انور شعور غزل ۔ آدمی کو خاک نے پیدا کیا ۔ انور شعورؔ

محمداحمد

لائبریرین

غزل

آدمی کو خاک نے پیدا کیا
خاک کے ساتھ آدمی نے کیا کیا

رحم کے قابل نہیں تھا آدمی
آسماں نے جو کیا تھوڑا کیا

سوچ لُوں کیا سوچنا ہے، کیا نہیں
سوچنے والا یہی سوچا کیا

ایک دُنیا مجھ سے تھی روٹھی ہوئی
تو نے بھی ٹھکرا دیا، اچھا کیا

کون تھا میرے سوائے صحن میں
وہ مجھے چھپ چھپ کے کیوں دیکھا کیا

پہلے سب سے مشورت کی بیٹھ کر
اور اُس کے بعد جو چاہا کیا

وہ بہت سیدھا سہی لیکن شعور
میرے ساتھ اُس نے بڑا دھوکا کیا

انور شعورؔ
 

محمداحمد

لائبریرین
وہ بہت سیدھا سہی لیکن شعور
میرے ساتھ اُس نے بڑا دھوکا کیا

کیا بات ہے۔ بہت خوب انتخاب محمد احمد صاحب!

بہت شکریہ فرخ بھائی !

یہ جنہیں آپ نے ٹیگ کیا ہے یہ میری آئی ڈی نہیں ہے۔ کیونکہ میری آئی ڈی میں شروع سے "محمد" اور "احمد" کے بیچ میں اسپیس نہیں ہے۔ اب کیوں نہیں ہے یہ آئی ڈی بناتے وقت خیال نہی رہا ۔ :D

اکثر لوگ مجھے ایسے ہی ٹیگ کرتے ہیں اور مجھے پتہ ہی نہیں چلتا۔:oops:
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ فرخ بھائی !

یہ جنہیں آپ نے ٹیگ کیا ہے یہ میری آئی ڈی نہیں ہے۔ کیونکہ میری آئی ڈی میں شروع سے "محمد" اور "احمد" کے بیچ میں اسپیس نہیں ہے۔ اب کیوں نہیں ہے یہ آئی ڈی بناتے وقت خیال نہی رہا ۔ :D

اکثر لوگ مجھے ایسے ہی ٹیگ کرتے ہیں اور مجھے پتہ ہی نہیں چلتا۔:oops:

شکریہ اب خیال رکھوں گا۔ :)
 
Top