کہیں کس سے کہیں اب ہم کہاں
گو کہ آ بیٹھے ہیں محفل میں مگر اب " دم " کہاں
آئیں گے "شمشاد" اب "اعجاز" و "فاتح" مع " نبیل"
جس جگہ زینب "و" بوچھی ہوں وہاں پر غم کہاں
غار اک کھولیں گے مل کر ہم تمہارے ساتھ ہی
یاد رکھنا تم کلام کلمہ ءِ "سِم سِم یہاں ۔۔۔۔!
گو کہ "محسن از حجاز" پاک بھی ہے یارِ من
اور "تفسیر"ِ "شگفتہ" بھی ہمارے درمیاں ۔۔۔!
گر کہوں وارث نے دھاگہ خوش نما کھولا ادھر
نام کی اصلاح لے کر آگئے "باسم" یہاں۔۔۔!
اب کمی محسوس ہوتی ہے تری " یو نس رضا"
اور نہ جانے گئے اپنے میاں " ہمت" کہاں۔۔۔!
"ڈاکٹر عباس " ماہر ہو کے غائب ہو گئے۔۔۔;)
اک "وہاب اعجاز" بھی گم ہیں نہ جانے پھر کہاں
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
جاری ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے تبدیلی کردی ہے ۔۔ اس احتیاط کے ساتھ کہ میرے علم میں بدیع ہے (احسان دانش صاحب کی مرتب کی گئی لغت میں )
جس میں احسان صاحب نے فصیح ، مستعمل اور غلط کی نشاندہی کی ہے ۔۔ مگر جب اکثریت راضی تو۔۔ غلط العام ہی صحیح
مانا جاتا ہے ۔۔

مغل صاحب کیا احسان دانش کی لغت میں "فی البدیع" ہی لکھا ہوا ہے اگر ایسا ہے تو یہ حیرت کی بات ہے کیونکہ اردو کی مستند ترین لغت سید احمد دہلوی کی "فرہنگ آصفیہ" اور وارث سرہندی کی 'علمی اردو لغت' میں یہ لفظ 'فی البدیہہ ہی ہے (علمی اردو لغت کے متعلق مشتاق احمد یوسفی کی یہ رائے ہے کہ یہ اس دور کی سب سے مستند لغت ہے بلکہ یوسفی کی کتاب شاید "آبِ گم" ہی سے مجھے اس لغت کا علم ہوا تھا)۔

'فی البدیہہ' ہر گز بھی غلط العام نہیں ہے بلکہ فصیح ہے، آپ نے 'بدیع' کا جو مطلب تحریر کیا وہ یقیناً درست ہے۔ 'بدیہہ' بھی عربی کا لفظ جس کا مطلب 'صریح، ظاہر، برجستہ، ٹھیک، بغیر غور و فکر کے ٹھیک بات کہنا' وغیرہ ہیں، اور اسی کا مقام ہے۔

اسی لفظ 'بدیہہ' سے 'بدیہہ گوئی' ہے جس میں مولانا ظفر علی خان یدِ طولٰی رکھتے تھے۔ :)
 
کیا کہیں کیونکر کہیں کس سے کہیں اب ہم کہاں
گو کہ آ بیٹھے ہیں محفل میں مگر اب " دم " کہاں
آئیں گے "شمشاد" اب "اعجاز" و "فاتح" مع " نبیل"
جس جگہ زینب "و" بوچھی ہوں وہاں پر غم کہاں
غار اک کھولیں گے مل کر ہم تمہارے ساتھ ہی
یاد رکھنا تم کلام کلمہ ءِ "سِم سِم یہاں ۔۔۔۔!
گو کہ "محسن از حجاز" پاک بھی ہے یارِ من
اور "تفسیر"ِ "شگفتہ" بھی ہمارے درمیاں ۔۔۔!
گر کہوں وارث نے دھاگہ خوش نما کھولا ادھر
نام کی اصلاح لے کر آگئے "باسم" یہاں۔۔۔!
اب کمی محسوس ہوتی ہے تری " یو نس رضا"
اور نہ جانے گئے اپنے میاں " ہمت" کہاں۔۔۔!
"ڈاکٹر عباس " ماہر ہو کے غائب ہو گئے۔۔۔;)
اک "وہاب اعجاز" بھی گم ہیں نہ جانے پھر کہاں
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
جاری ہے

بہت خوب! بہت عمدہ! لا جواب!

زبردست فیصل صاحب!!
 
