مصطفیٰ زیدی غزل ۔ یہ ایک بات کہ اُس بُت کی ہمسری بھی نہیں - مصطفیٰ زیدی

محمداحمد

لائبریرین
غزل
یہ ایک بات کہ اُس بُت کی ہمسری بھی نہیں
مبالغہ بھی نہیں، محض شاعری بھی نہیں
ہم عاشقوں میں جو اک رسم ہے مروّت کی
تمھارے شہر میں از راہِ دلبری بھی نہیں
یہاں ہم اپنی تمنّا کے زخم کیا بیچیں؟
یہاں تو کوئی ستاروں کا جوہری بھی نہیں
کسی کا قُرب جو ملتا تو شعر کیوں کہتے
فسردہ حالی ء اربابِ فن بُری بھی نہیں
مصطفیٰ زیدی
 

محمداحمد

لائبریرین
لاجواب، کیا کہنے

بہت شکریہ احمد صاحب
کیا بات ہے۔ بہت خوب انتخاب۔ شکریہ احمد صاحب!

انتخاب کی پسندیدگی، توجہ اور تبصروں کے لئے آپ دوستوں کا ممنون ہوں۔
 
Top