ابن انشا غزل - کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے - ابنِ انشا

کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے
ملاحو تم پردیسی کو بیچ بھنور میں مارو گے
منہ دیکھے کی میٹھی باتیں سنتے اتنی عمر ھوئی
آنکھ سے اوجھل ھوتے ھوتے جی سے ھمیں بسارو گے
آج تو ھم کو پاگل کہہ لو پتھر پھینکو طنز کرو
عشق کی بازی کھیل نہیں ھے کھیلو گے تو ھارو گے
اہل وفا سے ترک تعلق کر لو پر ایک بات کہیں
کل تم ان کو یاد کرو گے کل تم انہیں پکارو گے
ان کا ھم سے پیار کا رشتہ اے دل چھوڑو بھول چکو
وقت نے سب کچھ میٹ دیا ھے اب کیا نقش ابھارو گے
انشاء کو کسی سوچ میں ڈوبے در پر بیٹھے دیر ھوئی
کب تک اس کے بخت کے بدلے اپنے بال سنوارو گے
 
انشاء کو کسی سوچ میں ڈوبے در پر بیٹھے دیر ھوئی
کب تک اس کے بخت کے بدلے اپنے بال سنوارو گے

بہت عمدہ انتخاب۔۔۔ بہت شکریہ جناب
جزاکم اللہ خیرا۔
 
Top