فش فارم

دوستو آج آپ کے لیے ایک گھریلو قسم کے فش فارم کا پراجیکٹ حاضر ہے
:
1f41f.png
1f420.png
1f988.png
1f991.png

اگر آپ 2 کنال زمین پر فش فارم بنائیں تو پوری سردیاں آسانی سے اپنے اور اپنی فیملی کیلیے اعلی قسم کے گوشت یعنی اعلی قسم کے white meat کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں
اپنے گھر کے قریب ایک چھوٹا سا یعنی کم ازکم 2 کنال کا ایک فش فارم بنائیں مگر یاد رہیے زمین ریتلی ہر گز نہ ہو.فارم کی کھدائی ٹریکٹر یا ایکسکویٹر سے بھی کروا سکتے ہیں اور فارم کی کم از کم گہرائی 7 فٹ رکھیں اور باڑھ کا انتظام کریں تاکہ چھوٹے بچے نہ جا سکیں -
1f3c3_200d_2642.png
1f6b6_200d_2642.png

2 کنال کے فارم میں آپ 200 کی تعداد میں بچہ مچھلی مارچ کے شروع میں ڈالیں
رہو یعنی ڈمرا
1f41f.png
150
موری یا موراکھی 35
تھیلا مچھلی
1f40b.png
15
بچہ مچھلی سرکاری ہیچری سے آسانی سے صرف ایک روپیہ فی بچہ مل جاتا ہے اور وہ آکسیجن کے ساتھ شاپر میں پیک کر کے دیتے ہیں جو بائیک پر آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے -
1f6b2.png

فارم کو صرف دو انچ کے پانی کے پمپ یا ایک چھوٹے سے گھریلو ٹیوب ویل سے سیراب اور مینٹین کیا جا سکتا ہے پانی میں سبزی مائل رنگت جو کہ پانی میں موجود خوردبینی پودوں کی وجہ سے پیدا ہوتی ھے کے حصول کیلیے گوبر استعمال کرسکتے ہیں -
1f334.png
1f33e.png
1f940.png
خوراک کیلیے گھر کے بچے ہوئے روٹی کے ٹکڑے, تھوڑا سا گھاس,پرانی بچی ہوئی اجناس, گھر کا بچا ہوا سالن, سبزی کے چھلکے, کھل, جانوروں کا بچا ہوا ونڈا کچرا وغیرہ اور اگر اچھی خوراک دینا ہو تو رائس پالشنگ, چوکر, روٹی کے ٹکڑے, کھل گندم کا ڈالہ وغیرہ استعمال کریں -
مارچ میں بچہ ڈالیں اور نومبر دسمبر میں مچھلی ایک کلو کا سائز آسانی سے حاصل کر لیگی
1f42c.png

نوممبر سے کھانا شروع کریں جو پوری سردیاں آپ کے کام آئے گی - بہت کم خرچے سے نہایت اعلی اور پاک و صاف گوشت حاصل کریں
اسی فارم کے کنارے آپ موسمی سبزیاں بھی کاشت کر سکتے ہیں اور چاہیں تو بطخیں یا منگھ بھی پال سکتے اور گرمیوں میں اسی فارم میں بھینسیں بھی نہلا سکتے ہیں -
کھدائی کا خرچہ صرف ایک بار ہوگا
1f404.png

اور اگلے سال سے آپ کو صرف بچہ مچھلی اور پانی کا انتظام ہی کرنا ہوگا
فارم بنائیں تازہ مچھلی کھائیں اور مجھے دعاؤں میں یاد رکھیں -
1f469.png
 

علی چشتی

محفلین
یہ دو کنال زمین شہر سے کہیں دور بہت دور 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے میں دستیاب ہوگی ۔۔ باقی کام تو آسان ہے ۔۔ ویسے میں دو سال یہ کام کرچکا ہوں ۔۔ اچھا کام ہے
 

یہ تھواڑا سا کنفیوژ کر رہا ہے ۔ گھریلو قسم کا فش فارم ذہن میں آتے ہی جو تصور اُبھرتا ہے وہ زیادہ سے زیادہ 10یا 15 فٹ احاطہ ۔ جسے آپ اپنے پلاٹ یا صحن وغیرہ میں ٹرائی کر سکتے ہیں ۔
 

سید عمران

محفلین
یہ تھواڑا سا کنفیوژ کر رہا ہے ۔ گھریلو قسم کا فش فارم ذہن میں آتے ہی جو تصور اُبھرتا ہے وہ زیادہ سے زیادہ 10یا 15 فٹ احاطہ ۔ جسے آپ اپنے پلاٹ یا صحن وغیرہ میں ٹرائی کر سکتے ہیں ۔
وہی وہی۔۔۔
ہم بھی یہی سمجھے کہ شاید صحن کی کیاری میں گھریلو فش فارمنگ ہوگی۔۔۔
:disapointed::disapointed::disapointed::disapointed::disapointed:
 
