مصطفیٰ زیدی غزل ۔ ہر طرف انبساط ہے اے دل ۔ مصطفیٰ زیدی

محمداحمد

لائبریرین
غزل
ہر طرف انبساط ہے اے دل
اور ترے گھر میں رات ہے اے دل
عشق ان ظالموں کی دنیا میں
کتنی مظلوم ذات ہے اے دل
میری حالت کا پوچھنا ہی کیا
سب ترا التفات ہے اے دل
اس طرح آنسوؤں کو ضائع نہ کر
آنسوؤں میں حیات ہے اے دل
اور بیدار چل کہ یہ دنیا
شاطروں کی بساط ہے اے دل
صرف اُس نے نہیں دیا مجھے سوز
اس میں تیرا بھی ہاتھ ہے اے دل
مُندمل ہو نہ جائے زخمِ دروں
یہ مری کائنات ہے اے دل
حُسن کا ایک وار سہہ نہ سکا
ڈوب مرنے کی بات ہے اے دل
مصطفیٰ زیدی
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی عمدہ انتخاب ہے محمد احمد بھائی۔۔۔ بہت خوب!
واہ بہت خوب۔ شکریہ احمد صاحب
بہت خوبصورت انتخاب۔ شکریہ احمد صاحب!

بہت شکریہ کاشفی بھائی، وارث بھائی اور فرخ بھائی۔۔۔۔!
 
Top