ناصر کاظمی غم ہے یا خوشی ہے تو

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
غم ہے یا خوشی ہے تو
میری زندگی ہے تو

آفتوں کے دور میں
چین کی گھڑی ہے تو

میری رات کا چراغ
میری نیند بھی ہے تو

میں خزاں کی شام ہوں
رت بہار کی ہے تو

دوستوں کے درمیاں
و جئہ دوستی ہے تو

میری ساری عمر میں
ایک ہی کمی ہے تو

میں تو وہ نہیں رہا
ہاں مگر وہی ہے تو

ناصر اس دیار میں
کتنا اجنبی ہے تو
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہ
کیا خوب شراکت ہے
میری ساری عمر میں
اک ہی کمی ہے تو

میں تو وہ نہیں رہا
ہاں مگر وہی ہے تو
 

طارق شاہ

محفلین
اعوان صاحبہ
ناصر کاظمی کی چھوٹی بحر میں بہت اچھی غزل پیش کرنے پر تشکّر اور بہت سے دادقبول کیجئیے

تمام اشعار ہی بہت خوب ہیں، غزل سے لطف اندوز ہوا،
اِس شعر :
میری ساری عمر میں
اک ہی کمی ہے تو

کے دوسرے مصرع میں ٹائپو ہے، اِسے دیکھ لیں ، میرے خیال میں یوں درست ہے، یا ہوگا کہ:

میری ساری عمر میں
ایک ہی کمی ہے تو

ایک بار پھر سے غزل شیر کرنے کا بہت شکریہ
 

ارم شاہ

محفلین
آہا۔۔بہت خوب۔۔
رۃالعین اعوان, post: 987157, member: 6136"] غم ہے یا خوشی ہے تو
میری زندگی ہے تو


آفتوں کے دور میں
چین کی گھڑی ہے تو


میری رات کا چراغ
میری نیند بھی ہے تو


میں خزاں کی شام ہوں
رت بہار کی ہے تو


دوستوں کے درمیاں
و جئہ دوستی ہے تو


میری ساری عمر میں
ایک ہی کمی ہے تو


میں تو وہ نہیں رہا
ہاں مگر وہی ہے تو


ناصر اس دیار میں
کتنا اجنبی ہے تو
[/QUOTE]
آہااااااا
 
Top