غالبا یہ کسی دیہی علاقے کے گھر کو زہن میں رکھ کر لکھا گیا ہے۔ خاص طور پر جب بھینسوں، بطخ وغیرہ کا ذکر موجود ہے۔
 
کراچی لاہور کا کیا حساب ہوا بھئی حساب تو مربع گز یا میٹر یا ایکڑ وغیرہ کا ہوتا ہے۔
مرلے اور کنال کا درست حساب بتائیے۔
اس سوال کا جواب ایسا ہے کہ پہلی دفعہ جب مجھے ملا تو میں بھی سر پکڑ کر بیٹھ گیا
پورے ملک میں مرلے، کنال وغیرہ کا سائز ایک جیسا نہیں ہے۔
مثلا لاہور کا مرلہ چھوٹا ہے اور فیصل آباد کا بڑا
بہرحال کراچی کا کنال 500 گز کا ہوتا ہے اور یہ یقینی بات ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس سوال کا جواب ایسا ہے کہ پہلی دفعہ جب مجھے ملا تو میں بھی سر پکڑ کر بیٹھ گیا
پورے ملک میں مرلے، کنال وغیرہ کا سائز ایک جیسا نہیں ہے۔
مثلا لاہور کا مرلہ چھوٹا ہے اور فیصل آباد کا بڑا
بہرحال کراچی کا کنال 500 گز کا ہوتا ہے اور یہ یقینی بات ہے۔
واقعی ؟ :eek: یہ تو انتہائی حیرت انگیز بات ہے بلکہ خطرناک بھی ۔
اور پھر تو رقبے کے لیے مربع میٹر یا مربع گز بیان کر نے کی اشد ضرورت ہے۔
 
واقعی ؟ :eek: یہ تو انتہائی حیرت انگیز بات ہے بلکہ خطرناک بھی ۔
اور پھر تو رقبے کے لیے مربع میٹر یا مربع گز بیان کر نے کی اشد ضرورت ہے۔
Under British rule the marla and kanal were standardized so that the kanal equals exactly 605 square yards or 1/8 acre; this is equivalent to about 505.857 square meters. A kanal is equal to 20 marlas.

وکی پا جی کے حساب سے۔
 
Under British rule the marla and kanal were standardized so that the kanal equals exactly 605 square yards or 1/8 acre; this is equivalent to about 505.857 square meters. A kanal is equal to 20 marlas.

وکی پا جی کے حساب سے۔
تائیوں تے اسی کہنے آں
فٹے منہ وکی پیڈئیے دا
اس سے بہتر ہے کسی قابل اعتبار بڑے پراپرٹی ڈیلر کی ویب سائٹ سے استفادہ کیا جائے
 

loneliness4ever

محفلین
بات فش فارم سے ہٹ کر ہے ، بس ایک فش ہے جو میری اور بہن فائزہ کی بات میں مشترک ہے
ورنہ میں جو سوال داغنے جا رہا ہوں، اس میں اور اس لڑی میں فش کے سواء کوئی مماثلت نہیں
مگر مجبور ہوں سوال داغنے پر
احباب معلوم نہیں کہ ایسا کیوں ہے اور اس کیوں کو ہی جاننے کے لئے میرا سوال ہے کہ
شہر کراچی کے اکثر فش فروخت کرنے والوں کے ٹھیلے پر یہ نام پڑھنے کو کثرت سے ملا ہے

" ماموں فش فرائی " ۔۔۔۔۔۔۔ آخر فش فروخت کرنے والا ہر دوسرا شخص ماموں کیوں ہوتا ہے؟؟؟؟؟
 

محمد وارث

لائبریرین
واقعی ؟ :eek: یہ تو انتہائی حیرت انگیز بات ہے بلکہ خطرناک بھی ۔
اور پھر تو رقبے کے لیے مربع میٹر یا مربع گز بیان کر نے کی اشد ضرورت ہے۔
زمین کی پیمائش کا یہ فرسودہ نظام واقعی تبدیلی چاہتا ہے۔ پورے ملک میں مرلے، کنالوں اور ایکٹروں کا سسٹم رائج ہے اور ہر جگہ ہی 20 مرلے کا ایک کنال اور آٹھ کنال کا ایکٹر وغیرہ چلتا ہے اور یہ یونیورسل ہے لیکن مسئلہ ایک مرلے میں مربع فٹ یا مربع میٹر کا ہے اور یہ ہر جگہ مقامی اور مختلف ہے۔ حکومت پاکستان کو ایک اسٹینڈرڈ بنا کر اس کو استعمال کرنا چاہیئے لیکن اے بسا آرزو کہ خاک شدہ!
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
دو کنال پر فش فارم مطلب قریب قریب ایک دو کروڑ کی جگہ۔ میں فش فارم بنا تو لوں مگر سوچتا ہوں اتنی مچھلی کھائے گا کون؟ بچے کھاتے نہیں اور میں سیزن میں دو بار کھا لوں تو تیسری بار دیکھنے کو دل نہیں کرتا، چلو رہنے ہی دیتے ہیں :)
 
Top