پیاسا صحرا
محفلین
ھر جنم میں اسی کی چاھت تھے
ھم کسی اور کی امانت تھے
اس کی آنکھوں میں جھلملاتی ھوئی
ھم غزل کی کوئی علامت تھے
تیری چادر میں تن سمیٹ لیا
ھم کہاں کے دراز قامت تھے
جیسے جنگل میں آگ لگ جائے
ھم کبھی اتنے خوبصورت تھے
پاس رہ کر بھی دور دور رھے
ھم نئے دور کی محبت تھے
اس خوشی میں مجھے خیال آیا
غم کے دن کتنے خوبصورت تھے
دن میں ان جگنوؤں سے کیا لینا
یہ دئیے رات کی ضرورت تھے
ھم کسی اور کی امانت تھے
اس کی آنکھوں میں جھلملاتی ھوئی
ھم غزل کی کوئی علامت تھے
تیری چادر میں تن سمیٹ لیا
ھم کہاں کے دراز قامت تھے
جیسے جنگل میں آگ لگ جائے
ھم کبھی اتنے خوبصورت تھے
پاس رہ کر بھی دور دور رھے
ھم نئے دور کی محبت تھے
اس خوشی میں مجھے خیال آیا
غم کے دن کتنے خوبصورت تھے
دن میں ان جگنوؤں سے کیا لینا
یہ دئیے رات کی ضرورت تھے