گلستان محفل​
آبی ، آصف ، آنکھ ، ہمارے
ابن سعید و حسن کہاں۔۔؟
اجنبی اجمل بھی گم ہیں
اور ابوشامل ہیں یہاں
اک ڈاکٹر راجہ ہوتے تھے
نہ جانے اعجاز کہاں۔۔؟
الف عین اور الف نظامی
امن ایمان اور راجہ خاں
باسم اور بازوق کی محفل
بدتمیز کی بات جہاں
بوچھی محفل کی باجو ہیں
تعبیر بھری محفل کی جاں
تفسیر معلم محفل کے
تلمیذ نہیں ملتا یہاں
تیلے شاہ توقیر کی محفل
ثناء بھی غائب ہے کہاں
جہانزیب اور جیا راؤ
دونوں ہیں اب یہاں وہاں
جیسبادی ہے پوت کماؤ
گھومے اب یہ گول جہاں
جیہ ہے غالب کی دیوانی
اس کو دیکھا یہاں وہاں
حسن ۔ حجاب اور حسن نظامی
خرم خاور اور خاں جاں
دوست ہمارا اور دھنک
دونوں نیک ہیں اور جواں
دھند کے پیچھے راجہ راج
راسخ راہبر اور رضوان
رضا رند اور زرقا زونی
زہرا علوی ہے مہماں
زینب زیک اور ساجد سارا
اور ہماری سارہ خان
سندباد ۔ اور بہن شگفتہ
سخنور کی ہے پہچان
شارق ، شاکر ، سیفی،عیشل
اور یہ شاہد احمد خاں
شوبی و شمشاد و شوکت
اور شیر افضل ہے خاں
ضبط ۔ طاہر اور ظفری
اور اپنے عبدالرحمن
علمدار بھی چھوڑ گئے ہیں
کہاں گئے غازی عثماں
زینب نکی بہن ہماری
ماورا میں بھی اپنی جاں
عمر میرزا نام انوکھا
فاتح کی بھی اپنی شاں
فرخ فرحت فخر نوید
اور فاروق سرور خان
فرضی اور فریب کی باتیں
فرید احمد اور پھر فیضان
قیصر آنی اور قسیم
اک ہے ماہ وش از ملتاں
محسن اور محب ہمارے
جیوے جیوے پاکستان
شمیل قریشی نام کٹھن ہے
اور عویدص کاڈھے جان
وارث اور ندیم احمد ہیں
دو دو ٹبر ایک مکان
بھائی عبید اللہ بھی اپنے
10 روپئیے والا نان
معین ۔ ملنگ ہے اور فرشتے
منہاجین سونے کی کان
مون مکی اور مہوش بہنا
کر دیتے ہیں یوں چالان
تھک کے چور ہوئے جاتے ہیں
مغل ۔ نبیل اور گم نعمان
نوید نفیسہ لکھنے والے
قاری وہاب اعجاز خاں
پر امید ہے پاکستانی
پردیسی کی نکلے جاں
پپو چاند اور ڈاکٹر صاحب
ڈیول فش اور کارتوس خان
گل گلفام اور ہمت ہیر
یونس نے بھی کھائی کھیر
بس کر فیصل رات چلی ہے
لوگ کہیں گے پاگل جان
محفل محفل پھرے بہت ہیں
ایسی محفل بے نشاں
 

باسم

محفلین
واہ بھائی پوری محفل کو ایک نظم میں سمیٹ لیا ہے۔
ویسے اسے الگ موضوع بنانا چاہئے کہ سب کی توجہ حاصل کرلے
 

ظفری

لائبریرین
بھئی ہم نے تو بہت کوشش کی کہ ہم بھی کچھ کہیں اور سنا کریں سب ۔۔۔۔ مگر ایسا ہو نہیں سکا ، استادِ محترم اور وارث بھائی نے ہمارے لیئے بہت مغز مارا ۔ مگر ہم بھی کچھ ایسے نالائق ثابت ہوئے کہ علم و عروض سے واقفیت ہوکے ہی نہیں دی ۔ وارث بھائی نے ہمارے لیئے علم و عروض کے ذخیرے سے اپنے تجربات کی روشنی میں بہت بہت آسان کلیئے سمجھائے ۔ مگر تقطیع کا عمل سمجھ نہیں آیا ۔ اور جو کچھ آمد پہلے ہو جاتی تھی ، اس کے بھی سوتے خشک ہوگئے ۔ آج فی البدیہہ کا حوالہ دیکھا تو یاد آیا کہ کبھی ہم بھی یہاں سے پانی بھرتے تھے ۔ مگر ہمارے مشکیزے میں ہمیشہ سوراخ رہا ۔ آہ ۔۔
 

الف عین

لائبریرین
بدیع کے معانی مختلف ہیں، جس کی جمع بدائع ہے اور جو ہمیشہ صنائع بدائع کے ساتھ آتا ہے۔
ان معانی میں تو میں نے ہمیشہ ہی فی البدیہ پڑھا اور سنا ہے۔
اس میدان کے شہنشاہ تو دو ہی ہیں یہاں۔ محسن اور فیصل۔ فیصل تو شاہ فیصل ہیں اس فورم کے!!
 

باسم

محفلین
فِی الْبَدِیہ [فِل (ی، ا غیر ملفوظ) + بَدِیہ] (عربی)
عربی زبان سے ماخوذ حرف جار کو حرف تخصیص 'ا ل' کے ذریعے عربی ہی سے مشتق کلمہ 'بَدِیہ' کے ساتھ ملانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے 1792ء کو "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
1. بے سوچے سمجھے، فوراً، اتجالاً، بغیر توقف، بر محل۔
"کسی لڑکی سے زبانی چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس پر فی البدیہہ رباعی کہتے۔" ( 1988ء، غالب، 1، 205:2 )
انگریزی ترجمہ
readily, quickly; extempore; without premeditation or deliberation, off-hand; spontaneously
یہاں اصل لفظ کو فی البدیہ ہی لکھا گیا ہے مگر حوالہ میں فی البدیہہ ہے۔ اور "فی البدیع" کرلپ کی اس لغت میں موجود نہیں۔
 
Top